Al Qamar Online:
2025-11-03@07:25:20 GMT

ہم چاہتے ہیں قابل ترین لوگ ہی امریکا آئیں: ڈونلڈ ٹرمپ

اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT

ہم چاہتے ہیں قابل ترین لوگ ہی امریکا آئیں: ڈونلڈ ٹرمپ

دنیا بھر میں لاکھوں، بلکہ کروڑوں افراد دن رات یہی سوچتے رہتے ہیں کہ کس طرح امریکا پہنچیں اور انتہائی ترقی یافتہ معاشرے میں زندگی بسر کریں۔ یہ لوگ اپنے اپنے ملکوں کے مجموعی ماحول سے بیزار ہیں اور بعض تو اپنے ماحول سے شدید نفرت بھی کرتے ہیں۔ یہ لوگ چونکہ دن رات امریکا اور یورپ میں آباد ہونے کا سپنا اپنی پلکوں پر سنجوئے رہتے ہیں اِس لیے اپنے اپنے ملک میں خاطر خواہ حد تک محنت بھی نہیں کرتے اور یوں اِن کی زندگی میں بہت کچھ ادھورا رہ جاتا ہے۔

دنیا بھر سے انتہائی باصلاحیت افراد بہتر مستقبل کے لیے امریکا اور یورپ کا رخ کرتے ہیں۔ جاپان، آسٹریلیا اور کینیڈا وغیرہ کا رخ کرنے والے بھی بہت ہیں مگر اُن کی مجموعی تعداد اُن سے بہت کم ہے جو امریکا اور یورپ میں آباد ہونے کا خواب دیکھتے رہتے ہیں۔

امریکا کو کس کی ضرورت ہے؟ ایک امریکا ہی کیا موقوف ہے، دیگر ترقی یافتہ ممالک بھی دنیا کے انتہائی باصلاحیت نوجوانوں کی تلاش میں رہتے ہیں۔ امریکا، یورپ، کینیڈا، جاپان، آسٹریلیا، جنوبی کوریا اور دیگر ترقی یافتہ ممالک پس ماندہ دنیا کے انتہائی باصلاحیت اور کام کرنے کی لگن سے متصف نوجوانوں کا خیر مقدم کرنے کو تیار رہتے ہیں۔ دو دن قبل امریکی صدر کے منصب پر دوبارہ فائر ہونے والے ڈونلڈ ٹرمپ بھی یہی کہہ رہے ہیں۔

صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکا کو اب بھی باصلاحیت اور مہارت کے حامل نوجوانوں کی ضرورت ہے۔ امریکا دنیا بھرکے قابل ترین نوجوانوں کو امریکا میں سکونت اختیار کرنے اور کام کرنے کے لیے H-1B ویزا جاری کرتا ہے۔ اس خصوصی ویزا کے حوالے سے جاری بحث کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں صدر ٹرمپ نے اپنی پہلی سرکاری پریس کانفرنس میں کہا کہ اگر دنیا بھر کے قابل ترین نوجوان امریکا آنا چاہتے ہیں تو ہم اُن کا خیر مقدم کرنے کو تیار ہیں۔ امریکا کو ترقی اور خوش حالی کا گراف مزید بلند کرنے کے لیے قابل ترین لوگوں کی ضرورت ہے۔

امریکی صدر کی پریس کانفرنس میں، جو وائٹ ہاؤس میں ہوئی، اوریکل کے سی ٹی او لیری ایلیسن، سوفٹ بینک کے سی ای او ماسایوشی سون اور اوپن اے آئی کے سی ای او سیم آلٹمین بھی موجود تھے۔

صدر ٹرمپ کے بیشتر ساتھیوں اور حامیوں نے ایچ ون بی ویزا کے اجرا کو درست قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے نتیجے میں امریکا کو دنیا بھر سے قابل ترین افرادی قوت ملتی رہے گی اور ملک مزید ترقی کرے گا۔ چند ساتھیوں کا کہنا ہے کہ ایچ ون بی ویزا کے اجرا سے بہت سے امریکیوں کو اپنی ملازمت سے ہاتھ دھونا پڑیں گے۔

صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ایچ ون بی ویزا کے ذریعے میں خود بھی افرادی قوت حاصل کرتا رہا ہوں۔ اس ویزا کے ذریعے ہمیں دنیا بھر سے قابل ترین لوگ ملتے ہیں۔ اگر اس ویزا کے ذریعے ہمیں ویٹرز ملیں تو وہ بھی اعلیٰ ترین ویٹرز ہوتے ہیں۔ امریکا کو قابل، مستعد اور مہذب افرادی قوت کی ضرورت ہے۔

صدر ٹرمپ کا یہ بھی کہنا تھا کہ دنیا بھر میں کروڑوں افراد امریکا آنے کا سپنا دیکھتے رہتے ہیں مگر ہمیں صرف اُن کی ضرورت ہے جن میں کچھ ہو۔ غیر ہنر مند اور ناخواندہ افراد کے امریکا آنے سے ہمیں کچھ فائدہ نہیں پہنچے گا۔ غیر قانونی تارکینِ وطن میں ایسے لوگوں کی واضح اکثریت ہوتی ہے جو پڑھے لکھے بھی نہیں ہوتے اور ہنر مند بھی نہیں ہوتے۔ ایسے لوگ امریکی معاشرے کے لیے بوجھ ثابت ہوتے ہیں۔ ایچ ون بی ویزا پروگرام کے تحت امریکا دنیا بھر سے قابل ترین لوگوں کو منتخب کرنے اپنے ہاں رہنے اور کام کرنے کی اجازت دیتا ہے۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان کھیل ایچ ون بی ویزا قابل ترین لوگ کی ضرورت ہے دنیا بھر سے امریکا کو رہتے ہیں ویزا کے کے لیے

پڑھیں:

سونے سے بنا فن یا سرمایہ داری پر طنز؟ دنیا کا مہنگا ترین ٹوائلٹ نیلامی کے لیے تیار

سدابیز نے اعلان کیا کہ وہ اطالوی فنکار موریتزیو کیٹیلان کے تخلیق کردہ خالص سونے کے ٹوائلٹ ’امریکا‘ کو نیلامی کے لیے پیش کرے گا۔

سدابیز ایک بین الاقوامی کارپوریشن ہے جو فنِ لطیفہ اور اعلیٰ معیار کی آسائشی اشیا کے عالمی رہنما ادارے کے طور پر جانی جاتی ہے۔

یہ اپنی عالمی شہرت یافتہ آکشن ہاؤس یعنی نیلام گھر کے باعث مشہور ہے، جو 1744 سے سرگرمِ عمل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ریاض میں بازوں کی سالانہ نیلامی، 2 باز 5 لاکھ 78 ہزار ریال میں فروخت

نیلام گھر کے مطابق یہ فن پارہ ’فن اور مالیت کے تصادم پر ایک گہرا تبصرہ‘ ہے۔

Cattelan’s “America” (2016), the 101.2-kilogram solid gold toilet, will be auctioned for its bullion value, with the starting bid in the region of $10 million. https://t.co/AQIKn9EtaL

— Artsy (@artsy) November 3, 2025

’یہ صرف ایک فن پارہ نہیں بلکہ مکمل طور پر قابلِ استعمال بیت الخلا بھی ہے، جو 2019 میں انگلینڈ کے بلینہم پیلس سے چوری ہونے والے مشہور سنہری ٹوائلٹ جیسا ہی ہے۔‘

یہ نیلامی 18 نومبر کو نیویارک میں ہوگی، جس کی ابتدائی قیمت ٹوائلٹ میں استعمال ہونے والے 101.2 کلوگرام سونے کے موجودہ نرخ یعنی تقریباً 10 ملین ڈالر کے برابر رکھی گئی ہے۔

سدابیز کے نیویارک میں عصری فن کے سربراہ ڈیوڈ گالپرن کے مطابق اطالوی آرٹسٹ موریتزیو کیٹیلان ’آرٹ کی دنیا کے ایک حقیقی اشتعال انگیز فنکار‘ ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بدھ مت سے منسوب قیمتی جواہرات کی ہانگ کانگ میں نیلامی منسوخ، 127 سال بعد بھارت واپس پہنچ گئے

کیٹیلان اپنی متنازع اور پرمزاح تخلیقات کے لیے مشہور ہیں، ان کا ایک فن پارہ’کامیڈین‘ جس میں ایک کیلا دیوار پر ٹیپ سے چپکایا گیا تھا۔

گزشتہ سال نیویارک میں 6.2 ملین ڈالر میں فروخت ہوا، جبکہ ان کی دوسری تخلیق گھٹنوں کے بل بیٹھے ایڈولف ہٹلر کا مجسمہ تھا، انگریزی پروناؤن ’ہِم‘ نامی یہ مجسمہ 2016 میں 17.2 ملین ڈالر میں نیلام ہوا تھا۔

موریتزیو کیٹیلان کے مطابق ’امریکا‘ دولت کی زیادتی پر ایک طنزیہ تبصرہ ہے۔ ’چاہے آپ 200 ڈالر کا لنچ کھائیں یا 2 ڈالر کا ہاٹ ڈاگ، نتیجہ بیت الخلا میں ایک سا ہی ہوتا ہے۔‘

2 قن پارے

’امریکا‘ کے 2 فن پارے 2016 میں تیار کیے گئے تھے، ایک 2017 سے ایک نامعلوم کلیکٹر کے پاس ہے، یہی ورژن اب فروخت کے لیے پیش کیا جا رہا ہے۔

دوسرا فن پارہ 2016 میں نیویارک کے گوگن ہائیم میوزیم کے بیت الخلا میں نصب کیا گیا، جہاں ایک لاکھ سے زائد افراد نے اس فن پارے کے ساتھ براہِ راست ’تجربہ‘ کرنے کے لیے قطاریں لگائیں۔

گوگن ہائیم نے بعد میں اس فن پارے کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو پیش کرنے کی پیشکش کی، جب انہوں نے میوزیم سے ایک وین گوگ کی پینٹنگ ادھار مانگی تھی۔

مزید پڑھیں:ملکہ الزبتھ دوم کے زیرِ استعمال گاڑی نیلامی کے لیے پیش، متوقع بولی 50 سے 70 ہزار پاؤنڈ

2019 میں یہ ٹوائلٹ انگلینڈ کے تاریخی بلینہم پیلس میں نمائش کے لیے رکھا گیا، لیکن چند دن بعد چوروں نے اسے دیوار سے توڑ کر چرا لیا۔

اس واقعے میں ملوث 2 افراد کو رواں سال سزا سنائی گئی، تاہم ٹوائلٹ اب تک برآمد نہیں ہوا، تحقیقات کے مطابق امکان ہے کہ اسے پگھلا کر بیچ دیا گیا ہو۔

ڈیوڈ گالپرن کے مطابق یہ کہنا ممکن نہیں کہ ’امریکا‘ کتنی رقم میں فروخت ہوگا۔

مزید پڑھیں:ٹائٹینک سے لکھے گئے خط کی 4 لاکھ ڈالرز میں نیلامی، خط کی خاص بات کیا ہے؟

انہوں نے کہا کہ کیٹیلان کا ’دیوار پر ٹیپ زدہ کیلا ‘ والا فن پارہ اس سوال کو جنم دیتا ہے کہ کسی چیز کی حقیقی قدر کس بنیاد پر طے کی جاتی ہے، محض خیال اور مصنف کے نام پر یا مادی قیمت پر؟

’امریکا نامی یہ بیت الخلا اس سوچ کا الٹ ہے، یہاں فن پارے میں سونا موجود ہے، جو حقیقی قدر رکھتا ہے۔ سوال یہ ہے کہ اس میں زیادہ اہم کیا ہے، فنکار کا تصور یا خام مال کی قیمت؟‘

یہ سنہرا ٹوائلٹ 8 نومبر سے نیویارک کے نئے سدابیز ہیڈکوارٹر بریوار بلڈنگ میں عوامی نمائش کے لیے رکھا جائے گا، لیکن اس بار صرف دیکھنے کی اجازت ہوگی، یعنی دیکھ سکتے ہیں، مگر فلش نہیں کرسکتے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا بیت الخلا ٹوائلٹ قیمتی کامیڈین لنچ مہنگا نیلامی ہاٹ ڈاگ

متعلقہ مضامین

  • سونے سے بنا فن یا سرمایہ داری پر طنز؟ دنیا کا مہنگا ترین ٹوائلٹ نیلامی کے لیے تیار
  • حماس کیجانب سے 3 اسرائیلی قیدیوں کی لاشیں واپس کرنے پر خوشی ہوئی، ڈونلڈ ٹرمپ
  • ٹرمپ کی 2026 ء کیلیے تارکین وطن کو ویزا دینے کی حد مقرر
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے مالی سال 2026ء کیلئے تارکین وطن کو ویزا دینے کی حد مقرر کر دی
  • ڈونلڈ ٹرمپ اور شی جن پنگ کی ملاقات، اقتصادی و تجارتی تعاون پر تبادلہ خیال
  • پاکستان کے بلال بن ثاقب دنیا کے بااثر ترین کرپٹو رہنما ئوں میں شامل
  • امریکا کے دوبارہ ایٹمی تجربات دنیا کے امن کے لیے خطرہ، ایران
  • ٹرمپ کا وفاقی انتخابات سے متعلق حکم نامے کا اہم حصہ کالعدم قرار
  • غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت قابل مذمت ہے، میرواعظ کشمیر
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے پاک بھارت جنگ بندی کروا کر لاکھوں جانیں بچائیں، وزیراعظم شہباز شریف