اس متنازع عمارت کو آخر ’لافانی‘ کیوں کہا جاتا ہے؟ جانیے
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
لافانی نامی یہ عمارت، ایکواڈور کی ایک مشہور عمارت ہے جو ماچالا شہر میں واقع ہے۔
یہ عمارت غیر معمولی طور پر تنگ گراؤنڈ فلور اور اوپری منزلوں کی کمزور ساخت کے لیے مشہور ہے۔
شہر کے وسط میں واقع یہ عمارت 30 سال سے زیادہ عرصے سے ایکواڈور میں آنے والے زلزلوں کو حیران کُن طور پر سہہ چکی ہے۔
اسے دیکھ کر آپ کو لگتا ہوگا کہ ہلکا سا جھٹکا اس چار منزلہ عمارت کو گرانے کے لیے کافی ہوگا لیکن آپ غلط ہیں۔ یہ سنگین زلزلوں سے بچ گئی ہے جس میں 2023 میں آںے والا 6.
یہ اوپری تین منزلوں کے لیے سب سے زیادہ مشہور ہے جس کی پیمائش پانچ میٹر ہے اور بغیر کسی ستون کے قائم ہیں۔
اس کی بظاہر کمزور سی تعمیر کے باوجود زلزلوں کے خلاف اس کی مثالی مزاحمت نے اس عمارت کو 'لافانی' کا لقب دیا ہے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پی ٹی آئی کے سینئر رہنما قاضی انور کی پارٹی قیادت پر تنقید
—فائل فوٹوپاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما قاضی انور نے پارٹی قیادت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ ٰعلی امین گنڈاپور کو فوجی شہداء کے جنازوں میں شرکت کرنی چاہیے۔
راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے معلوم ہوتا تو فوجی جوانوں کے جنازوں میں پہنچ جاتا، پی ٹی آئی کی قیادت سے میں مطمئن نہیں ہوں تو عوام کیسے مطمئن ہو گی؟
قاضی انور کا کہنا ہے کہ پچھلے 6 ماہ سے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں ہو رہی، میں 3 بجے تک انتظار کرتا ہوں، پھر واپس چلا جاتا ہوں
پی ٹی آئی کے رہنما نے کہا کہ علی امین گنڈاپور ہمارے وزیراعلیٰ ہیں، سوشل میڈیا پر اسے غدار کہا جاتا ہے، اگر وہ غدار ہیں تو اس کی حکومت کی اہمیت کیا رہ جاتی ہے، پتہ نہیں کون یہ پروپیگنڈا کرتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ بیرسٹر گوہر اور سلمان اکرم راجہ اچھے وکیل ہیں، وکیل میں اور سیاسی میدان سے آئے سیاستدان میں بہت فرق ہے، مجھے ان کی ایمانداری پر نہیں لیکن سیاسی سوجھ بوجھ پر شک ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوام کی سپورٹ کے بغیر نہ کوئی جدوجہد ہوتی ہے نہ انقلاب آتا ہے، جب تک پی ٹی آئی کی قیادت میدان میں نہیں آئے گی تو عوام کیسے نکلے گی، قیادت کا دیانتدار ہونا ضروری ہے، لوگ ایماندار قیادت کے پیچھے نکلتے ہیں۔
قاضی انور کا یہ بھی کہنا تھا کہ شمالی اور جنوبی وزیرستان میں پیدا ہونے والے حالات اب سنبھالنا مشکل ہے، دہشت گرد فوج کے راستے میں بارود ڈالتے ہیں۔