امریکی سینیٹ: وزیرِ دفاع کے لیے پیٹ ہیگزیتھ کی نامزدگی کی توثیق
اشاعت کی تاریخ: 25th, January 2025 GMT
ویب ڈیسک — امریکی سینیٹ نے وزیرِ دفاع کے لیے پیٹ ہیگزیتھ کی نامزدگی کی توثیق کر دی ہے۔
جمعے کی شب 100 رکنی سینیٹ میں پیٹ ہیگزیتھ کی توثیق کے لیے ووٹنگ ہوئی تو 50 ارکان نے ان کی حمایت جب کہ 50 نے مخالفت میں ووٹ دیا۔
نامزد وزیرِ دفاع کی توثیق کے لیے ووٹ برابر ہونے پر نائب صدر جے ڈی وینس نے بطور کاسٹنگ ووٹ اپنے فیصلہ کن ووٹ کا استعمال کیا۔
واضح رہے کہ امریکی نظامِ حکومت میں نائب صدر سینیٹ کے صدر ہوتے ہیں اور سینیٹ ارکان کے ووٹ ٹائی ہونے کی صورت میں نائب صدر فیصلہ کن ووٹ کا استعمال کرتے ہیں۔
امریکی تاریخ میں دوسری مرتبہ ایسا ہوا ہے کہ نائب صدر نے کسی کی نامزدگی پر فیصلہ کن ووٹ دیا ہے۔
جے ڈی وینس کے ووٹ کے بعد سینیٹ نے 50 کے مقابلے میں 51 ووٹ سے وزیرِ دفاع کے لیے پیٹ ہیگزیتھ کی توثیق کر دی۔
ہیگزیتھ امریکی نشریاتی ادارے ‘فوکس نیوز’ کے ساتھ بطور ٹی وی میزبان کام کر چکے ہیں۔ وہ کئی کتابوں کے مصنف ہیں جب کہ وہ عراق، افغانستان اور گوانتاناموبے میں آرمی نیشنل گارڈ میں بطور افسر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔
رواں ماہ کے آغاز میں کنفرمیشن ہیئرنگ کے دوران پیٹ ہیگزیتھ نے قانون دانوں کو بتایا تھا کہ وہ فوج میں احتساب کا عمل واپس لائیں گے۔
سینیٹ نے چار روز قبل ہی مارکو روبیو کی بطور وزیرِ خارجہ نامزدگی کی منظوری دی تھی۔ روبیو ٹرمپ کابینہ کے پہلے رکن تھے جن کی سینیٹ سے توثیق ہوئی اور 99 اراکین نے ان کی حمایت میں ووٹ دیا۔
جان ریٹکلف سینیٹ سے منظوری حاصل کرنے والے ٹرمپ کابینہ کے دوسرے رکن تھے۔ سی آئی اے کے سربراہ کے لیے نامزد ریٹکلف کی توثیق کے لیے جمعرات کو سینیٹ کے 74 ارکان نے ان کی حمایت جب کہ 25 نے مخالفت میں ووٹ دیا تھا۔
.ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل کی توثیق ووٹ دیا کے لیے
پڑھیں:
قطر میں اسرائیلی حملہ امریکا کی مرضی سے ہوا: وزیر دفاع خواجہ آصف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: وزیرِ دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ قطر میں اسرائیلی حملہ امریکا کی مرضی سے ہوا، مسلم ممالک کو نیٹو کے طرز پر اتحاد بنانا چاہیے، مجھے مسلم ممالک کے اجلاس میں مایوسی نہیں ہوئی۔
خواجہ آصف نے کہا کہ معرکۂ حق میں تو ہم نے ثابت کر دیا کہ بے تیغ بھی لڑتا ہے سپاہی۔یہ بات انہوں نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
وزیردفاع کا کہنا تھاکہ اسامہ بن لادن امریکی پروڈکٹ تھا، اسے سوڈان سے سی آئی اے کے ڈائریکٹر لائے تھے۔
ان کا کہنا تھاکہ حماس کی قیادت امریکا کی مرضی سے قطر میں بیٹھی تھی، غلط فہمی نہیں ہونی چاہیے یہ سب کچھ امریکا کی مرضی کے ساتھ ہوا ہے، مسلم دنیا کو سمجھنا چاہیے اور اپنے دوست نما دشمن میں تفریق کر لیں، بڑا واقعہ ہے کچھ وقت لگے گا لیکن کچھ نہ کچھ ہو گا۔
وزیرِ دفاع نے کہا کہ شام میں امریکا کی مرضی سے حکومت آئی ہے، اسرائیل اس پر بھی حملے سے باز نہیں آ رہا، امریکا اور مغرب میں جو رائے عامہ بن رہی ہے یہ اسرائیل کے لیے زیادہ خطرناک ہے، امریکا اور باقی دنیا میں رائے عامہ اسرائیل کے خلاف ہو رہی ہے۔