آغا علی پر ایف آئی آر سندھ حکومت کی بوکھلاہٹ کا نتیجہ ہے، وزیر سلیم
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
پی ٹی آئی کے رکن گلگت بلتستان اسمبل نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مظلوموں کی حمایت اور ظالموں کی مخالفت کرنے پر آغا علی رضوی کے اوپر مقدمہ درج کر کے مصنوعی جمہوریت میں لپٹی فسطائی حکومت کی لیڈنگ پارٹنر پیپلز پارٹی سندھ گورنمنٹ کی اصل حقیقت کھل کر سامنے آ گئی ہے جس کی ہم پر زور مذمت کرتے ہیں اسلام ٹائمز۔ پی ٹی آئی کے رکن گلگت بلتستان اسمبلی وزیر محمد سلیم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مظلوموں کی حمایت اور ظالموں کی مخالفت کرنے پر آغا علی رضوی کے اوپر مقدمہ درج کر کے مصنوعی جمہوریت میں لپٹی فسطائی حکومت کی لیڈنگ پارٹنر پیپلز پارٹی سندھ گورنمنٹ کی اصل حقیقت کھل کر سامنے آ گئی ہے جس کی ہم پر زور مذمت کرتے ہیں۔ پاکستان کے جمہوری نظام کو کمزور رکھنے میں زرداروں نے بھرپور تعاون اور حمایت کی ہے، یہی وجہ ہے کہ پاکستان آج اس دوراہے پر کھڑا ہے جس میں ضمیر والوں کے لئے زندگی گزارنا عار محسوس کرنے لگا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی تاریخ میں ایک ایسی حکومت کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جس کے سبب آج ظلم و جبر، لاقانونیت اوج ثریا تک جا پہنچی ہے۔ آغا علی رضوی نے ہمیشہ سے مظلوموں کے حق میں آواز اٹھائی ہے، سو یہ ایف آئی آر بوکھلاہٹ کا نتیجہ ہے، دنیا کی کوئی طاقت حق اور سچائی کو طاقت کے بل بوتے پر نہ دبا سکتی اور نہ دبا سکے گی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: آغا علی
پڑھیں:
سندھ حکومت کا بڑا فیصلہ: 4 سیٹر رکشوں پر پابندی
سندھ حکومت نے سڑکوں پر ٹریفک کے بڑھتے ہوئے مسائل اور شہریوں کی حفاظت کو مدنظر رکھتے ہوئے 4 سیٹر رکشوں پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:چنگ چی رکشہ بنانے والی کمپنیوں کو بند کیا جانا چاہیے، لاہور ہائیکورٹ
اب صرف 1×2 سیٹر رکشے ہی سڑکوں پر چلنے کی اجازت ہوگی۔ اس فیصلے کے تحت 4 سیٹر رکشوں کی نئی رجسٹریشنز اور روٹ پرمٹس جاری نہیں کیے جائیں گے۔
یہ اقدام ٹریفک کی روانی کو بہتر بنانے اور سڑکوں پر حادثات کی شرح کو کم کرنے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ 4 سیٹر رکشے سڑکوں پر جگہ زیادہ گھیرتے ہیں اور ان کی وجہ سے ٹریفک جام اور حادثات میں اضافہ ہو رہا تھا۔
ٹرانسپورٹ حکام نے رکشہ مالکان اور ڈرائیوروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس فیصلے پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔ خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی، جس میں جرمانے اور رکشے کی ضبطگی شامل ہو سکتی ہے۔
شہریوں نے اس فیصلے کو ملا جلا ردعمل دیا ہے۔ کچھ افراد کا کہنا ہے کہ یہ اقدام ٹریفک کی روانی کو بہتر بنائے گا، جبکہ دیگر کا خیال ہے کہ اس سے رکشہ ڈرائیوروں کی روزی پر اثرپڑے گا۔
حکومت نے اس فیصلے کے ساتھ ساتھ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر بھاری جرمانے بھی متعارف کروائے ہیں، تاکہ سڑکوں پر نظم و ضبط قائم رکھا جا سکے۔
یہ فیصلہ سندھ حکومت کی جانب سے شہریوں کی حفاظت اور ٹریفک کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کا حصہ ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
2 سیٹر رکشہ 4سیٹر رکشہ پابندی پرمٹ حکومت سندھ کراچی