عالمی ایوارڈ یافتہ مصور منیر ڈھرنال انتقال کر گئے
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
ارشد کوٹلہ : عالمی ایوارڈ یافتہ مصور منیر ڈھرنال انتقال کر گئے ، نماز جنازہ آبائی گاؤں ڈھرنال میں کل صبح ادا کیا جائے گا
مصور منیر ڈھرنال آج تلہ گنگ تقریب میں دوران تقریر طعبیت ناساز ہونے کی وجہ سے ہسپتال منتقل کیا گیا ۔مصور منیر ڈھرنال ہسپتال میں جانبر نہ ہو سکے خالق حقیقی سے جا ملے ۔مرحوم کی نماز جنازہ کل بروز سوموار آبائی گاؤں ڈھرنال میں گیارہ بجے ادا کیا جائے گا ۔
پاکستان 2035 تک 1 ٹریلین ڈالر کی معیشت بن سکتا ہے، عالمی بینک
مصور منیر ڈھرنال نے 1993ء میں رائل اکیڈمی آف لندن کی انٹرنیشنل نمائش میں بھی شرکت کی تھی ، سنگا پور سے ایشیاء ایوارڈ حاصل کرنے میں کامیاب رہے.
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
’فری فلسطین‘ ایمی ایوارڈز میں فلسطین کے حق میں آوازیں بلند
ہالی ووڈ کے سب سے بڑے ٹی وی ایوارڈز، 77ویں سالانہ ایمی ایوارڈز کی تقریب میں متعدد فنکاروں نے فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے ’فری فلسطین‘ کے نعرے بلند کیے۔
تقریب میں ڈرامہ سیریز Hacks کی اداکارہ ہنہ آئنبائنڈر نے بہترین معاون اداکارہ کا ایوارڈ جیتنے کے بعد اسٹیج پر مختصر مگر دوٹوک خطاب کیا۔ انہوں نے کہا ’گو برڈز، ایف۔آئی۔سی۔ای (امریکی امیگریشن ایجنسی) اور فری فلسطین‘۔
اس موقع پر ہسپانوی اداکار اویر باردیم نے فلسطینی روایتی رومال کفیہ پہن کر ریڈ کارپٹ پر شرکت کی۔ انہوں نے اے ایف پی سے گفتگو میں کہا کہ وہ ان فلمی اداروں کا بائیکاٹ کر رہے ہیں جو اسرائیل کے جنگی جرائم اور غزہ میں نسل کشی کو سفید کرنے میں شریک ہیں۔
Hannah Einbinder made the remark while accepting the award for Supporting Actress in a Comedy Series for Hacks at the 77th Primetime Emmy Awards in Los Angeles, California, on September 14 pic.twitter.com/6kCdvDmNtW
— TRT World (@trtworld) September 15, 2025
ایوارڈ شو کے دوران لاسٹ ویک ٹونائٹ وِد جان اولیور کے مصنف ڈینیئل اوبرائن نے بہترین اسکرپٹڈ ویرائٹی سیریز کا ایوارڈ وصول کرتے ہوئے کہا کہ امریکا میں موجودہ حکومت پر تنقید کرنا فنکاروں کے لیے تیزی سے مشکل بنتا جا رہا ہے۔
گزشتہ ہفتے ہالی ووڈ کے 1,800 سے زائد اداکاروں، ہدایتکاروں اور پروڈیوسرز نے ایک حلف نامے پر دستخط کیے جس میں انہوں نے اسرائیلی فلمی اداروں کے ساتھ کام کرنے سے انکار کیا۔ یہ اعلان جنوبی افریقہ کی نسل پرست حکومت کے دور میں فلم سازوں کی جانب سے بائیکاٹ کی تحریک سے متاثر ہو کر کیا گیا۔
اس اعلامیے میں کہا گیا کہ ہم وعدہ کرتے ہیں کہ اپنی فلمیں ان اداروں میں نمائش کے لیے نہیں دیں گے اور نہ ہی اسرائیلی فلمی اداروں، فیسٹیولز، پروڈکشن کمپنیوں یا نشریاتی اداروں کے ساتھ کام کریں گے جو فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی اور اپارتھائیڈ میں ملوث ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
’فری فلسطین‘ ایمی ایوارڈز ڈینیئل اوبرائن ہالی ووڈ