پاکستان کا بھارتی دہشت گردی کا معاملہ عالمی سطح پر اُٹھانے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, April 2025 GMT
وزارت خارجہ بھارتی دہشت گردی میں ملوث ہونے کے ثبوتوں پر مبنی کیس پر متعلقہ فورمز سے باضابطہ رجوع کرے گی، وزیراعظم کی منظوری کے بعد عالمی فورمز کے حکام سے وفود کی سطح پر ملاقاتیں، رابطے کیے جائیں گے
بلوچستان سمیت مختلف علاقوں میں دہشت گردی میں بھارت کے ملوث ہونے اور شدت پسند گروپس کی سرپرستی اور فنڈنگ سمیت دیگر ذرائع سے مددکے ثبوت سلامتی کونسل سمیت تمام عالمی فورمز کو بھیجنے کی تیاری
حکومت نے پاکستان کے مختلف علاقوں میں دہشت گردی کے واقعات میں بھارت کے ملوث ہونے کا معاملہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سمیت عالمی فورمز پر اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے ۔اس حوالے سے وزارت خارجہ بھارت کے دہشت گردی میں ملوث ہونے کے ثبوتوں پر منسلک مربوط کیس تیار کرکے متعلقہ فورمز سے باضابطہ رجوع کرے گی۔ وزیراعظم کی منظوری کے بعد عالمی فورمز کے حکام سے وفود کی سطح پر ملاقاتیں اور رابطے کیے جائیں گے ۔وفاقی حکومت کے اہم ذرائع نے بتایا کہ پہلگام واقعہ کے بعد مودی حکومت پاکستان پر کسی الزام کو ثابت کرنے میں مکمل ناکام ہوگئی ہے ، اس ناکامی کو چھپانے کے بھارتی میڈیا پر محض پروپیگنڈا کیا جارہا ہے ، اس نام نہاد جھوٹے پہلگام واقعہ کے بعد مودی حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے ۔وفاقی حکومت نے مودی حکومت کے جھوٹے الزامات کا بھرپور سفارتی جواب دینے کے لیے اپنی حکمت عملی طے کرلی ہے ۔ذرائع نے بتایا کہ اس حکمت عملی کے تحت وزارت خارجہ پاکستان کے صوبہ بلوچستان سمیت مختلف علاقوں میں دہشت گردی کے واقعات میں بھارت کے ملوث ہونے اور شدت پسند گروپس کی سرپرستی کرنے اور فنڈنگ سمیت دیگر ذرائع سے مدد کرنے کے ثبوت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سمیت تمام عالمی فورمز کو بھیجے گی۔عالمی فورمز کو باور کرایا جائے گا کہ پاکستان ہر سطح کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے اور خود دہشت گردی کا شکار ہے ، پاکستان میں بھارت دہشت گردی کے واقعات میں ملوث ہے عالمی برادری اس کا نوٹس لے اور مودی حکومت کو اس اقدام سے باز رکھے ، پاکستان اپنی سالمیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا اور ہر جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت کے ساتھ سفارتی تعلقات کی بہتری کے لیے کوئی دبائو قبول نہیں ہوگا، بھارت کو پہلگام واقعہ پر اپنی غلط پالیسی اور فیصلوں کو واپس لینا ہوگا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پہلگام واقعہ کے بعد پاکستان نے بھارتی الزامات اور نام نہاد و جھوٹے پروپیگنڈے سے دوست ممالک کو آگاہ کردیا ہے اور دوست ممالک نے اس حوالے سے پاکستان کے ساتھ ہر ممکن تعاون کا کہا ہے ۔بھارت کو پاکستان کی موثر سفارتی حکمت عملی کے سبب اس محاذ پر بھی ناکامی کا سامنا ہے ، وفاقی حکومت بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو ختم کرنے کے معاملے پر مربوط جوابی کیس تیار کررہی ہے ۔اس حوالے سے ورلڈ بینک، عالمی عدالت انصاف اور عالمی فورمز پر وزیراعظم کی منظوری سے جلد رجوع کیا جائے گا۔ وفاقی حکومت کے حکام کے مطابق اس کیس میں بھی پاکستان کو کامیابی ملے گی ۔وفاقی حکومت اس صورتحال کا جائزہ لے رہی ہے اور مشاورت سے اپنی حکمت عملی میں تبدیلی یا مزید کوئی فیصلہ کرے گی۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
مودی دہشت گردی کے جہادی جواب کی ضرورت
مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں سیاح نما افراد پر حملے کے بعد بھارت کی پاکستان کے خلاف مسلسل ہرزہ سرائی کے ساتھ ساتھ عملی کارروائیاں بھی جاری ہیں،کبھی اطلاع آتی ہے کہ۔ سندھ طاس معاہدہ عارضی طور پر معطل کر دیا گیا ہے اور کبھی خبریں آتی ہیں کہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ پاکستانی شہریوں کو سارک ویزا جاری نہیں کیا جائے گا۔ پاکستان کے ساتھ اٹاری بارڈر بند کردیا گیا ہے۔ بھارت پاکستان میں اپنے ہائی کمیشن سے عملہ واپس بلا رہا ہے اور پاکستانی سفارتی عملے کو بھی ملک چھوڑنے کا کہہ دیا گیا ہے۔ سارک ویزا استثنیٰ اسکیم (SVES) کے تحت پاکستانی شہریوں کو دئیے گئے موجودہ ویزے منسوخ کر دئیے گئے ہیں اور انہیں گھنٹوں کے اندر ملک چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے۔یہ اقدامات کے بعد (جب پلواما حملہ ہوا تھا اور جس کی آڑ میں بھارت نے آرٹیکل منسوخ کرکے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی تھی)بھارت کشیدگی کو چہار اطراف میں پھیلاتے ہوئے یوں تائثر دے رہا ہے کہ جیسے پہلگام میں سیکورٹی کی ذمہ داری پاکستان کی تھی، سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا نریندر مودی نے ہندوستان اور مقبوضہ کشمیر کی سیکورٹی پاکستان کو ٹھیکے پہ دے رکھی ہے کہ جب جب مقبوضہ کشمیر یا ہندوستان میں پہلگام ٹائپ کوئی واقعہ ہو جائے تو وہ ارتکاب کرنے والوں کا میدان میں مقابلہ کرنے کی بجائے اپنی توپوں کا رخ پاکستان کی طرف موڑ دیتا ہے، کون نہیں جانتا کہ روئے زمین کا سب سے بڑا دہشت گرد بھارتی وزیراعظم نریندر مودی خود ہے یہ وہ بدترین انسانی قاتل ہے کہ جسے بھارتی گجرات میں مسلمانوں کے قتل عام کے بعد انٹرنیشنل میڈیا نے قصاب یعنی ’’قصائی‘‘کا لقب دے رکھا تھا یہ وہ بدمعاش قاتل ہے کہ گجرات میں قتل عام کے بعد امریکہ میں جس کے داخلے پر پابندی عائد تھی، انسانوں کا بدترین قاتل جب سال ہا سال سے بھارت کا وزیراعظم ہوگا صرف بھارت ہی نہیں ،ایسا قاتل دنیا کے کسی ملک کا بھی وزیراعظم بن جائے تو وہاں خون لاشیں اور بربادی انسانوں کا مقدر بن جایا کرتی ہے۔
نریندر مودی کا وزیراعظم بننا اور وہ بھی بھارت کی سرزمین پر، یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ جب تک یہ بدترین شخص بھارت کا وزیراعظم رہے گا بھارت میں ہندو توا دہشت گردی عروج پر رہے گی اور وہاں انسانوں بالخصوص مسلمانوں کا لہو پانی سے سستا سمجھ کر بہایا جاتا رہے گا، حیرت ہوتی ہے دہلی کے ان شاہ دماغوں پر کہ جو انڈین چینلز کے پروگراموں میں بندروں کی طرح اچھل اچھل کر پہلگام واقعے کا الزام پاکستان پر لگا رہے ہیں، ایسے لگتا ہے کہ جیسے انڈین میڈیا صرف ’’را‘‘ فنڈڈ ہی نہیں، بلکہ موساد فنڈڈ بھی ہے، بندروں کی طرح اچھل اچھل کر پاکستان پر بھارت میں دہشت گردی کا الزام لگانے والے بھارتی دانش فروشوں سے کوئی پوچھے کہ تمہارا قاتل وزیراعظم تو سرعام بھارت کے عوامی جلسوں میں کبھی آزاد کشمیر کبھی کے پی کے اور کبھی بلوچستان کے حوالے دیتا ہے، پاکستان کے حکمرانوں کاکبھی بھی دہلی مسئلہ نہیں رہا، پاکستان کے حکمرانوں نے کبھی بھی دہلی میں مداخلت کو مناسب نہیں سمجھا ،لیکن نریندر مودی تو اسلام اباد سمیت بلوچستان تک ہندو مداخلت کو انڈیا کا حق سمجھتا چلا آ رہا ہے اور وہ اپنے عوامی جلسوں میں بلوچستان میں جاری دہشت گردی کو مضبوط کرنے کی باتیں کر چکا ہے، یہ تو ہو گئی ہندوستانی میڈیا میں بیٹھے ہوئے بندروں اور مودی حکومت کی گیدڑ بھپکیوں کی بات شاب آتے ہیں۔ امریکہ کے خوشہ چین جاوید غامدی جہلم کے مرزا جہلمی فواد چوہدری اور مروت اینڈ کمپنی کی طرف، شیخ الاسلام مفتی محمد تقی عثمانی اور دیگر اکابر علماء نے فلسطین کے جہاد کے حوالے سے جو فتویٰ جاری کیا تھا اس پر انہیں بہت تکلیف ہوئی تھی اور انہوں نے اکابر علماء کے خلاف ڈھائی ڈھائی گز زبانیں دراز کرنا شروع کر دی تھیں۔
اب تو دہلی پاکستان پر حملے کی دھمکیاں دے رہا ہے، کیا اب ان میں سے کوئی ایک بھی ایسا ہے کہ جو بھارت کے نریندر مودی اور انڈیا میڈیا کے بندروں کی دھمکیوں کا انہی کی زبان میں جواب دے سکے؟ ان سے کوئی پوچھے اکابر علماء نے فتویٰ جاری کیا تھا یہود کے خلاف اور دھواں چھوڑنا تم نے شروع کر دیا تو کیوں؟ اور اب ابھی تک مفتی تقی عثمانی، مفتی منیب الرحمن نے اجتماعی طور پر بھارت کے خلاف جہاد کا فتویٰ جاری نہیں کیا، کیا جاوید غامدی اور جہلم کے زبان دراز پاکستان سے محبت کا ثبوت دیتے ہوئے انڈیا کے مقابلے میں میدان میں اترنا پسند فرمائیں گے؟یہ بات یاد رکھنے کے قابل ہے کہ پاک فوج کسی بھی بھارتی مہم جوئی کے جواب کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے، لیکن اگر پہلگام واقعے کی اڑ میں دہلی نے پاکستان پر حملہ کرنے کی کوشش کی تو پاکستانی قوم پاک فوج کے شانہ بشانہ عملی جہاد میں نظرآئے گی۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے پاکستانی قوم کے اندر جذبہ جہاد روز اول سے موجود ہے، صرف اس جذبہ جہاد کو مہمیز دینے کی ضرورت ہے ۔پاکستانی ماں نے ایسے ایسے جوان تیار کر رکھے ہیں کہ جو ایک جوان بھارت کے سو سو ہندو فوجیوں پہ بھاری پڑے گا، نریندر مودی شائد یہ سمجھتا ہے کہ پاکستانی قوم نے چوڑیاں پہن رکھی ہیں وہ اور اس کے ایجنٹ پاکستان کے خلاف جو چاہے کرتے رہیں گے اور آگے سے انہیں جواب نہیں ملے گا اور شائد وہ یہ بھی سمجھتا ہے کہ پاکستان نے صرف مرزا جہلمیوں ، فواد چوہدری شہباز گلوں،نجم سیٹھیوں اور جاوید غامدیوں کو ہی پیدا کیا ہے؟ ایسی بات نہیں ہے, وہ یاد رکھے کہ مولانا محمد مسعود ازہر جیسے شیر دل مجاہد بھی پاکستان ہی میں پیدا ہوئے ہیں وہ اب کہاں ہیں؟ یہ تو میں نہیں جانتا لیکن اتنا ضرور جانتا ہوں کہ مودی جیسوں کا اصل عملی جواب مولانا محمد مسعود ازہر ہی ہیں اور یہ قوم انڈیا کی بدمعاشی کا منہ توڑ جواب دینے کے لئے پاک فوج کو کبھی مایوس نہیں کرے گی،ان شااللہ،قومی سلامتی کو لاحق خطرات کے باوجود جو لوگ سوشل میڈیا پر پاک فوج کے خلاف ناپاک مہم چلا رہے ہیں وہ کبھی بھی پاکستان کے وفادار نہیں ہو سکتے،لندن اور امریکہ میں مفروری کی زندگی گذارنے والے مفروروں کو کوئی بتائے تمہارا جھوٹا پروپیگنڈہ ،جھوٹی خبریں،تجزئیے اور تبصرے پاکستان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے،تم سارے مودی کی صفوں میں بھی شامل ہو جائو تب بھی پاکستانی قوم پاک فوج کے ساتھ مل کر تمہیں شکست فاش سے دوچار کرے گی۔