جوڈیشل کمیشن نہ بنا تو مذاکرات کے چوتھے رائونڈ میں شریک نہیں ہونگے، پی ٹی آئی کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
جوڈیشل کمیشن نہ بنا تو مذاکرات کے چوتھے رائونڈ میں شریک نہیں ہونگے، پی ٹی آئی کا اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 22 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )پاکستان تحریک انصاف نے مذاکرات کے چوتھے راونڈ میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کردیا۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں پی ٹی آئی کی مذکراتی کمیٹی کے رکن عمر ایوب نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی نے مذاکرات کے چوتھے راونڈ میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مذاکرات کے چوتھے راونڈ سے قبل جوڈیشل کمیشن کا قیام ضروری ہے اور جب تک جوڈیشل کمیشن کا قیام عمل میں نہیں لایا جاتا چوتھے مذاکراتی راونڈ میں نہیں بیٹھیں گے۔
ان کا کہنا تھاکہ بانی پی ٹی آئی کی واضح ہدایات ہیں، حکومت جوڈیشل کمیشن نہیں بناتی تو مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں لہذا ہم حکومت کے ساتھ چوتھے مذاکراتی راونڈ میں نہیں بیٹھیں گے۔
دوسری جانب حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے رکن عرفان صدیقی کا کہنا تھاکہ جوڈیشل کمیشن کے بننے اور نہ بننے کا ابھی تک فیصلہ نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ 28 جنوری کو پی ٹی آئی کی مذاکراتی ٹیم کے ساتھ چوتھا مشترکہ اجلاس ہوگا۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: جوڈیشل کمیشن پی ٹی آئی
پڑھیں:
مسابقتی کمیشن کا 68 ارب روپے کے جرمانے ریکور نہ کرنے کا انکشاف
قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں مسابقتی کمیشن آف پاکستان کی جانب سے 68 ارب روپے کے عائد کردہ جرمانے ریکور نہ کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔
پی اے سی اجلاس نوید قمر کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں خزانہ ڈویژن آڈٹ پیراز کا جائزہ لیا گیا، نوید قمر نے چیئرمین مسابقتی کمیشن سے استفسار کیا کہ آپ اپنا کام نہیں کرتے، آپکا کام صوبے، عدالتیں اور وفاقی حکومتی کرتی ہیں، آپ نے یہ جرمانے کیوں ریکور نہیں کیے، آپ نے بڑے بڑے کارٹیلز پر ہاتھ نہیں ڈالا۔
نوید قمر نے کہا کہ ایسا لگتا ہے آپ کچھ نہیں کررہے صرف چھوٹے کاروباروں پر ہاتھ ڈالتے ہیں، اربوں روپے کے کیسوں میں کروڑوں کے وکیل ہوتے ہیں اور آپ کا ایک ایل ایل بی کا چھوٹا وکیل ہوتا یے۔
نوید قمر نے مسابقتی کمیشن کے چیئرمین سے استفسار کیا کہ ہم آپ کے جوابات سے مطمئن نہیں ہیں، اگر یہی کارکردگی رہی تو ہمارے بچے بھی آئیندہ سالوں میں یہی جوابات سن رہے ہونگے، آپ کے سسٹم میں کچھ اصلاحات ہونی چاہیے،
تین مہینے کے بعد آپ آئیں اور ایک جامع منصوبہ اس کمیٹی کے سامنے رکھیں۔