اسحاق ڈار کی زیرصدارت اجلاس: ترکیہ کے ساتھ اقتصادی تعلقات مضبوط بنانے کی تجاویز کا جائزہ
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
اسلام آباد (خبرنگارخصوصی) وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے پاکستان اور ترکیہ کے درمیان تجارتی، اقتصادی اور سرمایہ کاری کے تعاون کو بڑھانے کے لئے ایک جامع روڈ میپ تیار کرنے کے لئے ایک اجلاس کی صدارت کی۔ انہوں نے سٹرٹیجک اکنامک فریم ورک 24۔2020 پر پیشرفت کا جائزہ لیا۔ اجلاس میں انہوں نے حالیہ اقدامات پر تبادلہ خیال کیا اور دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لئے نئی تجاویز کا جائزہ لیا۔ یہ اجلاس اسلام آباد میں ہونے والے اعلیٰ سطح سٹرٹیجک کوآپریشن کونسل کے ساتویں اجلاس کی تیاریوں کا حصہ ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
پانی روکنے کی صورت میں بھارت کو سخت ردعمل کا سامنا ہوگا :دفتر خارجہ
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے میڈیا بریفنگ میں واضح کیا ہے کہ اگر بھارت نے پانی روکنے کی کوشش کی تو پاکستان اس کا بھرپور جواب دے گا اور ایسی کسی بھی کارروائی کو جنگی اقدام تصور کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ روز قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا جس میں بھارتی اقدامات پر سخت موقف اپنایا گیا اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ بھارت کے غیر ذمہ دارانہ رویے سے خطے کے امن کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے ترجمان نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی بھارت کا غیر ذمہ دارانہ اقدام ہے جس سے دو قومی نظریے کو مزید تقویت ملی ہے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی افواج ہر ممکن دفاع کے لیے مکمل تیار ہیں اور ملکی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا شفقت علی خان نے مزید بتایا کہ واہگہ بارڈر سے ہر قسم کی آمد و رفت بند کر دی گئی ہے اور بھارتی پروازوں کے لیے پاکستان کی فضائی حدود بھی معطل کر دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سارک سکیم کے تحت بھارتی شہریوں کے تمام ویزے معطل کر دیے گئے ہیں تاہم سکھ یاتری اس فیصلے سے مستثنیٰ ہوں گے ترجمان نے بین الاقوامی تعلقات پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف کے حالیہ ترکیہ دورے میں ترک قیادت سے اہم اور مثبت بات چیت ہوئی اسی طرح متحدہ عرب امارات کے نائب وزیراعظم نے پاکستان کا دورہ کیا جس میں دوطرفہ تعلقات مضبوط بنانے پر اتفاق ہوا روانڈا کے وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان کے دوران بھی مختلف شعبوں میں تعاون سے متعلق معاہدے طے پائے انہوں نے کہا کہ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے افغانستان کا دورہ کیا جبکہ انہوں نے ازبکستان اور ایران کے وزرائے خارجہ سے بھی ٹیلی فون پر رابطہ کر کے باہمی تعلقات پر گفتگو کی