Express News:
2025-04-26@04:51:07 GMT

دہشت گردی اور پاکستان

اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT

وزیراعظم شہباز شریف کے مطابق دہشت گردی کا سرکچلے بغیر پاکستان آگے نہیں بڑھ سکتا ہے، انھوں نے کہا کہ دہشت گردی کے ناسور کو کچلنے کے لیے سب کو اکٹھا ہونا ہوگا اور ایک پیج پر آنا ہوگا، وزیراعظم کا یہ پیغام انتہائی مثبت اور دوٹوک ہے۔

 بدقسمتی سے پاکستان میں اقتدارکے لالچ میں ملک کے وقارکو داؤ پر لگانے کی مشق ستم چلتی رہتی ہے، جس سے ملک کا امن تہہ و بالا ہونے کے ساتھ معاشی معاملات بھی ابتری کا شکار ہوجاتے ہیں۔

پاکستان میں طالبان کی دوبارہ انٹری بانی تحریک انصاف کے دور میں ہوئی، ان ہی کے دور میں کالعدم جماعتوں کے بڑے بڑے دہشت گردوں کو رہا ئی کا پروانہ ملا، دہشت گردانہ تربیت کی وجہ سے ہی نو مئی 2023 کا وحشت زدہ دن رونما ہوا، بعد ازاں مخصوص جماعت کے پہ در پے احتجاجوں نے ملک کے لیے مزید مشکلات کھڑی کردی ہیں۔

ترجمان پاک آرمی کے مطابق گزشتہ سال پاک آرمی نے ہزار سے زائد دہشت گردوں کو واصل جہنم کیا جب کہ 383 جوان شہید ہوئے۔

دہشت گردی کے حوالے سے صوبہ بلوچستان اور پارا چنار پاکستان کے متاثر ہ علاقے ہیں،گزشتہ سال بلوچستان میں 563 کے لگ بھگ دہشت گردی کے واقعات رونما ہوئے ہیں۔بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات کا بنیادی ہدف عام شہری، مزدور اور مسافر ہیں۔ دہشت گرد گاڑیوں کو ویرانے میں روک کر مسافروں پر حملے، ترقیاتی سرگرمیوں کے کارکنوں اورکوئلے کی کانوں کے محنت کشوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

 یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں کہ ہماری مشرقی اور مغربی سرحدوں پر واقع دو ممالک پاکستان کے خلاف دہشت گردی اور سازشوں کا مرکز بن چکے ہیں۔ امریکا، بھارت اور دیگر ممالک کے اس خطے کے حوالے سے مفادات کسی سے پوشیدہ نہیں، بھارت کی پاکستان دشمنی پوری دنیا پر عیاں ہے وہ پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی میں پوری طرح ملوث ہے، جس کے ثبوت بھی موجود ہیں۔

بھارت اپنے مکروہ عزائم کی تکمیل کے لیے پاکستان میں دہشت گردوں کی ہر قسم کی معاونت کر رہا ہے، اس بارے میں اقوام متحدہ میں پاکستان کا پیش کردہ ڈوزیئر موجود ہے جس میں تمام تفصیلات شواہد اور ثبوتوں کے ساتھ درج ہیں لیکن افسوس ابھی تک اقوام متحدہ نے بھارت کے خلاف کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کیے جب کہ وہ آج بھی پاکستان میں دہشت گردی کو فروغ دینے کے لیے کوشاں ہے۔

 پاکستان میں دہشت گردی کا آغاز 1980کی دہائی میں افغان جنگ کے دوران ہوا، افغان جہاد کے بعد پاکستان بھر میں مختلف شدت پسند تنظیموں نے منظم شکل اختیارکی۔ نائن الیون کے بعد دہشت گردی کے خلاف جنگ کے نتیجے میں پاکستان کو خودکش حملوں، بم دھماکوں اور مسلح کارروائیوں کا سامنا کرنا پڑا، جس نے نہ صرف ملکی معیشت کو بری طرح نقصان پہنچا یا بلکہ ہزاروں معصوم جانیں بھی ضایع ہوئیں۔

 اعداد و شمار کے مطابق 2001سے لے کر 2019 تک پاکستان میں دہشت گردی کی وجہ سے تقریبا 65 ہزار افراد جاں بحق ہوئے جن میں7 ہزار کے قریب سیکیورٹی اداروں کے اہلکار شامل تھے۔ 2001 سے 2023تک پاکستان کو ایک محتاط اندازے کے مطابق 127بلین ڈالرزکا نقصان ہوا۔

2020 کے قریب پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے ملک میں دہشت گردی پر قابو پالیا تھا لیکن 2021 میں افغانستان کی جیلوں سے ہزاروں کی تعداد میں قیدیوں کو رہا کروایا گیا، جنھوں نے پاکستان آکر ملک کا امن تہہ وبالا کیا، یہ سلسلہ تاحال جاری ہے۔

دوسری جانب پارا چنار جوکہ صوبہ خیبر پختونخوا کا علاقہ ہے، وہاں فرقہ وارانہ فسادات اور صوبائی حکومت کی ناقص حکمت عملی کی وجہ سے صحت کے مراکز کی ابتر صورتحال کی بدولت 150 سے زائد معصوم بچے جان بلب ہوئے ہیں کیونکہ صحت کے مراکز میں ادویات اور ڈاکٹرزکا فقدان ہے جب کہ فرقہ واریت کے باعث 100 سے قریب افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں مگر کے پی کے کی حکومت کو ذرا سی بھی پرواہ نہیں رہی ہے، ایسا نہیں ہے کہ ان کے پاس رقم نہیں ہے۔

حالیہ آڈٹ کے مطابق خیبر پختونخوا میں 152 ارب روپے کی مالی بے ضابطگیاں سامنے آئی ہیں، جس میں 13.

2 کروڑ روپے کی فراڈ ادائیگیاں شامل ہیں۔ ہیرا پھیری کرتے ہوئے فرضی کمپنیاں بنا کر اشتہارات کی مد میں پیسہ سوشل میڈیا ٹیم کو دیا جارہا ہے جو ریاست مخالف بیانیے کو فروغ دیتے ہیں۔

مرکزی حکومت کی جانب سے ملنے والے صوبائی بجٹ کی رقم میں سے 84 ارب کی رقم وفاق پرچڑھائی کے لیے استعمال ہوئی ہے، مگر پارا چنار لہو لہو ہے، بلوچستان کی طرح وہاں بھی حکومت کی کوئی رٹ نظر نہیں آرہی ہے۔

اگرچہ پارا چنارکے ضلع کرم میں عدم استحکام کی یہ صورتحال نئی نہیں ہے مگر افسوس کی بات ہے کہ صوبائی اور وفاقی حکومتوں کی طرف سے اس مسئلے کے مستقل حل کے لیے اب تک ایسی کوئی ٹھوس کوشش نہیں کی گئی ہے، جس کے نتیجے میں وہاں قیام امن کا تاحال نافذ نہیں ہوسکا ہے، اس علاقے میں عسکریت پسندی، قبائلی تنازعات اور فرقہ واریت نے ایسا ماحول پیدا کر رکھا ہے، جس کی وجہ سے مقامی لوگوں کی زندگیاں اجیرن ہو چکی ہیں۔کرم کے لوگ اس عدم استحکام سے تنگ ہیں۔

 وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو چاہیے کہ وہ باہمی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر مسائل پر توجہ دیں اور ان کا مستقل حل تلاش کریں، ورنہ دہشت گردی اور مہنگائی عوام کا جینا تو محال کر ہی چکی ہے، زندہ رہنا بھی دوبھر کردے گی۔

حکومت کو دہشت گردی کی روک تھام کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا پر بھی کڑی نظر رکھنا ہوگی، جہاں دہشت گردوں کو ’’ہیرو‘‘ بنا کر پیش کیا جاتا ہے،کسی حد تک قابل اطمینان بات یہ ہے کہ دنیا پرکسی حد تک یہ واضح ہوچکا ہے کہ پاکستان دہشت گرد نہیں بلکہ دہشت گردی سے متاثر ملک ہے، دہشت گردی کے حوالے سے اس جنگ میں ہماری قربانیوں کا اعتراف عالمی سطح پر کیا جا رہا ہے، مگر یہ اعتراف کافی نہیں ہے، ہمیں اپنے بچاؤ کے لیے سخت قوانین اورحکمت عملی مرتب کرکے انھیں فوری نافذ العمل بنا کر ان پر عمل پیرا ہونا ہوگا، یہ ہی وقت کی اہم ضرورت ہے۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پاکستان میں دہشت دہشت گردی کے کی وجہ سے کے مطابق نہیں ہے کے لیے

پڑھیں:

پاکستان کا بھارتی دہشت گردی کا معاملہ عالمی سطح پر اُٹھانے کا فیصلہ

 

وزارت خارجہ بھارتی دہشت گردی میں ملوث ہونے کے ثبوتوں پر مبنی کیس پر متعلقہ فورمز سے باضابطہ رجوع کرے گی، وزیراعظم کی منظوری کے بعد عالمی فورمز کے حکام سے وفود کی سطح پر ملاقاتیں، رابطے کیے جائیں گے

بلوچستان سمیت مختلف علاقوں میں دہشت گردی میں بھارت کے ملوث ہونے اور شدت پسند گروپس کی سرپرستی اور فنڈنگ سمیت دیگر ذرائع سے مددکے ثبوت سلامتی کونسل سمیت تمام عالمی فورمز کو بھیجنے کی تیاری

حکومت نے پاکستان کے مختلف علاقوں میں دہشت گردی کے واقعات میں بھارت کے ملوث ہونے کا معاملہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سمیت عالمی فورمز پر اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے ۔اس حوالے سے وزارت خارجہ بھارت کے دہشت گردی میں ملوث ہونے کے ثبوتوں پر منسلک مربوط کیس تیار کرکے متعلقہ فورمز سے باضابطہ رجوع کرے گی۔ وزیراعظم کی منظوری کے بعد عالمی فورمز کے حکام سے وفود کی سطح پر ملاقاتیں اور رابطے کیے جائیں گے ۔وفاقی حکومت کے اہم ذرائع نے بتایا کہ پہلگام واقعہ کے بعد مودی حکومت پاکستان پر کسی الزام کو ثابت کرنے میں مکمل ناکام ہوگئی ہے ، اس ناکامی کو چھپانے کے بھارتی میڈیا پر محض پروپیگنڈا کیا جارہا ہے ، اس نام نہاد جھوٹے پہلگام واقعہ کے بعد مودی حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے ۔وفاقی حکومت نے مودی حکومت کے جھوٹے الزامات کا بھرپور سفارتی جواب دینے کے لیے اپنی حکمت عملی طے کرلی ہے ۔ذرائع نے بتایا کہ اس حکمت عملی کے تحت وزارت خارجہ پاکستان کے صوبہ بلوچستان سمیت مختلف علاقوں میں دہشت گردی کے واقعات میں بھارت کے ملوث ہونے اور شدت پسند گروپس کی سرپرستی کرنے اور فنڈنگ سمیت دیگر ذرائع سے مدد کرنے کے ثبوت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سمیت تمام عالمی فورمز کو بھیجے گی۔عالمی فورمز کو باور کرایا جائے گا کہ پاکستان ہر سطح کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے اور خود دہشت گردی کا شکار ہے ، پاکستان میں بھارت دہشت گردی کے واقعات میں ملوث ہے عالمی برادری اس کا نوٹس لے اور مودی حکومت کو اس اقدام سے باز رکھے ، پاکستان اپنی سالمیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا اور ہر جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت کے ساتھ سفارتی تعلقات کی بہتری کے لیے کوئی دبائو قبول نہیں ہوگا، بھارت کو پہلگام واقعہ پر اپنی غلط پالیسی اور فیصلوں کو واپس لینا ہوگا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پہلگام واقعہ کے بعد پاکستان نے بھارتی الزامات اور نام نہاد و جھوٹے پروپیگنڈے سے دوست ممالک کو آگاہ کردیا ہے اور دوست ممالک نے اس حوالے سے پاکستان کے ساتھ ہر ممکن تعاون کا کہا ہے ۔بھارت کو پاکستان کی موثر سفارتی حکمت عملی کے سبب اس محاذ پر بھی ناکامی کا سامنا ہے ، وفاقی حکومت بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو ختم کرنے کے معاملے پر مربوط جوابی کیس تیار کررہی ہے ۔اس حوالے سے ورلڈ بینک، عالمی عدالت انصاف اور عالمی فورمز پر وزیراعظم کی منظوری سے جلد رجوع کیا جائے گا۔ وفاقی حکومت کے حکام کے مطابق اس کیس میں بھی پاکستان کو کامیابی ملے گی ۔وفاقی حکومت اس صورتحال کا جائزہ لے رہی ہے اور مشاورت سے اپنی حکمت عملی میں تبدیلی یا مزید کوئی فیصلہ کرے گی۔

متعلقہ مضامین

  • بھارت میں ایک پٹاخہ چل جائے تو پاکستان کیخلاف مہم شروع کر دیتا ہے: احسن اقبال
  • پاکستان کا بھارتی دہشت گردی کا معاملہ عالمی سطح پر اُٹھانے کا فیصلہ
  • امریکہ نے پہلگام فالس فلیگ آپریشن کو دہشت گردی قرار دیدیا
  • مودی دہشت گردی کے جہادی جواب کی ضرورت
  •  پاکستان میں دہشت گردی کے لیے  بھارت دراصل کسے مسلح کررہا ہے؟ تہلکہ خیز دعویٰ
  • بھارت پاکستان کے شہروں پر دہشت گردی کی منصوبہ بندی کررہا ہے، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • بھارت پاکستانی شہریوں پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے، اگر ایسا ہوا تو بھارتی شہری بھی محفوظ نہیں رہیں گے، وزیر دفاع
  • سندھ طاس معاہدہ معطل، ویزے بند، بھارتی آبی، سفارتی دہشت گردی: جامع جواب دینگے، پاکستان
  • بھارت کی کسی بھی احمقانہ حرکت کا منہ توڑ جواب دیں گے، خواجہ آصف کا اعلان
  • پاکستان اور ترکی کا دہشت گردی کے خلاف متحد ہونے کا عزم