پشاور:

پی ٹی آئی رہنما شوکت یوسفزئی نے حکومت کے ساتھ مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کا عندیہ دیا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شوکت یوسفزئی نے مذاکرات ختم ہونے کے حوالے سے وفاقی وزرا کے بیانات پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذاکرات ختم کرنے کی ذمے دار خود حکومت اور حکمرانوں کا غیر سنجیدہ رویہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ  تحریک انصاف نے مذاکرات کسی خوف ، دباؤ اورکسی کے  کہنے پر نہیں بلکہ ملک کی خاطر کیے تھے۔بدقسمتی سے حکومت نے مذاکرات کو گڈا گڈی کا کھیل سمجھا۔ 

شوکت یوسفزئی نے کہا کہ حکومت آج بھی سنجیدہ ہو جائے اور جوڈیشل کمیشن بنانے کا اعلان کر دے مذاکرات دوبارہ شروع ہو جائیں گے۔   حکومت ملک کے لیے مخلص ہی نہیں تو مذاکرات کا کیا فائدہ۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ  وزیراعظم تحریک انصاف کو ملک دشمن اور وزرا انتشاری و دہشت گرد قرار دے رہے ہیں۔  ایسے ماحول میں مذاکرات نہیں کیے جا سکتے۔ حکومت نے تکبر اور رعونت کا مظاہرہ کیا ہے۔  معیشت کی بہتری کے جھوٹے دعوے کیے جا رہے ہیں۔ 2 برس میں 27 ہزار ارب کا قرضہ لیا گیا، اب ایک ارب ڈالر کا مزید قرضہ لیا جا رہا ہے۔  اس کا مطلب ہے کہ حکمران ملک کو صرف قرضوں پر چلانا چاہتے ہیں۔  اڑان پاکستان منصوبے کا کیا بنے گا، کیا وہ بھی قرضوں پر چلے گا؟۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کو احساس ہے کہ ملک تباہی کی طرف جا رہا ہے اور وہ ملک کو تباہی سے بچانا چاہتے ہیں۔ حکومت کو ملک کی فکر ہے تو ہمارے مطالبات کو تسلیم کرے۔ تحریک انصاف آج بھی ملک کی سب سے پاپولر اور بڑی سیاسی جماعت ہے، حکومت غلط فہمی میں نہ رہے ۔ عمران خان نے تحریک کا اعلان کیا تو لوگ دوبارہ سڑکوں پر نکلیں گے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: شوکت یوسفزئی تحریک انصاف نے کہا کہ

پڑھیں:

ایران اپنی جوہری تنصیبات کو مزید طاقت کے ساتھ دوبارہ تعمیر کرے گا: صدر مسعود پزشکیان

تہران: ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے اعلان کیا ہے کہ ایران اپنی جوہری تنصیبات کو مزید طاقت اور جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ دوبارہ تعمیر کرے گا، تاہم ملک کا ایٹمی ہتھیار بنانے کا کوئی ارادہ نہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر مسعود پزشکیان نے ایران کی ایٹمی توانائی تنظیم کے دورے کے دوران یہ بیان دیا۔ اس موقع پر انہوں نے جوہری صنعت کے سینیئر حکام سے ملاقات بھی کی۔

صدر نے کہا کہ "عمارتوں اور فیکٹریوں کی تباہی ہمیں نہیں روک سکتی، ہم انہیں دوبارہ بنائیں گے اور اس بار زیادہ مضبوط انداز میں"۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایران کا جوہری پروگرام عوامی فلاح و بہبود کے لیے ہے، جس کا مقصد بیماریوں کے علاج اور صحت کے میدان میں ترقی ہے۔

خیال رہے کہ جون میں امریکی افواج نے ایران کی چند جوہری تنصیبات پر حملے کیے تھے، جنہیں واشنگٹن نے "ایٹمی ہتھیاروں کے پروگرام" کا حصہ قرار دیا تھا۔ تاہم ایران کا مؤقف ہے کہ اس کا جوہری پروگرام مکمل طور پر پرامن اور غیر فوجی مقاصد کے لیے ہے۔

ادھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا ہے کہ اگر ایران نے تباہ شدہ جوہری مراکز کو دوبارہ فعال کرنے کی کوشش کی تو امریکا نئے حملے کرے گا۔

تجزیہ کاروں کے مطابق ایران اور امریکا کے درمیان کشیدگی ایک بار پھر بڑھنے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے، جس سے مشرق وسطیٰ میں نئی سفارتی اور عسکری صورتحال جنم لے سکتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ایران اپنی جوہری تنصیبات کو مزید طاقت کے ساتھ دوبارہ تعمیر کرے گا: صدر مسعود پزشکیان
  • آزاد ‘ محفوظ صحافت انصاف ‘ جمہوریت کی ضامن: سینیٹر عبدالکریم 
  • ایران اور امریکہ جوہری معاملے پر دوبارہ مذاکرات شروع کریں، بحرین
  • تحریک انصاف ،پنجاب لوکل گورنمنٹ بل ہائیکورٹ میں چیلنج کرنیکا اعلان
  • تحریک انصاف کا پنجاب لوکل گورنمنٹ بل چیلنج کرنے کا فیصلہ
  • پنجاب میں 8ویں جماعت کے بورڈ امتحانات کا سلسلہ دوبارہ شروع، حکومتی فیصلہ
  • ایٹمی ہتھیاروں سے لیس شرپسند ملک دنیا کے امن کیلئے خطرہ ہے، عباس عراقچی
  • امریکا کے دوبارہ ایٹمی تجربات دنیا کے امن کے لیے خطرہ، ایران
  • افغان طالبان حکومت کے ساتھ مذاکرات کے اگلے مرحلے کے مثبت نتائج کے بارے میں پرامید ہیں، دفتر خارجہ
  • پاکستان اور افغانستان استنبول میں امن مذاکرات کا دوبارہ آغاز کرنے پر متفق