Islam Times:
2025-09-18@17:28:47 GMT

اسٹیٹ بینک نے شرح سود مزید کم کرکے 12 فیصد مقرر کر دی

اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT

اسٹیٹ بینک نے شرح سود مزید کم کرکے 12 فیصد مقرر کر دی

گورنر اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ دو تہائی بیرونی قرضہ ادا کر دیا ہے، جس سے بیرونی قرضوں کا بڑا حصہ ادا ہوگیا ہے، قرضوں کا تناسب بڑھ نہیں رہا۔ اسلام ٹائمز۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے شرح سود میں کمی کا اعلان کر دیا گیا، جبکہ گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ افراط زر میں آنے والے مہینوں میں اضافہ ہوگا۔ گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے مانیٹری پالیسی کا اعلان کیا، جس میں انہوں نے بتایا کہ پالیسی ریٹ میں 100 بیسس پوائنٹس کی کمی کرکے شرح سود کو ایک فیصد کم کرکے 13 سے 12 فیصد مقرر کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افراط زر کچھ ماہ میں بہت تیزی سے کم ہوا ہے، مئی 2023ء میں 38 فیصد رہا اور گزشتہ ماہ 4.

1 فیصد پر آگیا۔ گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ جنوری کا افراط زر دسمبر سے بھی کم رہے گا۔

گورنر اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ 6 ماہ کا کرنٹ اکاؤنٹ 1.2 ارب ڈالر سرپلس رہا، اس سے قبل 4.1 ارب ڈالر کا خسارہ رہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ دسمبر جنوری میں بھاری مالیت کے بیرونی قرضوں کی ادائیگی کی گئی ہے، پورے سال کے قرضوں کی ادائیگی 26.1 ارب ڈالر کرنی ہے، رول اوور پر اتفاق کیا گیا، جن کی مالیت 12.3 ارب ڈالر ہے، مجموعی 16 ارب ڈالر یا تو رول اوور ہوں گے یا ری پے ہو جائیں گے، باقی 10 سے 10.1 ارب ڈالر میں سے 6.4 ارب ڈالر ادا کر چکے ہیں اور باقی قرضہ 3.6 سے 3.7 ارب ڈالر کی ادائیگیاں 6 ماہ میں کرنی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دو تہائی بیرونی قرضہ ادا کر دیا ہے، جس سے بیرونی قرضوں کا بڑا حصہ ادا ہوگیا ہے، قرضوں کا تناسب بڑھ نہیں رہا۔

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: گورنر اسٹیٹ بینک نے نے کہا کہ قرضوں کا انہوں نے ارب ڈالر

پڑھیں:

بینک آف پنجاب کی اینالسٹ اور انویسٹرز کے لیے کارپوریٹ بریفنگ

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 ستمبر 2025ء)بینک آف پنجاب (BOP) نے گزشتہ روز بروکریجز، ریسرچ اینالسٹ اور مارکیٹ کے شرکاء کے لیے ایک کارپوریٹ بریفنگ کا انعقاد کیا، جس میں نصف سالہ اور سالانہ مالی کارکردگی پر روشنی ڈالی گئی۔ اجلاس کی صدارت صدر و سی ای او جناب ظفر مسعود نے کی، جبکہ ان کے ہمراہ چیف فنانشل آفیسر جناب ندیم عامر، چیف ڈجیٹل آفیسر جناب نوفل داوٴد، کمپنی سیکرٹری جناب کامران حفیظ، گروپ ہیڈ ٹریژری و کیپیٹل مارکیٹس جناب قاسم ندیم اور گروپ ہیڈ کارپوریٹ و انویسٹمنٹ بینکنگ جناب عمر خان بھی موجود تھے۔


بینک آف پنجاب نے سال 2025 کی پہلی ششماہی میں تاریخی نتائج حاصل کیے، جو بینک کی مضبوط حکمتِ عملی اور آپریشنل کامیابی کا ثبوت ہیں۔

(جاری ہے)

بینک کے آپریٹنگ منافع میں 278 فیصد اضافہ ہوا اورقبل ازٹیکس منافع بڑھ کر 15.2 ارب روپے تک پہنچ گیا، جو بینک کی تاریخ کا سب سے زیادہ منافع ہے۔ نئی ڈویڈنڈ پالیسی کے مطابقت میں بینک نے پہلی بار 10 فیصد کیش ڈویڈنڈ کا اعلان کیا۔

بینک ڈپازٹس میں بھی شاندار اضافہ دیکھنے کو ملا، کرنٹ ڈپازٹس میں 43 فیصد اور اسلامی ڈپازٹس میں 80 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ اس شاندار کارکردگی کے نتیجے میں بینک کے شیئر کی قیمت میں گزشتہ سال کے مقابلہ میں294 فیصد اضافہ ہوا اور مارکیٹ کیپیٹلائزیشن ریکارڈ 63 ارب روپے کی سطح تک پہنچ گئی۔
اینالسٹ کے سوال و جواب کے سیشن میں کئی اہم موضوعات زیر بحث آئے۔

پائیدار کارکردگی سے متعلق سوال پر انتظامیہ نے وضاحت کی کہ منافع بنیادی طور پر ڈپازٹ مکس میں ڈھانچہ جاتی بہتری، ڈجیٹل اپناوٴ میں تیزی اور فیس انکم میں اضافے پر مبنی ہے، جو کہ دیرپا ہے اور کسی وقتی فائدے پر انحصار نہیں کرتا۔
سیلاب سے زرعی اور ایس ایم ای پورٹ فولیوز پر ممکنہ اثرات پر اینالسٹس کی تشویش کے جواب میں انتظامیہ نے وضاحت دی کہ زرعی اور ایس ایم ای فنانسنگ بینک کے قرضوں کے تقریباً ایک تہائی پر مشتمل ہے، تاہم اس میں صرف 8 فیصد حصہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ہے۔

ان میں سے 76.59 فیصد سرکاری اسکیموں کے تحت فراہم کردہ فرسٹ لاس گارنٹی سے کور ہے، جس کی وجہ سے غیر محفوظ حصہ بہت کم ہے۔ بینک کا اپنا کمرشل پورٹ فولیو زیادہ تر کولیٹرل اور انشورنس کے ساتھ ہے جبکہ غیر محفوظ حصہ کل قرضوں کا صرف 0.18 فیصد سے بھی کم ہے۔ کسان کارڈ پورٹ فولیو کی ادائیگی کی شرح پہلی سائیکل میں 99 فیصد رہی ہے، اور باقی بقایاجات گارنٹی ڈھانچوں کے تحت جذب ہو جاتے ہیں۔

انتظامیہ نے زور دیا کہ محتاط لینڈنگ پالیسی اور ڈیٹا پر مبنی کلائنٹ سلیکشن کی بدولت زرعی اور ایس ایم ای پورٹ فولیو موسمیاتی چیلنجز کے باوجود مستحکم ہیں۔
ٹرم ڈپازٹس اور سرمایہ کاری کی ری پرائسنگ حکمت عملی پر سوالات کے جواب میں انتظامیہ نے بتایا کہ 502 ارب روپے کے ٹرم ڈپازٹس گزشتہ سال سے منتقل ہوئے تھے جن میں سے 87 فیصد اگست تک میچور ہو چکے ہیں جبکہ صرف 13 فیصد باقی ہیں، جس سے لائبیلٹی سپریڈ بہتر ہوا ہے۔

سرمایہ کاری ا پورٹ فولیو میں 57 فیصد فلوٹنگ ریٹ بانڈز، 19 فیصد فکسڈ پی آئی بیز اور 24 فیصد ٹی بلزپر مشتمل ہے، جو محتاط اورمتوازن حکمت عملی کو ظاہر کرتا ہے۔
ڈپازٹس کی نمو اور موجودہ اکاوٴنٹس کے مکس پر گفتگو کرتے ہوئے انتظامیہ نے بتایا کہ بینک کے موجودہ کرنٹ اکاوٴنٹس کا تناسب 2023 میں 17 فیصد سے بڑھ کر 2025 کی پہلی ششماہی میں 24 فیصد تک پہنچ گیا ہے، جو کہ سال کے آخر کے ہدف 22 فیصد سے بڑھ گیاہے۔

یہ کامیابی اسلامی بینکنگ کے پھیلاوٴ اور کسٹمر فرسٹ ڈجیٹل اقدامات کی مرہونِ منت ہے۔
شیئر پرائس کے حوالے سے سوالات کے جواب میں انتظامیہ نے واضح کیا کہ بینک باضابطہ انداز میں فارورڈ لکنگ گائیڈنس نہیں دیتا، تاہم ڈھانچہ جاتی اصلاحات، بہتر ڈویڈنڈ پے آوٴٹ اور پائیدار منافع نے گزشتہ سال کے دوران شیئر پرائس میں 294 فیصد اضافے میں اہم کردار ادا کیا ہے اور یہ رجحان مستقبل میں بھی بینک کی مضبوط بنیادوں اور طویل مدتی حکمت عملی کے تحت جاری رہے گا۔


بینک کے صدر و سی ای او ظفر مسعود نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا:
“ہمارے نتائج کئی سالوں کی ڈھانچہ جاتی تبدیلیوں کا نتیجہ ہیں، جن کے تحت نجی کم لاگت ڈپازٹس کو ہدف بنانا، ڈپازٹس کی ری پرائسنگ کو موٴثر بنانا، کرنٹ اکاوٴنٹس میں اضافہ اور ٹریژری آپریشنز کو زیادہ موٴثر بنانا تھا۔ ساتھ ہی ہم محتاط ہیں اور بیرونی خطرات، بالخصوص موسمیاتی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں تاکہ اپنے اسٹیک ہولڈرز کو مسلسل ویلیو فراہم کر سکیں۔


مستقبل کے لائحہ عمل کے طور پر، بینک نے ایک بار پھر اس عزم کا اعادہ کیا کہ کسٹمر کے تجربے کو مزید بہتر بنائے گا، ڈجیٹل ٹرانسفارمیشن کو تیز کرے گا اور فنانشل انکلوژن کو فروغ دے گا، بالخصوص ایس ایم ای، زراعت اور ہاوٴسنگ فنانس کے شعبوں پر توجہ دی جائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ کے مطالبہ منظور، امریکی سینٹرل بینک نے شرح سود میں کمی کردی
  • جون 2026ء تک وفاق اور صوبوں میں کیش لیس معیشت لے آئیں گے: حکام اسٹیٹ بینک
  • ایک سال میں بینکوں کے ڈپازٹس 3685 ارب روپے بڑھے گئے
  • بینک آف پنجاب کی اینالسٹ اور انویسٹرز کے لیے کارپوریٹ بریفنگ
  • اسٹیٹ بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز سے گورنر کی تنخواہ مقرر کرنے کا اختیار واپس لینے کی تیاری
  • حکومت کا 2600 ارب روپے کے قرض قبل از وقت واپس کرنے اور 850 ارب کی سود بچانے کا دعویٰ
  • شرح سود 11فیصد برقراررکھنے پر صنعت کاروں کا مایوسی کا اظہار
  • تاریخ میں پہلی بار 2600 ارب روپے قرض قبل ازوقت واپس کیا گیا، ترجمان وزارت خزانہ
  • سیلاب کے باعث ملک کی اقتصادی ترقی کی رفتار سست ہو سکتی ہے، اسٹیٹ بینک
  • اسٹیٹ بینک کے فیصلے پر صدر ایف پی سی سی آئی کا شدید ردعمل