کراچی:سندھ ہائیکورٹ میں چینی سرمایہ کاروں کی جانب سے پولیس ہراسگی اور بھتہ خوری کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 4 ہفتوں میں جواب طلب کر لیا۔

درخواست گزاروں نے کہا کہ پولیس ہراسگی اور بھتہ خوری سے ان کی کاروباری سرگرمیاں متاثر ہو رہی ہیں، جس کے نتیجے میں وہ لاہور یا اپنے وطن چین واپس جانے پر مجبور ہو سکتے ہیں۔ایئرپورٹ سے رہائش تک رشوت طلب کی جاتی ہے اور بلٹ پروف گاڑیوں کے نام پر گھنٹوں انتظار کرایا جاتا ہے۔

درخواست گزاروں نے عدالت کو بتایا کہ رہائش گاہ پر سیکورٹی کے نام پر نقل و حرکت محدود کر دی جاتی ہے اور کاروباری میٹنگز منعقد کرنا ممکن نہیں رہتا۔ اس کے علاوہ پولیس اہلکار گاہے بگاہے حملے کرتے ہیں، گاڑیوں کے شیشے توڑتے ہیں اور رشوت کے عوض نقل و حرکت کی سہولت فراہم کی جاتی ہے۔

وکیل نے عدالت کو بتایا کہ چینی سرمایہ کاروں کو بہت سی مشکلات درپیش ہیں۔ سکھن تھانے کی حدود میں چینی شہریوں کی7 فیکٹریاں سیل کر دی گئیں۔ ایکسپو سینٹر میں بدتمیزی کے واقعات کے باعث 3 چینی خواتین سرمایہ کار چین واپس چلی گئیں۔سرمایہ کاروں کا مطالبہ ہے کہ ان کے حقوق کا بین الاقوامی قوانین کے تحت تحفظ کیا جائے۔

عدالت نے وفاقی وزارت داخلہ، چیف سیکرٹری سندھ، آئی جی سندھ، ہوم سیکرٹری، سی پیک سیکورٹی کے سربراہ اور چینی سفارتخانے کو فریق بناتے ہوئے نوٹسز جاری کیے ہیں۔فریقین کو آئندہ 4 ہفتوں میں جواب داخل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

حمیرا اصغر کی لاش ملنے سے متعلق کیس میں اہم پیشرفت

کراچی: ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ساؤتھ نے ماڈل و اداکارہ حمیرہ اصغر کی لاش ملنے کے واقعہ سے متعلق کی اندراج مقدمہ درج کی درخواست پر پولیس سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔

رپورٹ کے ماطابق ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ساؤتھ کی عدالت کے روبرو ماڈل و اداکارہ حمیرہ اصغر کی لاش ملنے کے واقعہ سے متعلق شاہ زیب سہیل ایڈووکیٹ کی اندراج مقدمہ درج کی درخواست کی سماعت ہوئی۔

پولیس نے رپورٹ عدالت میں جمع کرادی۔ پولیس رپورٹ میں کہا گیا کہ حمیرا کے گھر والوں سے رابطہ ہوا ہے۔ مرحومہ اداکارہ کا پوسٹ مارٹم ہوچکا ہے۔ حتمی فرانزک رپورٹ کا انتظار ہے اس کے بعد مزید کارروائی کریں گے۔

عدالت نے ریمارکس دیئے گھر والوں سے پوچھیں کہ وہ مقدمہ درج کرنا چاہتے ہیں یا نہیں۔ عدالت نے 16 اگست کوتفصیلی  رپورٹ طلب کرلی۔

دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ حمیرہ اصغر کی موت 7 اکتوبرکو ہوئی جبکہ ان کا فون فروری 2025 تک استعمال ہوا۔ فون کھلا تھا میک اپ آرٹیسٹ کا فون اٹینڈ نہیں ہوا۔ اس فون کے بعد واٹس ایپ ڈی پی بھی ڈیلیٹ کردی گئی۔ میک اپ آرٹیسٹ کوبھی بلایا جائے۔ حمیر اصغر کے بھائی اور دیگر کو شامل تفتیش کرنے کا حکم دیا جائے۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ پولیس رپورٹ میں واش روم اور کمرے سے خون کے نمونے لینے کا ذکر ہے۔ حمیرا اصغر کو قتل کیا گیا ہے، ایف آئی آردرج کرنے کا حکم دیا جائے۔

تفتیشی افسر کے مطابق اگر ثبوت ملے تو ہم خود مقدمہ درج کرلیں گے۔ درخواست میں ایس ایس پی ساؤتھ اور ایس ایچ او گزری کو فریق بنایا گیا ہے۔

TagsShowbiz News Urdu

متعلقہ مضامین

  • لاہور کے 9 مئی مقدمات میں ضمانت منسوخ ہونے پر بانی پی ٹی آئی کا سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ
  • یونان میں غزہ جنگ کے خلاف مظاہرہ، اسرائیلی بحری جہاز کو واپس جانے پر مجبور کردیا، ویڈیو وائرل
  • پاکستان میں اصلاحات اور ڈیجیٹائزیشن سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھا ہے، اسحاق ڈار
  • پاکستان میں ڈیجیٹلائزیشن، سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے: اسحاق ڈار
  • پاکستان میں اصلاحات اور ڈیجیٹلائزیشن سے سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے: اسحاق ڈار
  • حمیرا اصغر کی لاش ملنے سے متعلق کیس میں اہم پیشرفت
  • دنیا میں سب سے زیادہ بولی جانے والی 10 زبانوں میں اردو کا نمبر کونسا ہے؟
  • اسحاق ڈار کی نیویارک میں تاجروں اور سرمایہ کاروں سے ملاقات۔ سرمایہ کاری کے حوالے سے گفتگو
  • ایلون مسک کی سیاست میں واپسی کا امکان، اسپیس ایکس نے سرمایہ کاروں کو خبردار کر دیا
  • بانی ٹی آئی کی گرفتاری اور سزا کو نہیں مانتے، غیر قانونی فیصلے واپس لینا ہونگے، وزیر اعلی خیبرپختونخوا