نائیجیریا میں ایک بار پھر ایندھن کے ٹینکر میں دھماکا، 18 افراد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
اینوگو (نیوز ڈیسک)جنوب مشرقی نائیجیریا کی ریاست اینوگو میں فیول ٹینکر میں زور دار دھماکے کے نتیجے میں 18 افراد ہلاک ہو گئے۔
خیال رہے اس واقعے سے ایک ہفتہ قبل شمالی نائیجیریا میں آئل ٹینکر دھماکا ہوا تھا جس میں تقریباً 100 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
رائٹرز کے مطابق فیول ٹینکر کے بریک فیل ہونے کے باعث ڈرائیور کنٹرول کھو بیٹھا جس کے باعث حادثہ پیش آیا۔
روڈ سیفٹی کے ترجمان کے بیان کے مطابق بریک فیل ہونے کے بعد ٹینکر ہائی وے پر چلتی دیگر گاڑیوں سے ٹکرایا جس کے باعث زور دار دھماکا ہوا۔
ترجمان نے بتایا کہ اس حادثے میں بچ جانے والے 10 افراد کو مختلف نوعیت کی چوٹیں آئی ہیں تاہم حادثے میں 18 افراد بری طرح سے جھلس کر ہلاک ہوگئے۔
افریقی ملک نائجیریا میں فیول ٹینکر حادثات معمول بن چکے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ ایسے واقعات سڑکوں کی خراب حالت اور لاپرواہی سے ڈرائیونگ کی وجہ سے رونما ہوتے ہیں جس کے نتیجے میں کئی اموات ہوتی ہیں۔
مزیدپڑھیں:اسپیکرآزادکشمیراسمبلی کے قافلے پرشرپسندوں کا حملہ، دو افراد زخمی
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
ڈیرہ بگٹی میں بارودی سرنگ کے دھماکوں میں ماں بیٹی سمیت 3 افراد جاں بحق
بلوچستان کے ضلع ڈیرہ بگٹی کے علاقے سوئی میں دو الگ الگ بارودی سرنگ کے دھماکوں میں تین افراد جاں بحق جبکہ 4 شدید زخمی ہوئے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سوئی میں ہونے والے بارودی سرنگ کے دھماکوں کی آواز سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
پہلا دھماکا صبح سویرے 7 بجے کے قریب لنجو کے نزدیک سغاری گاؤں میں ہوا جہاں ایک خاتون حیات چاکرانی اپنی 8 سالہ بیٹی اور ایک مقامی شخص غلام نبی گھر سے باہر نکلتے ہوئے جاں بحق ہوئے۔
عینی شاہدین کے مطابق دھماکا اتنا شدید تھا کہ لاشیں شناخت کے قابل نہ رہیں جبکہ دوسرا دھماکا یارو پٹ کے سرحدی علاقے میں پیش آیا، جہاں دو مرد، ایک خاتون اور ان کا 10 سالہ بیٹا زخمی ہو گئے۔ زخمیوں کو فوری طور پر لیویز اہلکاروں نے ڈیرہ بگٹی کے سول ہسپتال منتقل کیا جہاں ڈاکٹروں نے دو زخمیوں کی حالت تشویشناک قرار دی ہے۔
مقامی لوگوں نے ایکسپریس نیوز کوبتایا ہے کہ دھماکوں کی جگہ پر کوئی عسکری سرگرمی نہیں تھی اور یہ بارودی سرنگیں ممکنہ طور پر کسانوں یا عام شہریوں کو نشانہ بنانے کے لیے بچھائی گئی تھیں۔
ایک رہائشی نے ایکسپریس نیوز کو بتایا کہ ہمارے علاقے میں بارودی سرنگیں اب روزمرہ کا خطرہ بن چکی ہیں اور ہم اپنے بچوں کو گھر سے باہر بھیجنے سے ڈرتے ہیں۔
لیویز اور فرنٹیئر کور (ایف سی) کے دستوں نے دھماکوں کے مقامات کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔
حکام نے ایکسپریس نیوز کو بتایا کہ دھماکوں کی نوعیت جانچنے کے لیے ماہرین کی ٹیم طلب کر لی گئی ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے واقعے کی تحقیقات کا اعلان کیا ہے، جبکہ اب تک کسی گروہ نے دھماکوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔