Daily Mumtaz:
2025-04-26@02:45:26 GMT

معروف پاکستانی گٹارسٹ امریکا میں انتقال کر گئے

اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT

معروف پاکستانی گٹارسٹ امریکا میں انتقال کر گئے

پاکستان کے معروف گٹارسٹ منصور شہزاد گلے کے کینسر کے باعث 47 سال کی عمر میں خالقِ حقیقی سے جا ملے۔

منصور شہزاد کو 6 ماہ قبل گلے کے کینسر کی تشخیص ہوئی تھی اور وہ امریکا کے شہر ڈیلس کے ایک نجی اسپتال میں زیرِ علاج تھے، تاہم وہ اس بیماری کیخلاف لڑتے ہوئے انتقال کر گئے۔

واضح رہے کہ منصور شہزاد نے 1980 کی دہائی میں کراچی سے گٹار بجانے کی شروعات کی تھی، جلد ہی وہ پاکستان کے معروف پاپ گلوکاروں کے ساتھ پرفارمنس دینے لگے۔

انہوں نے عالمگیر، شہزاد رائے، علی حیدر، سلیم جاوید، حسن جہانگیر، شازیہ خشک، ارشد محمود اور نعیم عباس روفی جیسے کئی دیگر معروف فنکاروں کے ساتھ موسیقی کی محافل میں حصہ لیا اور اپنے فن کا جادو دکھایا۔

1990 کی دہائی میں منصور شہزاد نے امریکہ کا رخ کیا اور ڈیلس میں سکونت اختیار کی۔وہ پاکستان اور بھارت سے آنے والے گلوکاروں کے کنسرٹس میں شرکت کرتے تھے اور اپنے فن سے محافل میں رونق لگایا کرتے تھے۔

منصور شہزاد نے اپنی زندگی میں شادی نہیں کی تھی اور اپنی موسیقی سے دنیا بھر میں شہرت حاصل کی۔

ساتھی فنکارون نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ منصور شہزاد کا انتقال موسیقی کی دنیا کیلئے ایک بڑا نقصان ہے ان کی خدمات اور یادیں ہمیشہ فن کی دنیا میں زندہ رہیں گی۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

آسٹریلوی کرکٹ کے عظیم اوپنر کیتھ سٹیک پول 84 سال کی عمر میں انتقال کر گئے

آسٹریلیا کی مردوں کی قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کھلاڑی کیتھ سٹیک پول 84 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔ انہوں نے اپنے کرکٹ کیریئر کا آغاز 1966 میں انگلینڈ کے خلاف ایک مڈل آرڈر کھلاڑی کے طور پر کیا تھا۔ کیتھ سٹیک پول بلے بازی کے ساتھ ساتھ لیگ سپن بولر بھی تھے، لیکن 1969 کے اوائل میں انہوں نے بل لاری کے ساتھ اوپننگ کی۔

کیتھ سٹیک پول نے 43 ٹیسٹ میچز اور 6 ایک روزہ بین الاقوامی میچز میں آسٹریلیا کی نمائندگی کی۔ ان کے ٹیسٹ کرکٹ میں 2807 رنز تھے، جن میں 7 سینچریاں اور 14 نصف سینچریاں شامل ہیں۔ ان کی سب سے بڑی اننگز 1970 میں انگلینڈ کے خلاف گابا کے میدان پر 207 رنز کی تھی۔ ان کی پہلی ٹیسٹ سینچری 1969 میں کیپ ٹاؤن میں جنوبی افریقہ کے خلاف تھی۔

مزید پڑھیں: آسٹریلیا: جانوروں کے تحفظ سے وابستہ کارکن نے پرندے کی مدد کیسے کی؟

کیتھ سٹیک پول 1972 کی ایشز سیریز میں آسٹریلوی ٹیم کے نائب کپتان تھے اور 1973 میں انہیں وزڈن کرکٹر آف دی ایئر کا اعزاز بھی ملا۔ کرکٹ آسٹریلیا کے چیئر مائیک بیرڈ نے انہیں کرکٹ کے کھیل کا عظیم کھلاڑی قرار دیا ہے اور کہا کہ انہیں کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا۔

کیتھ سٹیک پول نہ صرف آسٹریلیا اور وکٹوریہ کے لیے شاندار کھلاڑی تھے، بلکہ میڈیا، ریڈیو اور ٹی وی پر ان کی کمنٹری نے نئی نسل کے لیے ایک مشعل راہ کا کام کیا۔ ان کا ٹیسٹ کرکٹ کیریئر 1974 میں نیوزی لینڈ کے خلاف آکلینڈ میں کھیلے گئے میچ کے ساتھ ختم ہوا۔

انہوں نے 1971 میں کرکٹ کے پہلے ون ڈے میچ میں حصہ لیا اور 1974 میں کرکٹ کے لیے خدمات کے عوض ایم بی ای سے نوازے گئے۔ فرسٹ کلاس کرکٹ میں انہوں نے 10 ہزار ایک سو رنز بنائے اور 148 وکٹیں حاصل کیں۔ وہ ایک ممتاز ٹی وی اور ریڈیو مبصر بھی تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آسٹریلوی ٹیم آسٹریلیا کیتھ سٹیک پول

متعلقہ مضامین

  • ایم ڈبلیو ایم کے وفد کی کیتھولک چرچ آمد، پوپ فرانسس کے انتقال پر اظہار افسوس 
  • خوشخبری ،معروف گاڑی کی آسان اقساط پر ادائیگی کا پلان متعارف
  • پشاور تا کراچی چلنے والی معروف مسافر ٹرین خوشحال خان خٹک ایکسپریس بحال
  • آسٹریلوی کرکٹ کے عظیم اوپنر کیتھ سٹیک پول 84 سال کی عمر میں انتقال کر گئے
  • معروف اداکارہ شوبز کی چکاچوند چھوڑ کر ویٹر بن گئیں؛ حیران کن وجہ
  • آئی پی ایل میں معروف کمنٹیٹرز کو تنقیدی تجزیہ پیش کرنا مہنگا پڑ گیا
  • پوپ فرانسس کے انتقال پر ایک درجن ممالک کا قومی سطح پر سوگ کا اعلان
  • سارک کے سابق سیکرٹری جنرل نعیم الحسن کا ٹورنٹو میں انتقال
  • سارک کے سابق سیکرٹری جنرل نعیم الحسن ٹورنٹو میں انتقال کر گئے
  • سارک کے سابق سیکریٹری جنرل نعیم الحسن ٹورنٹو میں انتقال کرگئے