واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک)امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تیسری مرتبہ صدر بننے کے لیے آئینی ترمیم کے لیے کوششیں شروع کردی ہیں۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق، امریکی ایوان میں صدر کو تیسری بار منتخب کرنے کی قرارداد کانگریس کے رکن اینڈی اوگلیس نے پیش کی۔

پیش کردہ ترمیم کے مطابق، کسی فرد کو زیادہ سے زیادہ 3 مدتوں کے لیے صدر کے عہدے پر فائز ہونے کی اجازت ہوگی۔ مذکورہ تجویز میں کچھ شرائط بھی شامل کی گئی ہیں جیسا کہ مسلسل 2 مرتبہ صدر بننے والے فرد کو تیسری مدت کے لیے عہدہ سنبھالنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

اسی طرح کسی عبوری یا قائم مقام صدر جو 2 سال سے زیادہ عرصے کے لیے عہدہ سنبھال چکا ہو اس کو بھی 2 مدتوں سے زیادہ کے لیے صدر بننے کی اجازت نہیں ہوگی۔

پیش کردہ ترمیم امریکی آئین کی 22ویں ترمیم کے برعکس ہے کیونکہ امریکی آئین صدر کی مدت صدارت کو صرف 2 مدتوں تک محدود کرتا ہے۔ امریکی آئین کے مطابق، کوئی بھی صدر 2 بار سے زیادہ اپنے عہدے پر نہیں رہ سکتا اور نہ ہی اسے اگلا الیکشن لڑنے کی اجازت ہوتی ہے۔

آئینی ترمیم پیش کرنے والے رکن کانگریس اینڈی اوگلیس کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے خود کو انقلابی شخصیت ثابت کیا ہے اور وہ امریکا کو عظیم بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ کو اپنا مقصد پورا کرنے کے لیے ضروری وقت ملنا چاہیے۔

واضح رہے کہ مذکورہ آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے قرارداد کو ایوان نمائندگان اور سینیٹ میں دو تہائی اکثریت یا دو تہائی ریاستی مقننہ کے ذریعہ آئینی کنونشن کی ضرورت ہوگی۔ اس کے علاوہ اسے تین چوتھائی ریاستوں کی توثیق بھی درکار ہوگی جبکہ ریپبلکنز کے پاس اس وقت سینیٹ میں دو تہائی اکثریت نہیں ہے۔
مزیدپڑھیں:حکومت کا گیس کی قیمت میں بڑے اضافے کا اعلان

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: سے زیادہ کی اجازت

پڑھیں:

حماس رہنما جنگ بندی پر راضی نہیں، وہ مرنا چاہتے ہیں اور اسکا وقت آگیا؛ ٹرمپ کی دھمکی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی ہے کہ حماس، غزہ میں جنگ بندی نہیں چاہتا اور اب ان کے رہنما شکار کیے جائیں گے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ یہ افسوسناک ہے، حماس دراصل معاہدہ کرنا ہی نہیں چاہتی تھی۔

امریکی صدر نے مزید کہا کہ مجھے لگتا ہے وہ (حماس رہنما) مرنا چاہتے ہیں اور اب وقت آ گیا ہے کہ یہ معاملہ ہمیشہ کے لیے ختم کردیا جائے۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی آمیز لہجے میں کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ حماس کے رہنما اب شکار کیے جائیں گے۔

ادھر اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو نے بھی دھمکی دی ہے کہ غزہ جنگ بندی نہ ہونے کے بعد اسرائیل اب ’’متبادل راستے‘‘ اپنائے گا تاکہ باقی مغویوں کی بازیابی اور غزہ میں حماس کی حکمرانی کا خاتمہ کیا جاسکے۔

خیال رہے کہ امریکا اور اسرائیل یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب ان دونوں نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ہونے والے بالواسطہ مذاکرات سے اپنے نمائندے واپس بلالیے ہیں۔

دوسری جانب حماس کے سیاسی رہنما باسم نعیم نے امریکی ایلچی اسٹیو وٹکوف پر الزام لگایا کہ وہ مذاکرات کی اصل نوعیت کو مسخ کر رہے ہیں۔

حماس رہنما نے الزام عائد کیا کہ غزہ جنگ بندی پر امریکی موقف میں تبدیلی دراصل اسرائیل کی حمایت اور صیہونی ایجنڈا پورا کرنے کے لیے کی گئی ہے۔

یاد رہے کہ دوحہ میں مجوزہ غزہ جنگ بندی کے تحت 60 روزہ جنگ بندی، امداد کی بحالی اور فلسطینی قیدیوں کے بدلے اسرائیلی مغوی رہائی پر اتفاق کرنا تھا۔

تاہم اسرائیل کے فوجی انخلا اور 60 دن بعد کے مستقبل پر اختلافات ڈیل کی راہ میں رکاوٹ بنے۔

 

متعلقہ مضامین

  • حماس رہنما جنگ بندی پر راضی نہیں، وہ مرنا چاہتے ہیں اور اسکا وقت آگیا؛ ٹرمپ کی دھمکی
  • بڑے سیاسی گھرانے کی شخصیت کے کرپٹو میں 10 کروڑ ڈالر ڈوب گئے
  • امریکا سے گوشت نہ خریدنے والے ممالک ‘نوٹس’ پر ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ کا انتباہ
  • ہمارے بغیردنیا کی معیشت بیٹھ جائے گی، امریکی صدرکا دعوی
  • امریکی ٹیکنالوجی کمپنیاں بھارت میں نوکریاں دینا بند کریں، صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا انتباہ
  • وزیراعلیٰ ای ٹیکسی سکیم کب شروع ہوگی؟حتمی تاریخ کااعلان ہوگیا
  • امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کل اپنی والدہ کے آبائی ملک سکاٹ لینڈ کا نجی دورہ کریں گے
  • عمران خان کے بیٹوں کی امریکا میں اہم شخصیت سے ملاقات، ڈونلڈ ٹرمپ کی مودی کو پھر چپیڑ
  • ڈونلڈ ٹرمپ کا باراک اوباما پر غداری کا الزام، سابق صدر نے ردعمل میں کیا کہا؟
  • عمران خان کے بیٹوں کی امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خصوصی ایلچی رچرڈ گرینل سے ملاقات