ڈاکٹر فواد احمد کا گلشن اقبال بلاک 10 اے میں پردہ پارک کا دورہ
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
کراچی ( اسٹاف رپورٹر) چیئرمین گلشن اقبال ٹاؤن ڈاکٹر فواد احمد نے کہا ہے کہ عوام کو ان کی دہلیز پر بلدیاتی سہولیات مہیا کرنے کیلئے ہر ممکن اقدامات کر رہے ہیں، عوام کی سہولت کیلئے سب سے زیادہ پارکوں کو بحال کیا گیا ہے جبکہ سڑکوں کی بحالی کیلئے بھی اقدامات کیے جارہے ہیں، کوشاں ہیں کہ بالترتیب بلدیاتی سہولیات بلاتفریق ہر علاقے تک پہنچائے جائیں جس میں تاحال کامیاب ہیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے گلشن اقبال بلاک 10 A، یوسی7میں پردہ پارک کے دورے کے دوران کیا، اس موقع پر ڈائریکٹرپارکس غلام رسول نے چیئرمین ڈاکٹر فواد احمد کو پارکس میں موجود سہولیات کے حوالے سے بریفنگ دی۔ جس پر چیئرمین ڈاکٹر فواد احمد نے پارک کی بہتری کے حوالے سے مزید ہدایات جاری کیں ، انہوں نے پارک میں جھولوں کی تنصیب، نئے پودوں کی شجرکاری اور دیگر تزئین و آرائش کے کاموں کے حوالے سے احکامات جاری کیے، انہوں نے مزید کہا کہ پارکس کی تزین وآرائش سے قبل علاقہ مکینوں کی رائے اور مشوروں کو بھی شامل کرکے اقدامات کیے جائیں۔ عوام کا بھی فرض بنتا ہے کہ جو پارکس و دیگر بلدیاتی سہولیات ان کیلیے یقینی بنائی جارہی ہیں، اس کی دیکھ بھال کی ذمہ داری لیں اوراسے اون کریں، اس موقع پرگلشن ٹاؤن کے متعلقہ افسران کے علاوہ علاقہ معززین بھی موجود تھے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
بھارت پاکستان میں فوجی کارروائی کر سکتا ہے، عبدالباسط
انڈیا میں تعینات رہنے والے پاکستان کے سابق ہائی کمشنر کا کہنا ہے کہ مودی کے حالیہ بہار میں کئے گئے خطاب کے لہجے سے سرحد پار فوجی حملے یا دیگر ٹھوس اقدامات کا اشارہ ملتا ہے، یہ کارروائی کنٹرول لائن پر ہو سکتی ہے، ہمارے حصے میں، اور پھر وہ بڑے دعوے کریں گے کہ انہوں نے لانچ پیڈز اور دہشتگرد کیمپوں کو تباہ کر دیا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان کے انڈیا میں تعینات رہنے والے سابق ہائی کمشنر عبدالباسط نے خبردار کیا ہے کہ پہلگام حملے کے بعد نئی دہلی کچھ دنوں کے اندر پاکستان کیخلاف فوجی کارروائی کر سکتا ہے۔ عبدالباسط نے 2016 کے اُڑی اور2019 کے پلوامہ حملوں کے بعد بھارت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کو مثال کے طور پر پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے حالیہ بہار میں کئے گئے خطاب کے لہجے سے سرحد پار فوجی حملے یا دیگر ٹھوس اقدامات کا اشارہ ملتا ہے۔ یہ کارروائی کنٹرول لائن پر ہو سکتی ہے، ہمارے حصے میں، اور پھر وہ بڑے دعوے کریں گے کہ انہوں نے لانچ پیڈز اور دہشت گرد کیمپوں کو تباہ کر دیا، چاہے یہ ایک ہفتے میں ہو یا 15 دنوں میں، کچھ نہ کچھ ہوگا ضرور۔
عبدالباسط کا ماننا ہے کہ پاکستان کو فوری طور پر کوئی سفارتی مسئلہ درپیش نہیں، خاص طور پر سندھ طاس معاہدے کی منسوخی کے حوالے سے، تاہم بلوچستان اور ملک کے دیگر حصوں میں مزید دہشتگردانہ کارروائیوں کا امکان ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان کو قانون و صورتحال میں مزید بے اطمینانی کیلئے تیار رہنا چاہیے۔ سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے بھارت کے اعلان کو سابق ہائی کمشنر نے "علامتی" قرار دیا، کیونکہ بھارت کے پاس فی الحال مغربی دریاؤں کے رخ موڑنے کا کوئی بنیادی ڈھانچہ موجود نہیں۔ انہوں نے پاکستان پر زور دیا کہ وہ عالمی بینک، جو اس معاہدے کے ضامن اور ثالث کی حیثیت رکھتا ہے، سے رابطہ کرے اور ایک مضبوط سفارتی اور قانونی جواب تیار کرے۔