اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔25 جنوری ۔2025 )پاکستان اور مراکش کے حکام نے موریطانیہ میں ہونے والے کشتی حادثے میں ملوث متعدد ملزمان کو گرفتار کرلیا رواں ماہ کے اوائل میں بحیرہ اوقیانوس میں کشتی حادثے میں 40 سے زائد پاکستانی جاں بحق ہوئے تھے رپورٹ کے مطابق پاکستان اور مراکش کے حکام نے تقریباً نصف درجن مشتبہ افراد کی گرفتاری کا دعویٰ کیا ہے جن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ موریطانیہ سے یورپ جانے والے تقریباً 65 پاکستانیوں کو اسمگل کرنے کی کوشش میں ملوث تھے جس کے نتیجے میں اس ماہ کے اوائل میں بحر اوقیانوس میں 40 سے زائد پاکستانی ہلاک ہوئے تھے.

(جاری ہے)

بحیرہ اوقیانوس میں ہونے والے کشتی حادثے کی تحقیقات کے لیے مراکش بھیجی گئی ایک اعلیٰ حکومتی ٹیم کی تحقیقات کے مطابق حادثے کا شکار ہونے والے زیادہ تر پاکستانیوں کو افریقی انسانی اسمگلروں نے قتل کیا تھا اعلیٰ سطح کی تحقیقاتی ٹیم کی جانچ سے واقف ذرائع نے بتایا کہ مراکشی بحریہ نے کم از کم نصف درجن افریقی انسانی اسمگلرز کو گرفتار کیا ہے اور ان کے خلاف مقامی قوانین کے تحت قانونی کارروائی شروع کردی گئی ہے.

دوسری جانب وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے حکام نے کم از کم 5 انسانی اسمگلرز کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے جن میں سے 2 کا تعلق سیالکوٹ سے ہے جن پر مراکش کشتی حادثے کے متاثرین میں سے ایک کو بیرون ملک بھیجنے کا شبہ ہے سیالکوٹ کی تحصیل سمبڑیال سے تعلق رکھنے والے ان دونوں افراد پر الزام ہے کہ انہوں نے تارکین وطن کی کشتی میں جاں بحق ہونے والے عامر علی کو 53 لاکھ روپے بھتہ لینے کے بعد اسپین لے جانے کی کوشش کی تھی.

علاوہ ازیں ایف آئی اے گوجرانوالہ کے ترجمان نے بتایا کہ علاقے کے مختلف مقامات پر چھاپوں کے دوران مختلف مقدمات میں ملوث کم از کم 3 مشتبہ اسمگلرز کو گرفتار کیا گیا ہے قبل ازیں وزیر اعظم شہباز شریف نے پاکستان میں انسانی اسمگلنگ میں ملوث گروہوں کی روک تھام کے لیے ایک خصوصی ٹاسک فورس تشکیل دی جس کی قیادت وہ خود کریں گے انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاتھا کہ ہم انسانی اسمگلنگ میں ملوث مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں گے.

اجلاس کو بتایا گیاتھا کہ انسانی اسمگلنگ کے 6 منظم گروہوں کی نشاندہی کی گئی ہے 12 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں 25 افراد کی نشاندہی کی گئی ہے 3 اہم ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے اور 16 افراد کے نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کیے گئے ہیںدریں اثنارواں ماہ کے اوائل میں مراکش کا دورہ کرنے والی حکومتی ٹیم کے نتائج سے آگاہ ایف آئی اے کے ذرائع نے جریدے کو بتایا کہ زندہ بچ جانے والوں نے افریقی انسانی اسمگلروں کے مظالم سے آگاہ کیا تھا جنہوں نے مبینہ طور پر ان کے ہم وطنوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کیا تھا اور ان کی لاشوں کو سمندر میں پھینک دیا تھا.

وزارت خارجہ ایف آئی اے اور انٹیلی جنس بیورو کے حکام پر مشتمل ٹیم نے مراکش میں 4 سے 5 دن گزارے تحقیقاتی ٹیم نے وزیر خارجہ اسحاق ڈار کو بھی بریفنگ دی ہے اور توقع ہے کہ وہ جلد ہی اپنی رپورٹ وزیر اعظم کو پیش کریں گے توقع ہے کہ حکومت اس رپورٹ کی روشنی میں مراکشی کشتی حادثے پر اپنا باضابطہ موقف وضع کرے گی. رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ زندہ بچ جانے والے پاکستانیوں کو وطن واپس لانے کی تیاریاں بھی جاری ہیں اس کے ساتھ ساتھ ہلاک ہونے والوں کی لاشیں بھی لاپتہ تارکین وطن کی کشتی سے برآمد ہوئی ہیں ذرائع کا کہنا ہے کہ اگرچہ رسمی قانونی کارروائیاں مکمل کی جا رہی ہیں لیکن ان کی وطن واپسی کے لیے ٹائم فریم کو حتمی شکل دینا ابھی باقی ہے.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے انسانی اسمگلنگ کشتی حادثے ایف آئی اے کے حکام نے ہونے والے کو گرفتار میں ملوث کے لیے

پڑھیں:

یوکرین کے تنازع میں پاکستانیوں کے ملوث ہونے کے الزامات کو یکسر مسترد کرتے ہیں، ترجمان دفتر خارجہ

یوکرینی صدر زیلنسکی نے ایکس پر ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہمارے سپاہیوں نے اطلاع دی ہے کہ اس محاذ پر چین، پاکستان، تاجکستان، ازبکستان اور کچھ افریقی ممالک کے کرائے کے جنگجو شامل ہیں۔ جس کا ہم جواب دیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستانی حکام نے یوکرین کے تنازع میں پاکستانی شہریوں کے ملوث ہونے کے بے بنیاد الزامات کو مسترد کردیا۔ خیال رہے کہ یوکرینی صدر زیلنسکی نے ایکس پر ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم نے محاذ پر موجود کمانڈرز سے ووفچانسک کے دفاع اور جنگ کی صورتحال پر گفتگو کی۔ ہمارے سپاہیوں نے اطلاع دی ہے کہ اس محاذ پر چین، پاکستان، تاجکستان، ازبکستان اور کچھ افریقی ممالک کے کرائے کے جنگجو شامل ہیں۔ جس کا ہم جواب دیں گے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے بیان کے مطابق یوکرین کے تنازع میں پاکستانیوں کے ملوث ہونے کے بے بنیاد الزامات کو یکسر مسترد کرتے ہیں۔ 

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق آج تک یوکرائنی حکام کی جانب سے پاکستان سے باضابطہ طور پر رابطہ نہیں کیا گیا ہے، ایسے دعوؤں کی تصدیق کے لیے کوئی قابل تصدیق ثبوت پیش نہیں کیا گیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ حکومت پاکستان یہ معاملہ یوکرائنی حکام کے ساتھ اٹھائے گی جس میں یوکرین سے اس حوالے سے وضاحت طلبکی جائے گی۔ ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں کے مطابق مذاکرات اور سفارت کاری کے ذریعے یوکرین تنازعہ کے پرامن حل کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • یوکرین تنازع میں پاکستانیوں کے ملوث ہونے کا الزام مسترد
  • یوکرین تنازعہ میں پاکستانیوں کے ملوث ہونے کے الزامات بے بنیاد قرار
  • یوکرین کے تنازع میں پاکستانیوں کے ملوث ہونے کے الزامات کو یکسر مسترد کرتے ہیں، ترجمان دفتر خارجہ
  • یوکرین تنازع میں پاکستانی شہریوں کے ملوث ہونے کا یوکرینی صدر کا دعویٰ مسترد
  • کارگو کمپنیوں کے ذریعے موبائل فون سمگلنگ میں ملوث نیٹ ورک پکڑا گیا، 2 ملزمان گرفتار
  • کراچی: حوالہ و ہنڈی میں ملوث گینگ کے دو رکن گرفتار، کروڑوں روپے کی ملکی و غیرملکی کرنسی برآمد
  • راولپنڈی: نوکری کا جھانسہ دیکر شہری کا گردہ نکالنےکی کوشش کرنیوالے4 ملزمان گرفتار
  • کراچی، نوعمر لڑکے سے مبینہ طور پر زیادتی کی کوشش کرنے والے ملزمان گرفتار
  • کراچی میں نو عمر لڑکے سے بدفعلی کی کوشش کرنے والے 2 ملزمان گرفتار
  • راولپنڈی میں انسانی اعضا نکال کر فروخت کرنے والا گروہ گرفتار، متاثرہ شخص بازیاب