حیدرآباد ،سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ملازمین کا احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) پیپلز یونٹی سی بی اے کی جانب سے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی حیدرآباد ریجن کے ملازمین نے مسائل کے حل کے لیے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی حیدرآباد ریجن کے آفس واقع سوک سینٹر کے سامنے وائس چیئرمین گڈو قمبرانی، نادر چانڈیو ، رحیم کیہر اور غلام شبیر کی قیادت میں احتجاج کیا گیا۔ اس موقع پر انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہیڈ کوارٹر کراچی کی جانب سے حیدرآباد کے ساتھ سوتیلی ما ں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے ، ملازمین کے کسی بھی مسائل کے حل میں افسران کی دلچسپی نہیں ہے، پورے ریجن کو لاوارث چھوڑا ہوا ہے، ریٹائرڈ ہونے والے ملازمین کے چیک ڈائریکٹر جنرل کی منظوری کے لیے بھی نہیں بھیجے جا رہے ہیں، کیونکہ آج بھی ادارے میں کالی بھیڑیں موجود ہیں جو ڈائریکٹر جنرل اور اعلیٰ افسران کو غلط معلومات فراہم کرتے ہیں، ملازمین کو اسپتال کی سہولت بھی موجود نہیں ہے، اضافی الاؤنس صرف ہیڈ آفس والے لے رہے ہیں۔ انہوں نے چیئرمین بلاول بھٹو ذرداری ، مراد علی شاہ، وزیر بلدیات سعید غنی اور ڈائریکٹر جنرل سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ حیدرآباد ریجن جو کراچی کے بعد سندھ کا سب سے بڑا ریجن ہے، اس میں سینئر اور مقامی افسر کی بطور ریجنل ڈائریکٹر تعیناتی کی جائے، حیدرآباد ریجن میں اسپتال کی سہولت مہیا کی جائے، اضافی الاؤنس جو ہیڈ آفس والے لے رہے ہیں وہ دیگر ریجنز کو بھی دیے جائیں اور ریجن کے ملازمین کے وردی الاؤنس کے فنڈ جاری کیے جائیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
نئے بھرتی کنٹریکٹ ملازمین کو ریگولر ہونے پر بھی پنشن نہیں ملے گی
ویب ڈیسک: پنجاب حکومت نے ریگولرائزیشن آف سروس ایکٹ 2018 کو منسوخ کر دیا ہے، جس کے بعد نئے بھرتی ہونے والے کنٹریکٹ ملازمین کو ریگولر ہونے کے باوجود پنشن کا حق نہیں ہوگا۔
حکومت کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق اب نئی محکمانہ بھرتیاں بیسک پے اسکیل کے بجائے یکمشت پے پیکیج پر کی جائیں گی۔ یہ فیصلہ سرکاری خزانے پر پنشن کی مد میں مالی بوجھ کم کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن میں واضح کیا گیا ہے کہ جو اقدامات 2018 کے قانون کے تحت پہلے ہو چکے ہیں، وہ برقرار رہیں گے۔
پنجاب : لاؤڈ سپیکر ایکٹ سختی سے نافذ کرنے کا فیصلہ
پنجاب حکومت نے اس مقصد کے لیے نیا آرڈیننس جاری کیا جس کا نام پنجاب ریگولرائزیشن آف سروس منسوخی آرڈیننس 2025 رکھا گیا ہے۔ یہ آرڈیننس 31 اکتوبر 2025 سے نافذ العمل ہوگا اور گورنر پنجاب کی منظوری کے بعد گزٹ نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا۔
اس آرڈیننس کے نفاذ کے بعد 2018 کا مستقل ملازمت کا قانون باضابطہ طور پر منسوخ کر دیا گیا ہے اور نئے ملازمین کے لیے پنشن کا نظام ختم کر دیا گیا ہے۔
چین نے ٹک ٹاک ٹرانسفر ڈیل کی منظوری دے دی