(خصوصی رپورٹ ) کراچی ،لاڑکانہ ،حیدرآباد، شہید بینظیرآباد،سکھر،میرپور خاص ریجنز میں ایس بی سی اے کے تمام ملازمین الاؤنسز کو ترس گئے ،چھ فروری کو ریٹائرڈ ہونے والے ڈی جی رشید سولنگی کرپٹ افسران ،انسپکٹرز اور ٹھیکیداروں پرمہربان،ایس بی سی اے آفس میں ریٹائرڈ ہونے والے ڈی جی نے پیسوں کا ڈھیر لگانے والے پوسٹنگ،ٹرانسفر،سیکشن بلزمنظور کرنا شروع کردیے ،ایس بی سی کے دیگرریجن کے ملازمین سہولیات کو ترس گئے۔ تفصیلات کے مطابق پیپلز یونٹی یونین سی بی اے کا کہنا ہے کہ ہمارے ساتھ ڈی جی ایس بی سی اے اتھارٹی میں ریجنزمیں ملازمین کے ساتھ مسلسل نا انصافی کی جارہی ہے ، ہمارے پروموشن،چارٹر آف ڈیمانڈ میں موجود ٹیکنیکل اسٹاپ کی ٹریننگ ڈی پی سی ٹو، ریجن میں افسران کی پوسٹنگ ،ڈیمانڈ، لیوانکیشمینٹ،لیوریز الائونس، بیس فیصد اسپیشل پے الائونس،عید الاؤنس میں اضافہ اور تمام ریجنز ملازمین کو میڈیکل اسپتال کی سہولت،فنڈ،بوک ہاؤس،لون ایڈوانس تک نہیں دیا جا رہا، ڈی جی ایس بی سی اے نے سفارشی اور من پسند افسران کونوازنا شروع کردیاہے جبکہ دیگر ریجنز کوہرسال ملنے والا بجٹ بھی نہیں دیا جارہا جس کی وجہ سے اندرون سندھ ریجن کے تمام ملازمین بجلی،گھرکا کرایہ،کوریئراوردیگر مسائل سے دوچارہیں،ایس بی سی اے کے دیگررینجز سے تعلق رکھنے والے ملازمین کا کہنا ہے کہ ایک مذموم منصوبہ بندی کے تحت تعصب کے تحت لیوانکیشمینٹ اور لیوریز کے انچارجز نے ایک شازش کے تحت بجٹ میں کٹوتی کردی گئی ہے تاکہ ملازمین کو بجٹ کا بہانہ بناکر تمام الائونسز کی سہولت سے محروم کردیا جائے ،انہوں نے کہا کہ ایس بی سی اے ہیڈکوارٹرمیں دیگر ریجن سے تعلق رکھنے والے ملازمین کی فائلز گم کردی جاتی ہیں، پیپلز یونیٹی یونین سی بی اے کے چیئرمین حسین ابراہیم کاکا،وائس چیئرمین گڈو قمبرانی،صدر حافظ عبدالحئی ملگانی، سینئر نائب صدر بختیارمری،نائب صدرممتاز سومرو،مسرورنثار،نائب صدر شمشاد میمن،جنرل سیکریٹری حامد صدیقی،آغا فیاض پٹھان،فنانس سیکریٹری غفران خان سید ماجد علی شاہ،انفارمیشن سیکریٹری راؤ نثار،ڈپٹی انفارمیشن سیکریٹری غلام حیدر مہر ،لیگل سیکریٹری محمد خان ملاح ،رحیم بخش کیہر،شاہنوازعلی ہکڑو،عبدالواحد بروہی، نعمت اللہ انڑ،کامران چنا،عبدالحمید دیناری،محمد امین جسکانی اورریجن کے دیگر عہدیداران نے کہا کہ ہمارے ساتھ مسلسل ناانصافیوں کیخلاف احتجاج ریکارڈ کرایا جائے گا تمام ملازمین سے اپیل ہے کہ وہ اپنے حقوق کے لیے آواز اٹھائیں اور ہمارا ساتھ دیں۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: ایس بی سی اے

پڑھیں:

ترقی عمارتوں سے نہیں، خدمات سے ناپی جائے گی، وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی

وزیر اعلیٰ بلوچستان میرسرفرازبگٹی کی زیر صدارت منعقدہ محکمہ صحت کے اعلیٰ سطحی جائزہ اجلاس میں صوبے بھر میں جاری طبی منصوبوں، خصوصاً دیہی علاقوں میں علاج معالجے کی سہولیات پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس کے دوران وزیر اعلیٰ کو کوئٹہ میں جدید انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی اور ٹراما سینٹر کے منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر بتایا گیا کہ صوبے بھر میں 164 بیسک ہیلتھ یونٹس کو فعال کردیا گیا ہے، جن کی بدولت دیہی علاقوں میں سالانہ 12 لاکھ سے زائد مریضوں کے علاج کی سہولت ممکن بنائی جا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:بلوچستان دشمنوں کا قبرستان، دہشتگردوں کے خلاف وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی کا سخت بیان

بریفنگ میں بتایا گیا کہ ان یونٹس کی بحالی کے لیے نئی عمارات کی تعمیر کے بجائے دستیاب سرکاری عمارات کو موثر طریقے سے استعمال میں لایا گیا ہے، جس سے اخراجات کی بچت کے ساتھ فوری طبی سہولیات کی فراہمی ممکن ہوئی۔ تمام بی ایچ یوز کو ڈیجیٹلائزڈ کر دیا گیا ہے، جس سے ان کی نگرانی اور کارکردگی کا موثراندازمیں جائزہ ممکن ہو سکے گا۔

وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے اس موقع پر کہا کہ صوبے میں پہلی بار صحت کے شعبے میں ڈیجیٹل بنیادوں پر جامع اصلاحات متعارف کرائی جا رہی ہیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ ہم صرف عمارتیں نہیں بلکہ ایک فعال اور بااعتماد نظام صحت دے رہے ہیں تاکہ عام آدمی کو مقامی سطح پر معیاری اور بروقت علاج کی سہولیات میسر ہوں۔

انہوں نے مزید کہا کہ شہری اور دیہی علاقوں میں علاج کی سہولیات میں فرق ختم کیا جا رہا ہے اور یہ اقدامات بلوچستان کے ہر شہری کو باعزت اور بروقت طبی سہولتوں کی فراہمی کے ہدف کی جانب اہم پیش رفت ہیں۔

مزید پڑھیں:بلوچستان سے متعلق ہر پاکستانی کو تصوراورحقیقت میں فرق جاننا ہوگا، وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی

وزیر اعلیٰ نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ صحت کا مضبوط نظام ہی خود انحصاری اور خوشحال بلوچستان کی بنیاد بنے گا۔ انہوں نے تمام منصوبوں کی بروقت تکمیل اور مقررہ مدت میں عوام کے لیے کھولنے کی ہدایت کی اور واضح کیا کہ ان کی صوبائی حکومت دعووں سے نہیں، کارکردگی سے صحت کے شعبے میں حقیقی تبدیلی لا رہی ہے۔

اجلاس میں صوبائی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ، چیف سیکریٹری بلوچستان شکیل قادرخان، ترجمان صوبائی حکومت شاہد رند، ایڈیشنل چیف سیکریٹری زاہد سلیم، سیکریٹری صحت مجیب الرحمٰن پانیزئی، پرنسپل سیکریٹری بابر خان، اسپیشل سیکریٹری خزانہ جہانگیرخان اورایڈیشنل سیکریٹری محمد فریدون نے بھی شرکت کی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بلوچستان صحت میر سرفراز بگٹی وزیر اعلی

متعلقہ مضامین

  • لڑاکا طیارہ بنانیوالی کمپنی کے ہزاروں ملازمین کی ہڑتال، پیداوار متاثر
  • ترقی عمارتوں سے نہیں، خدمات سے ناپی جائے گی، وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی
  • جب ایم کیو ایم والے صاحب سے بھائی بنیں گے تو کراچی کے حالات ٹھیک ہونگے، گورنر سندھ
  • ہم فلسطینی بھائیوں کا ساتھ کبھی نہیں چھوڑیں گے، ذوالفقار علی بھٹو جونیئر
  • سندھ کے مہاجر یوم آزادی اور معرکہ حق بھرپور انداز سے منائیں، ڈاکٹر سلیم حیدر
  • جب ایم کیو ایم والے صاحب سے بھائی بنیں گے تو کراچی کے حالات ٹھیک ہونگے: گورنر سندھ
  • راجن پور: پسند کی شادی کرنے والے میاں بیوی 6 ماہ بعد قتل
  • کراچی: سندھ پولیس کے شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لیے ریس کا انعقاد
  • التجا کرتے ہیں فیصلہ ساز ہمارے ساتھ بیٹھیں، ہم ملک کے خیر خواہ ہیں: جنرل سیکرٹری پی ٹی آئی
  • اردو کی بقاء: ہماری اجتماعی زمہ داری