ہزاروں سرکاری ملازمین ومزدوروں کا پارلیمنٹ پر احتجاج‘ نجکاری مسترد
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
اسلام آباد (نمائندہ جسارت) سر کاری ملازمین کی ملک گیر تنظیم ” اگیگا” پاکستان کی کال پر ہزاروں سر کاری ملازمین اور مزدورں نے پارلیمنٹ ہاوس اسلام آباد کے سامنے احتجاجی مارچ ومظاہرہ کیا، جس کی قیادت نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے صدر شمس الرحمن سواتی نے کی جبکہ مظاہرین سے اگیگا کے قائدین رحمان علی باجوہ،اظہر اعوان،راجہ طاہر،عامر خان،عاشق خان،ڈاکٹر اشتیاق عرفان سمیت مختلف یونین اور ایسوسی ایشن کے رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔شمس الرحمن سواتی کہا ہے کہ، اداروں کی نجکاری، پنشن قوانین میں ردوبدل،اور حکومت کی ملازمین کش پالیسیوں کے خلاف ملازمین کے احتجاج کی نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان بھرپور حمایت کرتی ہے،ریلوے، بجلی تقسیم کار کمپنیوں، سکولوں، ہسپتالوں اور دیگر محکموں کو نجکاری کے نام پر تباہ کرکے لاکھوں ملازمین کو بے روزگار کرنے کی سازش کی جارہی ہے، یہ سب IMF کے ایجینڈا کے تحت کیا جارہا ہے۔ چند لاکھ اشرافیہ پر مراعات کی بارش ہے اور اس کیلئے غریب ملازمین،مزدوروں،کسانوں کا پیٹ کاٹا جا رہا ہے، انھوں نے کہا حکمران طبقہ اپنی مراعات بڑھا رہا ہے اور غریب مزدوروں اور ملازمین کے جائز حقوق چھینے جارہے ہیں حکمران تعلیم, علاج،روزگار تحفظ،فراہمی انصاف جیسی اپنی بنیاد ی زمہ داریوں سے فرار حاصل کررہے ہیں اور یہ بے روزگاری کی تلوار صرف نچلے درجے کے ملازمین پر چلائی جارہی ہے، جبکہ اعلیٰ درجے کی آسامیوں پر بھرتی جاری ہے، ریلوے جیسے قومی اثاثے کو پہلے ناقص حکمت عملی کے تحت تباہ کیاگیا اور اس کو پرائیویٹائزڈ کرنے کا سوچا جارہا ہے، شمس الرحمن سواتی نے کہا اسی طرح بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو بھی بیجنے کی سازش کی جارہی ہے، غریب عوام کے بچے گورنمنٹ سکولوں میں پڑتے ہیں اور اب ان کو بھی من پسند افراد کو بیجنے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے،اسی طرح پینشن قوانین میں ترامیم کر کے لاکھوں سرکاری ملازمین سے بنیادی حق چھینا جارہا ہے، ملک بھر کی ادارہ جا تی یو نینزاور نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان اس کی بھرپور مذمت کرتی ہے۔رحمان علی باجوہ نے اعلان کیا 10 فروری تک اگر ہمارے مطالبات نہ منظور کیے گئے تو پورے پاکستان کے ملازمین اسلام آبا مطالبات کی منظوری تک دھرنا دیں گے،ہم ہمیشہ پرامن رہے ہیں اور ہمارا سیاسی ایجنڈا نہیں ہے پے اینڈ پنشن کمیشن کی سفارشات کو منظور کیا جائے ملازمین کے کسی بھی حق پر کٹ لگانے اور واپس لینے کی اجازت نہیں دیں گے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جارہی ہے
پڑھیں:
اسپین میں وزیرِاعظم سانچیز کے استعفے کے لیے ہزاروں افراد کا احتجاجی مظاہرہ
میڈرڈ: اسپین کے دارالحکومت میڈرڈ میں ہزاروں افراد نے وزیراعظم پیڈرو سانچیز کی حکومت کے خلاف زبردست مظاہرہ کیا، جس میں ان سے استعفے اور فوری انتخابات کا مطالبہ کیا گیا۔
یہ احتجاج قدامت پسند اپوزیشن پارٹی "پاپولر پارٹی" (PP) کی کال پر کیا گیا، جس میں مظاہرین نے اسپین کے جھنڈے لہرائے اور "سانچیز استعفیٰ دو!" کے نعرے لگائے۔
احتجاج کا نعرہ تھا: "جمہوریت یا مافیا"۔ پاپولر پارٹی کے مطابق، ایک لاکھ سے زائد افراد نے مظاہرے میں شرکت کی، جبکہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق تعداد 45 سے 50 ہزار کے درمیان رہی۔
یہ مظاہرہ اس وقت سامنے آیا جب لیک ہونے والی ایک آڈیو میں سابقہ سوشلسٹ پارٹی رہنما لائرے ڈیز پر الزام لگا کہ وہ سانچیز کی بیوی، بھائی اور سابق وزیر جوز لوئس آبالوس کے خلاف تحقیقات کو متاثر کرنے کی کوشش کر رہی تھیں۔
لائرے ڈیز نے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ وہ محض کتاب کے لیے تحقیق کر رہی تھیں اور اب پارٹی سے استعفیٰ دے چکی ہیں۔
پاپولر پارٹی کے رہنما البیرتو نونیز فیخوو نے خطاب کرتے ہوئے حکومت پر "مافیا جیسے رویے" اپنانے کا الزام لگایا اور کہا: "اس حکومت نے سیاست، اداروں اور انصاف کی آزادی سب کو آلودہ کر دیا ہے۔"
وزیراعظم سانچیز پہلے بھی 2024 میں مستعفی ہونے پر غور کر چکے ہیں جب ان کی اہلیہ بیگوینا گومیز پر کاروباری مفادات کے لیے اثر و رسوخ استعمال کرنے کا مقدمہ کھلا تھا۔
اس کے علاوہ، "کولڈو کیس" نامی اسکینڈل میں COVID دور کے طبی آلات کے معاہدوں میں کرپشن کے الزامات بھی حکومت کو جھٹکے دے چکے ہیں۔
حکومت کا کہنا ہے کہ یہ تمام الزامات دائیں بازو کی ایک منظم مہم کا حصہ ہیں جس کا مقصد سوشلسٹ حکومت کو بدنام کرنا ہے۔
اگرچہ اگلے عام انتخابات 2027 میں متوقع ہیں، مگر حالیہ سروے بتاتے ہیں کہ پاپولر پارٹی کو معمولی سبقت حاصل ہو چکی ہے۔