Express News:
2025-06-09@19:15:55 GMT

کمر درد کی وجوہات اور علاج

اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT

کمر درد ایک عام وقوع پذیر ہونے والا درد ہے جو کسی کو کہیں بھی تنگ کر سکتا ہے۔ یہ ایک شدید نوعیت کا درد ہے جو کمر کے عضلات اور اعصاب میں رو نما ہوتا ہے۔ کمر درد کے طبی لحاظ سے کئی اسباب ہوتے ہیں۔

ایسے افراد جن کو زیادہ دیر حالت نشست میں رہنا پڑتا ہو یا زیادہ وقت کھڑے ہو کر کام کرنا پڑتا ہے وہ اس کی زد میں زیادہ آتے ہیں۔ مزاج میں گرمی یا سردی کا عنصر بڑھ جانے سے بھی کمر درد حملہ آور ہو جاتا ہے۔ اسی طرح یورک ایسڈ کی طبعی مقدار کی زیادتی، قبض، مہروں میں خلا پیدا ہونا، ورمِ گردہ، گردے میں پتھری کا ہونا وغیرہ بھی اس کے اسباب میں شامل ہیں۔

بھاری وزن اٹھانے سے اچانک کمر میں جھٹکا لگنا یا کمر کے پٹھوں میں کھچاؤ پیدا ہونا بھی کمر درد کا ذریعہ بنتا ہے۔ عام جسمانی کمزوری بھی کمر درد کا ایک بہت بڑا سبب بنتی ہے جبکہ جسمانی کمزوری کی وجہ ناقص، غیر معیاری اور ملاوٹ زدہ غذائیں ثابت ہو رہی ہیں۔

مسلسل ناقص اور غیر معیاری خوراک استعمال کرنے سے بدن کی قوت مدافعت کمزور پڑ جاتی ہے جس سے اعصاب اور عضلات میں کچھاؤ اور دباؤ کی کیفیات پیدا ہو کر جسمانی دردوں کا سبب بننے لگتی ہیں۔ علاوہ ازیں ریڑھ کی ہڈی کے مہروں میں خرابی واقع ہوجانے سے بھی شدید درد سامنے آتا ہے۔ بعض اوقات یہ درد کمر کے اعصاب سے شروع ہوکر دائیں بائیں ٹانگوں تک میں سرایت کرتا محسوس ہونے لگتا ہے۔ طبی اصطلاح میں اسے 'ڈسک سلپ' ہونے سے موسوم کیا جاتا ہے۔

’ڈسک سلپ‘ ہونے والے مفروضے کا اصل سبب چوتھے مہرے پر دباؤ آنا ہے۔ جب چوتھے مہرے پر سٹریس یا دباؤ پڑتا ہے تو اس کے رد عمل کے طور پر درد پوری کمر سے ہوتا ہوا ایک یا دونوں ٹانگوں میں محسوس ہونے لگتا ہے۔

اسی طرح جب کمر درد کا احساس دمچی کی ہڈی میں ہو اور اٹھتے بیٹھتے یا حرکات و سکنات کرتے وقت درد شدید ہو تو عام طور پر اس کا سبب بارہویں مہرے کا ٹلنا یا اپنی جگہ سے ہٹ جانا مانا جاتا ہے۔ اس طرح کے درد کو دافع درد ادویات استعمال کرنے سے فوری افاقہ تو ہوجاتا ہے لیکن جب تک مہرہ اپنی جگہ ایڈجسٹ نہیں ہو پاتا دمچی کی ہڈی میں ہونے والا درد شدید سے شدید تر ہوتا چلاجاتا ہے۔ اس کا بر وقت تدراک نہ کیا جا سکے تو حامل درد عمر بھر اس تکلیف میں مبتلا رہنے پہ مجبور ہو سکتا ہے۔

گھریلو تدابیر

یاد رکھیں! مرض اور درد پیدا ہونے کے سبب کو ختم کرنے پہ دھیان دیں، درد اور مرض خود بخود ہی چلا جائے گا۔ اپنے مزاج کے بارے میں جاننے کے لیے کسی ماہر طبی معالج سے مشورہ کریں۔ درد کی شدت میں کمی کرنے اور فوری افاقہ کی غرض سے کمر پر میجک آئل کا ہلکا سا مساج کر کے باجرہ، چھان گندم اور نمک سانبھر ہم وزن ایک کپڑے میں ڈال کر توے پہ گرم کر کے کمر پہ ٹکور کریں، درد میں فوری افاقہ ہوگا۔

اگر درد جسم میں گرمی کی زیادتی سے ہو تو روغنِ کشنیز سے مالش کریں اور کشنیز 10 گرام کے سفوف میں شکر سرخ ملا کر ایک چمچ نہار منہ کھائیں۔ جب درد کمر سردی کی زیادتی سے ہو تو میتھی5 گرام کو ابال کر چند بار پینے سے ہی افاقہ ہوجاتا ہے۔ انجیر 7 عدد، مغز اخروٹ 10 تولہ ملا کر کھانا بھی درد کمر سے نجات دلاتا ہے۔

پرہیز و غذا

گوشت، چاول، چکنائیاں، بیگن، کولا مشروبات، بیکری مصنوعات، فاسٹ فوڈز، دال مسور، دال ماش، مکئی، مٹر، لوبیا، ساگ بادی، ترش، ثقیل اور نفاخ غذاؤں سے مکمل طور پر دور رہیں۔

ریڑھ کی ہڈی کے مہروں کے مسائل پیدا ہو جانے کی صورت میں ٹوٹکوں اور سنی سنائی طبی تراکیب پہ وقت ضائع کیے بغیر کسی ماہر معالج سے رجوع کریں۔ وقتی طور پر درد دور کرنے والی ادویات کے غیر ضروری استعمال سے مقدور بھر بچنے کی کوشش کریںکیونکہ پین کلرز وقتی افاقہ تو دیتی ہیں لیکن امراض معدہ سمیت مبینہ طور پرگردے اور جگر ناکارہ کرنے کا سبب بھی بن سکتی ہیں۔

مہروں میں خرابی واقع ہونے سے پیدا ہونے والے درد کمر سے نجات پانے کا واحد حل مینول تھراپی ہے۔ ایک ماہر تھراپسٹ خداداد صلاحیتوں کے بل بوتے پر انگلیوں اور انگوٹھے سے مہرو ں کو بہ آسانی ایڈجسٹ کر دیتا ہے۔ علاوہ ازیں کمر درد سے مستقل محفوظ رہنے کے لیے کمر اور کمر کے پٹھوں کو مضبوطی فراہم کرنے والی خوراک اور ورزش کو اپنے معمول کا حصہ بنائیں۔ مقوی اعصاب غذاؤں کا مناسب استعمال اور خوراک استعمال کرتے وقت بادی و ترش اجزاء سے احتیاط بھی کمر درد سمیت اعصابی و عضلاتی مسائل سے محفوظ رکھتا ہے۔

روز مرہ معمولات میں اپنی نشست اور کمر کے درمیاں زیادہ فاصلہ نہ رکھیں۔ زیادہ دیر بیٹھنے کی صورت میںہارڈ چیئر استعمال کریں۔ درد کی حالت میں نرم بستر کی بجائے ہارڈ بیڈ یا فرش پہ سوئیں۔ درد کے دوران وزن اٹھانے، سیڑھیاں چڑھنے، کمر جھکا کر کام کرنے اور وظیفہ زوجیت کی ادائیگی سے باز رہیں۔ روزانہ نہار منہ کمر کے اعصاب کی ورزشیں لازمی کریں۔ کمر درد سے مستقل بچاؤ کے لیے ریڑ ھ کی ہڈی کو مضبوط کرنے والے یوگا آسن اپنانا بے حد مفید ثابت ہوتے ہیں۔ 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: بھی کمر درد پیدا ہو کی ہڈی کمر کے

پڑھیں:

200 یونٹس استعمال کے ریٹ کا 201 یونٹ پر یکدم بدل جانا مصیبت ہے

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 09 جون 2025ء ) سابق وفاقی وزیر اورمسلم لیگ ن کے سینئر رہنما خواجہ سعد رفیق نے ایک گھر میں بجلی کے 2 میٹرز کے معاملے پر حکومت کو قیمتی مشورہ دیدیا۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے بتایا کہ ایک ہی گھر میں بجلی کے 2 میٹرز پر پابندی کی خبر دیکھ کر پریشانی ہوئی، اس سلسلے میں میں نے اپنا فرض سمجھ کر کل شام سی ای او لیسکو رمضان بٹ اور وفاقی وزیر توانائی سردار اویس لغاری سے رابطہ کیا تو دونوں حضرات نے یقین دہانی کروائی کہ یہ فیک نیوز ہے، اب تو وزارت بجلی نے اس حوالے سے وضاحت بھی جاری کر دی ہے۔

سابق وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ میری اطلاع کے مطابق ایک گھر کے الگ الگ پورشنز یا بلڈنگ کے فلیٹس میں رہنے والی فیملیز اپنے لیے الگ الگ میٹرز لے سکتی ہیں، ایک گھر کے داخلی دروازے کا مطلب گھر کا نہیں بلکہ پورشن کا دروازہ ہوگا بشرطیکہ وہاں قیام پذیر فیملیز کے الیکٹرک سرکٹ الگ ہوں، وزارت بجلی کو یہ وضاحت بروقت کرنی چائیئے تھی، بہرحال دیر آید درست آید۔

(جاری ہے)

سعد رفیق کہتے ہیں کہ بجلی کے 200 یونٹس استعمال کے ریٹ کا 201 یونٹ پر یکدم بدل جانا بھی ایک مصیبت بنا ہوا ہے، لوگ کتنی بھی احتیاط کریں چند یونٹ اوپر ہو ہی جاتے ہیں، اس کا جامع حل نکالنا ہوگا، میں ایکسپرٹ نہیں ہوں لیکن میری رائے میں 200 سے 300 کی سلیب میں آتے آتے کم ازکم تین یا چار مراحل ہونے چاہئیں، معاشی حالت ذرا اور سدھر جائے تو بجلی کا کم از کم ریٹ 300 یونٹ پر بھی مقرر کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ معیاری سولر پینلز کی پاکستان میں مینو فیکچرنگ اور عام آدمی کو اس ضمن میں بلا سود قرضوں کی فراہمی بھی ایک اور راستہ ہے تاکہ لوگ مہنگی بجلی کے عتاب سے بچ سکیں، بجلی چوروں اور پاور سپلائی کمپنیوں میں ان کے سہولت کار سرکاری اہلکاروں پر بے رحمانہ کریک ڈاؤن ہونا چاہیئے، پاور سپلائی کمپنیوں کی نجکاری بھی کرپٹ مافیا سے جان چھڑانے کا موزوں راستہ ہے جس پر وفاقی حکومت نہایت سنجیدگی سے پیش قدمی کر رہی ہے۔

مسلم لیگ ن کے سینئر رہنماء کا کہنا ہے کہ یہ حقیقت ہے کہ وزیراعظم پاکستان اور وزیر بجلی ملک میں بجلی کی قیمتوں میں کمی اور پاور سپلائی کے نظام کی اصلاح کے لیے پوری توجہ اور تندہی سے کام کر رہے ہیں، اس حوالے سے ڈیمز کی تعمیر کے کام میں بھی تیزی لائی گئی ہے، میری تجویز ہے کہ وفاقی حکومت بجلی کو سستا کرنے کے حوالے سے مستقبل کا روڈ میپ قوم کے سامنے رکھے۔

متعلقہ مضامین

  • کیا نان فائلرز کی فون سمز بلاک ہونے جار ہی ہیں؟
  • گوشت، متوازن غذا کا اہم جزو
  • مستقل طور پر بھارت منتقل ہونے والا سکھر کا جوڑا قتل، بھارتی حکومت سے لاشیں حوالے کرنے کا مطالبہ
  • ٹرمپ انتظامیہ نے طاقت کا غلط استعمال کر کے تشدد کو ہوا دی، امیگریشن ایڈوکیسی گروپ
  • 200 یونٹس استعمال کے ریٹ کا 201 یونٹ پر یکدم بدل جانا مصیبت ہے
  • بلی کے ذریعے جیل میں چرس اسمگل کی کوشش ناکام
  • حسد کا علاج نہیں ، وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا مئیر کراچی مرتضیٰ وہاب کے بیان پر ردعمل آگیا
  • حسد کا علاج حکیم لقمان کے پاس بھی نہیں تھا، میئر کراچی کے بیان پر عظمیٰ بخاری کا ردعمل
  • عید کے موقع پر استعمال بڑھنے سے کراچی میں پانی کا بحران شدت اختیار کرگیا
  • حج کیلئے گھوڑوں پر 6 ہزار کلومیٹر کا سفر: 3 ہسپانوی مسلمانوں نے صدیوں پرانی روایت زندہ کردی