دبئی کیپٹلز نے آئی ایل ٹی 20 سیزن 3 کے ٹائٹل کے لئے دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں پیر کے روز ڈیزرٹ وائپرز کو شکست دیکر پیشقدمی کی تھی اسسٹنٹ کوچ مناف پٹیل، زمبابوے کے آئیکون اور دبئی کیپیٹلز کے کپتان سکندر رضا نے شائی ہوپ اور روومین پاول کی شاندار مداخلت کا خصوصی طور پر ذکر کیا۔

کپتان سکندر رضا نے ٹیم کی اجتماعی حمایت اور انرجی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 2 برس سے ہم ہمیشہ ایک ایسی ٹیم رہے ہیں جو احساسات پر بہت زیادہ انحصار کرتی ہے۔ ہماری کامیابی جامع ٹیم کی کارکردگی سے متعلق ہے۔
اہم میچز جیتنے کے لئے اہم باؤلنگ کردار کو برقرار رکھنے کی اہمیت سے متعلق بات کرتے ہوئے کپتان سکندر رضا نے وضاحت کی کہ “ایک بار جب آپ کا بولر ان میں سے بہت سی چیزوں کو دیکھتا ہے تو آپ جانتے ہیں، وہ بہت زیادہ پراعتماد ہوجاتے ہیں۔ میں نے مجموعی طور پر سوچا کہ اس شعبے میں توانائیاں، جوش و خروش اور مثبت سوچ واقعی اچھی طرح سے جڑی ہوئی ہے لہذا یہ ایک ایسی چیز کا آغاز ہے جو ہمیں کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسسٹنٹ کوچ مناف پٹیل کی جانب سے میچ کے گمنام ہیروز کو تسلیم کرنے کے علاوہ کپتان نے مزید کہا کہ شائی نے بہت جلد سطح کو پہچان لیا اور ان کی جانب سے جو پیغام آیا وہ بہت واضح تھا۔
آخر میں رضا نے کہا کہ یہ ایک حیرت انگیز خاندان اور ثقافت ہے جو ہم نے اس مدت میں تخلیق کی ہے۔ لہٰذا آگے بڑھتے ہوئے مجھے لگتا ہے کہ یہ ایک ایسی چیز ہے جسے ہم اپنی پیش قدمی تصور کرتے ہیں اور ہمیں اس پر بہت فخر ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

اسلام آباد میں سڑک دبئی سے مہنگی بنتی ہے اور چار مہینے نہیں چلتی

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 جولائی 2025ء ) عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ اور سابق وزیراعطم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں سڑک دبئی سے مہنگی بنتی ہے اور چار مہینے نہیں چلتی، پھر وہ پیسہ کہاں جاتا ہے؟ کرپشن انتہا کو پہنچ گئی۔ مختلف ٹی وی ٹاک شوز میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دو سال گزرنے کے بعد اب نو مئی کے فیصلے کوئی قبول نہیں کرے گا۔

اس طرح کے فیصلے پہلے بھی اس ملک میں آئے، نہ انہیں سیاستدان قبول کرتے ہیں اور نہ ہی قانون دان مانتے ہین، نو مئی بڑا واقعہ ہے لیکن جب دو سال گزر جائیں تو کوئی فیصلے قبول نہیں کرے گا، جس ملک کا چیف جسٹس آئینی درخواست سُن ہی نہ سکتا ہو تو وہاں پر پھر کون سا انصاف رہ گیا ہے؟ اور جس ملک میں قانون نہ ہو وہ نہیں چلتا یہ تاریخ کا سبق ہے۔

(جاری ہے)

سابق وزیراعظم کہتے ہیں کہ بے شک سارے اختیارات اپنے پاس رکھ لیں، 26 کے بعد 27 ویں ترمیم کر لیں لیکن اگر صلاحیت نہیں تو ملک نہیں چلا سکتے، حکومت ناکام ہے اور اسے خود اپنے آپ سے چیلنج ہے، یہ جتنے برس بھی رہیں ملک آگے نہیں بڑھے گا، آج جتنے چیلنجز پاکستان کو درپیش ہیں یہ پہلے کبھی نہیں تھے، ملک کو آگے لے جانے کی بات کریں کیوں کہ ملک اس وقت ترقی نہیں کر رہا، سیاسی ڈائیلاگ کریں جس میں فوج اور عدلیہ کو بھی شامل کریں۔

ان کا کہنا ہے کہ ملک میں کرپشن حد سے زیادہ ہے گورننس نہیں ہے، پنجاب کی حقیقت بھی وہی ہے جو باقی صوبوں کی ہے، ایک بات ہوئی کہ سفارش کا خاتمہ ہوگیا، درحقیقت کرپشن انتہا کو پہنچ گئی ہے، اسلام آباد میں سڑک دبئی سے مہنگی بنتی ہے اور چار مہینے نہیں چلتی، پھر وہ پیسہ کہاں جاتا ہے؟ اب سیدھا پیسے لگائیں، انصاف بھی پیسے سے ملتا ہے، پولیس، گورننس اور ترقیاتی کام سب پیسے سے ہے، ماضی میں گیس ڈویلپمنٹ چارجز لگائے 6 سو ارب حکومت کو چلے گئے، کاربن لیوی بھی یہی ہے، معاشی اعشارے اسٹاک مارکیٹ غریب کی میز پر کھانا نہیں رکھتے، ترقی نہیں ہو رہی تو ملک آگے نہیں جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • علاقائی استحکام برقرار رکھنے کی پاکستانی خواہش قابل تعریف ہے، ٹیمی بروس
  • جنوبی افریقا کے نوجوان بیٹر نے انڈر 19 ون ڈے کرکٹ میں نئی تاریخ رقم کر دی
  • دورہ ویسٹ انڈیز کیلیے قومی ٹیم کا اعلان، رضوان کپتان، بابر اور شاہین کی بھی واپسی
  • سٹینڈرڈ اینڈ پورز گلوبل نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ بہتر کر دی: معاشی ٹیم کی کارکردگی قابل تعریف، وزیراعظم
  • بھارت کے ایک دن میں ایف بی آر پر 1684 سائبر حملے ناکام کر دیئے گئے
  • اسلام آباد میں سڑک دبئی سے مہنگی بنتی ہے اور چار مہینے نہیں چلتی
  • انسداد دہشتگردی میں پاکستان کے کلیدی کردار کی دنیا معترف
  • لیونل میسی 2026 کے فیفا ورلڈ کپ میں بطور کپتان شرکت کریں گے، ارجنٹینا فٹبال ایسوسی ایشن کی تصدیق
  • راول ڈیم میں پانی کی سطح پھر بلند ، اسپل ویز چوتھی مرتبہ کھول دیئے گئے
  • کے الیکٹرک نے سندھ حکومت کے واجبات کی ادائیگی شروع کر دی، سوا اب روپے جمع کرا دیئے