بتایا جائے کرم آپریشن میں کتنے قاتل پکڑے گئے؟ سید باقر الحسینی
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
انجمن امامیہ بلتستان کے صدر نے کہا کہ تین ماہ کے دوران وہاں کے شیعوں کا قتل عام کیا گیا۔ لیکن حالیہ آپریشن میں کسی ایک بھی قاتل کو نہ پکڑا جانا ان شبہات کو تقویت دیتا ہے کہ ریاستی ادارے ان واقعات میں خود ملوث ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ انجمن امامیہ بلتستان کے صدر سید باقر الحسینی نے کہا ہے کہ ہمیں بتایا جائے کہ کرم میں ہونے والے آپریشن کے نتیجے میں اب تک کسی ایک قاتل کو پکڑا گیا ہے؟ بگن میں قتل عام کرنے والے سینکڑوں قاتلوں کی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر موجود ہیں تو پھر پاک فوج کے آپریشن میں کسی ایک قاتل کو پکڑا گیا ہے؟ نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تین ماہ کے دوران وہاں کے شیعوں کا قتل عام کیا گیا۔ لیکن حالیہ آپریشن میں کسی ایک بھی قاتل کو نہ پکڑا جانا ان شبہات کو تقویت دیتا ہے کہ ریاستی ادارے ان واقعات میں خود ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سننے میں آ رہا ہے کہ سننے میں آ رہا ہے کہ یہاں کے پہاڑوں کو لیز پر دیا جا رہا ہے، ہم نے کئی بار کہا ہے کہ یہ سارے پہاڑ اور معدنیات ہماری ملکیت ہیں، حکومت اور اداروں کو متنبہ کرتے ہیں کہ اس سلسلے کو بند کیا جائے ورنہ ان سب کو بھگانا ہم اچھی طرح جانتے ہیں۔ لیز پر دینا ہے تو پہلے یہاں کے مقامی لوگوں کو دیا جائے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: قاتل کو کسی ایک نے کہا
پڑھیں:
قیامت کے دن ججز کی جواب دہی: مولانا طارق جمیل کا انتباہ
لاہور(نیوز ڈیسک) معروف اسلامی مبلغ مولانا طارق جمیل نے ایک ویڈیو میں قیامت کے دن ججز کی جواب دہی کے بارے میں انتباہ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قیامت کے دن ججز کے ہاتھ پیچھے بندھے ہوں گے اور اللہ تعالیٰ ان سے پوچھے گا کہ انہوں نے کتنے ظلم کے فیصلے کیے اور کتنے عدل کے۔ اگر وہ اس سوال کا جواب نہ دے سکیں تو انہیں انہی بندھے ہاتھوں کے ساتھ جہنم میں پھینک دیا جائے گا۔
مولانا طارق جمیل نے اپنی گفتگو میں اسلامی تعلیمات کی روشنی میں ججز کی ذمہ داریوں پر زور دیا اور کہا کہ عدل و انصاف کا تقاضا ہے کہ فیصلے حق اور سچائی پر مبنی ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر کوئی جج اپنی ذمہ داریوں کو پورا نہ کرے تو اسے آخرت میں سخت سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔
یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے اور اسے بڑی تعداد میں لوگ شیئر کر رہے ہیں۔ کئی صارفین نے مولانا طارق جمیل کے اس پیغام کو سراہا ہے اور کہا ہے کہ یہ انتباہ نہ صرف ججز بلکہ ہر اس شخص کے لیے ہے جو اپنی ذمہ داریوں کو پورا نہ کرے۔
مولانا طارق جمیل کی یہ گفتگو ان کے حالیہ بیانات کا حصہ ہے جو انہوں نے مختلف سماجی اور اخلاقی مسائل پر دیے ہیں۔ ان کی باتوں کا مقصد لوگوں کو اسلامی تعلیمات کے مطابق زندگی گزارنے کی ترغیب دینا ہے۔
قیامت کے دن ججز کے ہاتھ پیچھے بندھے ہوں گئے، " اللہ پوچھے گا کہ بتاو کتنے ظلم کے فیصلے کیے اور کتنے عدل کے " اگر وہ جواب نا دے سکا تو ان بندھے ہاتھوں کے ساتھ ہی جہنم میں پھینک دیا جائے گا،
مولانا طارق جمیل pic.twitter.com/oECPR8OsO9
— Ahmad Hassan Bobak (@ahmad__bobak) June 27, 2025