ویب ڈیسک امریکی سینیٹ نے وزیرِ دفاع کے لیے پیٹ ہیگزیتھ کی نامزدگی کی توثیق کر دی ہے۔

جمعے کی شب 100 رکنی سینیٹ میں پیٹ ہیگزیتھ کی توثیق کے لیے ووٹنگ ہوئی تو 50 ارکان نے ان کی حمایت جب کہ 50 نے مخالفت میں ووٹ دیا۔

نامزد وزیرِ دفاع کی توثیق کے لیے ووٹ برابر ہونے پر نائب صدر جے ڈی وینس نے بطور کاسٹنگ ووٹ اپنے فیصلہ کن ووٹ کا استعمال کیا۔

واضح رہے کہ امریکی نظامِ حکومت میں نائب صدر سینیٹ کے صدر ہوتے ہیں اور سینیٹ ارکان کے ووٹ ٹائی ہونے کی صورت میں نائب صدر فیصلہ کن ووٹ کا استعمال کرتے ہیں۔

امریکی تاریخ میں دوسری مرتبہ ایسا ہوا ہے کہ نائب صدر نے کسی کی نامزدگی پر فیصلہ کن ووٹ دیا ہے۔

جے ڈی وینس کے ووٹ کے بعد سینیٹ نے 50 کے مقابلے میں 51 ووٹ سے وزیرِ دفاع کے لیے پیٹ ہیگزیتھ کی توثیق کر دی۔

ہیگزیتھ امریکی نشریاتی ادارے ‘فوکس نیوز’ کے ساتھ بطور ٹی وی میزبان کام کر چکے ہیں۔ وہ کئی کتابوں کے مصنف ہیں جب کہ وہ عراق، افغانستان اور گوانتاناموبے میں آرمی نیشنل گارڈ میں بطور افسر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔

رواں ماہ کے آغاز میں کنفرمیشن ہیئرنگ کے دوران پیٹ ہیگزیتھ نے قانون دانوں کو بتایا تھا کہ وہ فوج میں احتساب کا عمل واپس لائیں گے۔

سینیٹ نے چار روز قبل ہی مارکو روبیو کی بطور وزیرِ خارجہ نامزدگی کی منظوری دی تھی۔ روبیو ٹرمپ کابینہ کے پہلے رکن تھے جن کی سینیٹ سے توثیق ہوئی اور 99 اراکین نے ان کی حمایت میں ووٹ دیا۔

جان ریٹکلف سینیٹ سے منظوری حاصل کرنے والے ٹرمپ کابینہ کے دوسرے رکن تھے۔ سی آئی اے کے سربراہ کے لیے نامزد ریٹکلف کی توثیق کے لیے جمعرات کو سینیٹ کے 74 ارکان نے ان کی حمایت جب کہ 25 نے مخالفت میں ووٹ دیا تھا۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان کھیل کی توثیق ووٹ دیا کے لیے

پڑھیں:

سندھ طاس معاہدہ معطل: پانی کے ہر قطرے پر ہمارا حق ہے اور اس کا دفاع کریں گے، وزیر توانائی

وفاقی وزیر برائے توانائی اویس لغاری نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے اقدام پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پانی کے ہر قطرے پر ہمارا حق ہے اور اس کا دفاع بھی کریں گے۔

وزیر برائے توانائی اویس لغاری نے بھارت کی طرف سے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے پر بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کی طرف سے جلد بازی اور اسکے نتائج کی پرواہ کے بغیر معطل کرنا آبی جنگ کے مترادف ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت یہ اقدام اور غیر قانونی ہے۔ وزیر توانائی نے کہا کہ پانی کے ہر قطرے پر ہمارا حق ہے، اور ہم قانونی، سیاسی اور عالمی سطح پر پوری طاقت سے اس کا دفاع کریں گے۔"

سندھ طاس معاہدہ کیا ہے؟

پاکستان اور بھارت کے درمیان پانی کی منصفانہ تقسیم کے حوالے سے 1960ء میں ایک معاہدہ طے پایا تھا جسے سندھ طاس معاہدے کا نام دیا گیا۔ معاہدے کے تحت دونوں ممالک کے دریاؤں کا پانی منصفانہ تقسیم ہونا تھا۔ اس معاہدے میں ورلڈ بینک بطور ضامن ہے۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق معاہدے کے تحت پنجاب میں بہنے والے تین دریاؤں راوی ستلج اور بیاس پر بھارت کا کنٹرول زیادہ ہوگا۔ اس کے علاوہ دریائے سندھ، جہلم اور چناب پاکستان کے کنٹرول میں دیا گیا جس کے 80 فیصد پانی پر پاکستان کو حق دیا گیا ہے۔

دونوں ممالک کو دریاؤں کے پانی سے بجلی بنانے کا حق تو حاصل ہے تاہم پانی ذخیرہ کرنے یا بہاؤ کو کم کرنے کا حق حاصل نہیں۔

بھارتی اقدام سندھ طاس معاہدے کی کھلم کھلا خلاف ورزی

دوسری جانب ذرائع کے مطابق بھارت کا یہ مذموم فیصلہ 1960 کے سندھ طاس کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے کیونکہ معاہدے کی شق نمبر12۔ (4) کے تحت یہ معاہدہ اس وقت تک ختم نہیں ہو سکتا جبکہ دونوں ملک تحریری طور پر متفق نہ ہوں۔

ذرائع کے مطابق بھارت  نے بغیر کسی ثبوت اور تحقیق کے پہلگام حملے کا الزام پاکستان پر لگاتے ہوئے یہ انتہائی اقدام اٹھایا۔

سندھ طاس معاہدے کے علاوہ بھی انٹرنیشنل قانون کے مطابق Upper riparian , lower riparian کے پانی کو نہیں روک سکتا۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان 1960ء میں دریائے سندھ اور دیگر دریاؤں کا پانی منصفانہ طور تقسیم کرنے کیلئے سندھ طاس معاہدہ طے پایا تھا۔ جس میں عالمی بینک بھی بطور ثالت شامل ہے۔

معاہدے کی روح سے بھارت یکطرفہ طور پر یہ معاہدہ معطل نہیں کر سکتا جبکہ انٹرنیشنل واٹر ٹریٹی بین الاقوامی سطح پر پالیسی اور ضمانت شدہ معاہدہ ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ انٹرنیشنل معاہدے کو معطل کر کے بھارت دیگر معاہدوں کی ضمانت کو مشکوک کر رہا ہے، ہندوستان اس طرح کے نا قابل عمل  اور غیر ذمہ دارانہ اقدامات کر کے اپنے اندرونی بے قابو حالات سے توجہ ہٹانا چاہتا ہے۔ 

متعلقہ مضامین

  • پاک بھارت تنازع: ہم کراچی سے گلگت تک ہائی الرٹ رہیں گے، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • آج پاکستان نے بھارتی گیدڑ بھبکیوں کا جواب دیا، عطا تارڑ
  • بھارت پاکستان کے شہروں پر دہشت گردی کی منصوبہ بندی کررہا ہے، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • سندھ طاس معاہدہ معطل: پانی کے ہر قطرے پر ہمارا حق ہے اور اس کا دفاع کریں گے، وزیر توانائی
  • بھارت کے کسی بھی حملے کا بھر پور جواب دیں گے ، ابھیندن یاد ہوگا، وزیر دفاع
  • کشمیر حملے کا جواب ’واضح اور سخت‘ دیں گے، بھارتی وزیر دفاع
  • کراچی پورٹ ٹرسٹ میں لوٹ مار کا مقابلہ ایف بی آر بھی نہیں کر سکتا: خواجہ آصف
  • سینیٹ اجلاس میں کینالز کے معاملے پر پیپلزپارٹی کا واک آوٹ، اپوزیشن کا شور شرابہ
  • ’پانی چوری نامنظور‘، سینیٹ میں وزیر قانون کی تقریر کے دوران اپوزیشن کے نعرے، پی پی کا واک آؤٹ
  • امریکی حملے کا منصوبہ ایک اور چیٹ روم میں لیک ہونے کا انکشاف