کورونا کیسز کے دوبارہ پھیلاؤ کی خبریں‘ قومی ادارہ صحت کی وضاحت
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
اسلام آباد ( آن لائن) ملک میں کورونا کیسز کے دوبارہ پھیلاؤ کی خبروں پر قومی ادارہ صحت نے وضاحت جاری کردی۔ اے آر وائی نیوز کے مطابق قومی ادارہ صحت نے ملک میں کورونا کیسز کے پھیلاؤ کی تردید کی ہے، اس حوالے سے سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول این آئی ایچ کے سربراہ ڈاکٹر ممتاز خان نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے حوالے سے صورتحال قابو میں ہے، کورونا کیسز میں تیزی سے اضافے کی بات درست نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں انفلوئنزا ایچ ون این ون کیسز سامنے آرہے ہیں، سردیوں میں امراض تنفس کیسز میں اضافہ معمول کی بات ہے، کورونا، نیمو، انفلوئنزا، موسمی فلو کی علامات ملتی جلتی ہیں اس لیے شہریوں کو گھبرانے کی ضرورت نہیں حالات قابو میں ہیں، قومی ادارہ صحت نے ملک بھر میں سرویلنس بڑھادی ہے۔دوسری طرف ماہر متعدی امراض ڈاؤ ہسپتال پروفیسر سعید خان نے بتایا کہ کراچی میں بڑی تعداد میں لوگ نزلہ، کھانسی اور بخار میں مبتلا ہو رہے ہیں، ٹیسٹ کروانے پر 25 سے 30 فیصد مریضوں میں کورونا مثبت آ رہا ہے، 10 سے 12 فیصد مریضوں میں انفلوئنزا ایچ 1 این 1 جبکہ 5 سے 10 فیصد بچوں میں سانس کی نالی کے انفیکشن کی تصدیق ہو رہی ہے، کورونا، انفلوئنزا ایچ 1 این 1 اور سردیوں کے دیگر وائرل انفیکشن کی علامات ملتی جلتی ہیں۔ماہر متعدی امراض کہتے ہیں کہ ان تمام وائرسز کی علامات آپس میں ملتی ہیں، اکثر مریض ٹیسٹ نہیں کرواتے جس کے باعث بیماریوں کی تصدیق نہیں ہوتی، کورونا وبا کی علامات میں ذائقہ اور خوشبو کا ختم ہونا بھی شامل ہیں، سردیوں میں یہ بیماریاں تیزی سے پھیلتی ہیں، وینٹی لیشن کا ناقص نظام وائرسز کے پھیلاؤ کی بڑی وجہ بنتا ہے لہذا شہری احتیاطی تدابیر لازمی اپنائیں، ماسک پہنیں، خود کو ڈھانپ کر رکھیں اور ہر سال انفلوئنزا کی ویکسین لازمی لگوائیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کورونا کیسز کی علامات
پڑھیں:
استنبول: ایران اور یورپی ممالک کے درمیان جوہری مذاکرات دوبارہ شروع
ایران اور یورپی ممالک — برطانیہ، فرانس اور جرمنی — کے درمیان جوہری مذاکرات کا دوسرا دور جمعہ کے روز استنبول میں ایرانی قونصل خانے میں شروع ہوگیا۔ مذاکرات بند دروازوں کے پیچھے ہو رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق، وفود کو قونصل خانے میں داخل ہوتے دیکھا گیا۔ ایران کی نمائندگی نائب وزرائے خارجہ کی سطح پر مجید تخت روانچی اور کاظم غریب آبادی کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے ایران امریکا سے جوہری مذاکرات کے لیے تیار، بڑی شرط رکھ دی
ایران نے یہ مذاکرات یورپی ممالک (جو 2015 کے جوہری معاہدے کے دستخط کنندگان میں شامل ہیں) کی درخواست پر دوبارہ شروع کیے ہیں۔
اس سے قبل 16 مئی کو بھی ان ممالک اور ایران کے حکام کے درمیان نائب وزرائے خارجہ کی سطح پر استنبول میں بات چیت ہوئی تھی، جس میں فریقین نے مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق کیا تھا۔
یہ بات چیت ایران اور امریکا کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کے ساتھ ساتھ چل رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیے ایران کا امریکا کے ساتھ بالواسطہ جوہری مذاکرات کی تجویز سے اتفاق
تاہم، ان مذاکرات کا سلسلہ اس وقت رکا تھا جب 13 جون کو اسرائیل نے ایران پر حملہ کر دیا، جس کے بعد امریکا ایران اور یورپی ممالک کے ساتھ بات چیت دونوں معطل ہو گئی تھیں۔
اب دوبارہ مذاکرات کی بحالی سے یہ امید کی جا رہی ہے کہ ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق تنازع کو سفارتی طریقے سے حل کرنے کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایران یورپی یونین مذاکرات