محفل نعت بسلسلہ حضرت امام جعفر صادقؓ و سیدنا امیر معاویہؓ کا اہتمام
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر)مرکز اہلسنت مدرسہ جامع السلیم کے زیر اہتمام محفل نعت بسلسلہ حضرت امام جعفر صادقؓ و سیدنا امیر معاویہؓ کا اہتمام کیا گیا۔محفل نعت میں پاکستان سنی تحریک کے مرکزی صدر انجینئر محمد ثروت اعجاز قادری اور مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ بلال سلیم قادری نے خصوصی شرکت کی۔ محمدطیب قادری، محمد سلمان قادری‘ جواد قادری،عمران قادری اراکین کراچی رابطہ کمیٹی اورعوام اہلسنت بھی محفل میں بڑی تعداد میں شرکت ہوئے۔مرکزی صدر پاکستان سنی تحریک انجینئر محمد ثروت اعجاز قادری نے بابرکت محفل سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضرت امام جعفر صادقؓ اور سیدنا امیر معاویہؓ نے اسلام کے لیے وہ قربانیاں دی ہیں جس کا ہم آپ تصور بھی نہیں کر سکتے۔صحابہ کرامؓ اہلبیتؓ اور بزرگان دین کی محنت رنگ لائی ہے جس کی وجہ سے دین اسلام کا نام ہر زبان پر ہے۔آخرت کو سنوارنے کے لیے بہت محنت کی ضرورت ہوتی ہے۔لوگ دنیا داری کو نبھانے کے چکر میں آخرت کو ہی بھول گئے ہیں۔صحابہ کرامؓ اہلبیتؓ اور بزرگان دین کی زندگی پر نظر ڈالیں تو ہمیں لگ پتا جائے گا کہ انہوں نے دین اسلام کے لیے کتنی محنت کی ہے۔آج کل کے دور میں ذرا سی مشکل پریشانی آ جاتی ہے تو لوگ پریشان ہو جاتے ہیں۔صبر و تحمل اور برداشت لوگوں میں بالکل ختم ہو گئی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
جعفر ایکسپریس ایک اور دھماکے سے بال بال بچ گئی
بلوچستان کے شہر سبی میں ریلوے اسٹیشن کے قریب ٹریک ہوئے دھماکے میں جعفر ایکسپریس بال بال بچ گئی۔ خوش قسمتی سے دھماکا پنجاب سے آنے والی جعفر ایکسپریس کے گزرنے کے بعد ہوا اور کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ واقعے کے فوراً بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ اور ٹریک کا معائنہ کیا جا رہا ہے اور شواہد اکھٹے کیے جا رہے ہیں۔ حکام کے مطابق تحقیقات جاری ہیں کہ دھماکے میں کس نوعیت کا مواد استعمال ہوا اور اس کا ہدف کیا تھا۔یہ واقعہ پیر کو جعفر ایکسپریس پر ہونے والی دہشتگردی کی کوشش کے بعد پیش آیا ہے۔ پیر کی صبح کوئٹہ سے پشاور جانے والی اسی ٹرین کے پائلٹ انجن کو کولپور کے قریب فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا تھا، جس کے باعث ٹرین کو دوزان ریلوے اسٹیشن پر روک دیا گیا۔ انجن کو پانچ گولیاں لگیں مگر عملہ محفوظ رہا۔اس حملے کی ذمہ داری بھارت کی پشت پناہی سے چلنے والی علیحدگی پسند تنظیم ”بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے)“ نے قبول کی تھی، جسے سیکیورٹی ادارے ”فتنۃ الہندوستان“ کے طور پر شناخت کرتے ہیں۔ ماضی میں بھی جعفر ایکسپریس کئی بار دہشتگردی کا نشانہ بن چکی ہے۔مارچ 2025 میں کوئٹہ سے پشاور جانے والی اسی ٹرین پر حملے میں 26 مسافر شہید ہوئے تھے جن میں اکثریت کا تعلق سیکیورٹی اداروں سے تھا۔ اس کے علاوہ جون 2025 میں سندھ کے ضلع جیکب آباد میں بم دھماکے سے جعفر ایکسپریس کی چار بوگیاں پٹڑی سے اتر گئی تھیں. تاہم تمام مسافر محفوظ رہے۔