’بابر اعظم کو کھیلنا نہیں آرام کرنا چاہیے‘ شائقین بھڑک اٹھے
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
ملتان (سپورٹس ڈیسک )پاکستان کی ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں دوسرے ٹیسٹ میں 120 رنز سے شکست پر شائقین کرکٹ بھڑک اٹھے۔
ملتان ٹیسٹ کے تیسرے روز ویسٹ انڈیز نے پاکستان کو 120 رنز سے شکست دے کر سیریز 1-1 سے برابر کردی اور 34 سال بعد پاکستانی سرزمین پر کامیابی بھی حاصل کرلی۔
پاکستان کو جیت کے لیے 178 رنز اور ویسٹ انڈیز کو صرف 6 وکٹیں درکار تھیں۔ لیکن پاکستانی بیٹرز نے فلاپ شو پیش کیا اور 6 کھلاڑی کل کے مجموعے میں صرف 58 رنز کا اضافہ کر کے پویلین لوٹ گئے۔ یوں میچ کا نتیجہ پہلے سیشن کے ابتدائی سوا گھنٹے میں ہی برآمد ہوگیا۔
دوسرے میچ میں بابر اعظم، نہ شان مسعود، محمد رضوان نہ سلمان علی آغا اور نہ ہی سعود شکیل کوئی بڑا نام بڑا اسکور نہ کر سکا۔ ٹاپ اسکور بابر اعظم (31) رنز کے ساتھ رہے۔ محمد رضوان (25)، کامران غلام (19)، سلمان آغا (15) اور سعود شکیل (13) ڈبل فیگرز میں داخل ہونے والے دیگر کھلاڑی تھے۔
ویسٹ انڈیز کی جانب سے جومل واریکن نے پانچ، کیون سنکلیئر نے تین جب کہ گوڈاکیش موتی نے دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
پاکستان کی شکست پر شائقین کرکٹ آگ بگولہ ہوگئے اور اپنی بھڑاس سوشل میڈیا پر نکالی اور لکھا کہ بیٹرز کے پاس گیم اویئرنس کی کمی ہے، سینئرز کھلاڑی کیا کرنے آئے تھے۔
شائقین کرکٹ کا کہنا ہے کہ بابر اعظم کو کھیلنا نہیں آرام کرنا چاہیے۔
مزیدپڑھیں:پاک چین دوستی کو نشانہ بنانے کے بے بنیاد الزامات مسترد
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ویسٹ انڈیز
پڑھیں:
اسرائیلی حملوں کی محض مذمت کافی نہیں، اب ہمیں واضح لائحہ عمل اختیار کرنا ہوگا: اسحاق ڈار
—فائل فوٹونائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملوں کی محض مذمت کافی نہیں، اب ہمیں واضح لائحہ عمل اختیار کرنا ہوگا۔
عرب ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسرائیل کا لبنان اور شام کے بعد قطر پر حملہ ناقابل قبول اور خلافِ توقع تھا۔
وزیراعظم کی دوحہ میں امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی سے ملاقات ہوئی ہے
اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ وقت آگیا ہے کہ غزہ میں غیر مشروط جنگ بندی یقینی بنائی جائے، اسرائیلی اشتعال انگیزیوں سے واضح ہے کہ وہ ہرگز امن نہیں چاہتا۔
وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ دنیا کو اب اسرائیل کا راستہ روکنا ہوگا، سلامتی کونسل میں اصلاحات کی جانی چاہئیں اور بطور ایٹمی طاقت پاکستان مسلم امہ کے ساتھ کھڑا ہے۔