معروف ڈراما ساز خلیل الرحمٰن قمر نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ گزشتہ برس آمنہ عروج نامی لڑکی سے خاتون کی لالچ ذہن میں رکھ کر رات کو ملنے نہیں گئے تھے، ان کے لیے خواتین کی کوئی کمی نہیں تھی۔

خلیل الرحمٰن قمر نے حال ہی میں صحافی ارشاد بھٹی کے پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے اپنے اغوا کی کوشش کے معاملے سمیت دوسرے معاملات پر بھی کھل کر بات کی۔

پروگرام کے دوران خلیل الرحمٰن قمر نے اعتراف کیا کہ ان کے اغوا کیس کو منطقی انجام تک پہنچانے میں پولیس اور عدلیہ کا اہم کردار رہا ہے، دونوں ادارے اچھا کام کر رہے ہیں، وہ مطمئن ہیں۔

تاہم ساتھ ہی انہوں نے مبہم انداز میں کہا کہ انہیں کبھی کبھی شک ہوتا ہے کہ ان کے اغوا کا ڈراما ان کی عمران خان سے وابستگی کی وجہ سے رچایا گیا ہوگا لیکن اس حوالے سے ان کے پاس شواہد موجود نہیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کے فوج اور عمران خان سے اچھے اور اعلانیہ تعلقات ہیں۔

خلیل الرحمٰن قمر نے اپنے اغوا کے معاملے پر مزید بات کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ بھی کیا کہ اگر اب بھی کوئی خاتون یا مرد انہیں رات کو ملنے کے لیے بلائے گا تو وہ ضرور جائیں گے۔

انہوں نے اس دعوے کو بھی دہرایا کہ انہیں جلد کی بیماری ہے، اس لیے وہ سورج کی روشنی میں کم نکلتے ہیں، ان کی زیادہ تر میٹنگس اور ملاقاتیں رات کو ہوتی ہیں۔

خلیل الرحمٰن قمر نے بتایا کہ آمنہ عروج نامی لڑکی نے انہیں بتایا کہ وہ انگلینڈ سے آئی ہیں اور ان کے ساتھ ڈراما بنانا چاہتی ہیں، اس لیے وہ گئے، اگر انہیں معلوم ہوتا کہ ان کے ساتھ غلط کیا جانے والا ہے تو وہ نہ جاتے۔

انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ اگر کسی بھی مرد کو کوئی خاتون رات کو بلائے گی تو وہ سوچے سمجھے بغیر چلا جائے گا۔

خلیل الرحمٰن قمر نے خاتون سے رات دیر گئے ملنے کے معاملے پر مزید کہا کہ ان کا تعلق شوبز انڈسٹری سے ہے، ان کے لیے خواتین کی کوئی کمی نہیں تھی۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ یہ سوچ کر رات کو نہیں گئے کہ وہ خاتون کے پاس جا رہے ہیں اور وہ کسی طرح کی خاتون کی لالچ میں رات کو ملنے نہیں گئے۔

خیال رہے کہ جولائی 2024 میں آمنہ عروج کی سربراہی میں ایک گینگ نے ڈراما بنانے کے بہانے خلیل الرحمٰن قمر کو بلانے کے بعد اغوا کرکے مبینہ تشدد کا نشانہ بنایا تھا اور ان سے نقدی رقم اور سامان بھی لوٹ لیا تھا۔

خلیل الرحمٰن قمر کو اغوا کیے جانے کے بعد پولیس نے مقدمہ دائر کرتے ہوئے ان کے اغوا میں ملوث مرکزی ملزمہ خاتون آمنہ عروج سمیت دیگر افراد کو گرفتار کرلیا تھا۔

بعد ازاں ڈراما ساز کی آمنہ عروج کے ساتھ نازیبا ویڈیوز بھی لیک ہوئی تھیں اور پولیس نے اس پر بھی کارروائی کرتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کرلیا تھا۔

مذکورہ کیس تاحال عدالتوں میں زیر سماعت ہے اور 12 کے قریب ملزمان قید میں ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: خلیل الرحم ن قمر نے رات کو ملنے انہوں نے کہ ان کے کیا کہ

پڑھیں:

ملکی تاریخ کی مشکل ترین جیل کاٹ رہا ہوں، مجھے 5 اگست کی تحریک کا مومینٹم نظر نہیں آرہا :عمران خان

راولپنڈی (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کا کہنا ہے کہ وہ ملکی تاریخ کی مشکل ترین جیل کاٹ رہے ہیں، انہیں 5 اگست کی تحریک کا مومینٹم نظر نہیں آرہا۔ انہوں نے واضح کیا کہ اختلافات میں پڑنے والوں کو تحریک انصاف سے نکال دیں گے۔

اڈیالہ جیل سے جاری اپنے بیان میں عمران خان نے کہا "پاکستان کی تاریخ میں کسی سیاسی شخصیت کے ساتھ ایسا سلوک نہیں کیا گیا جیسا میرے ساتھ کیا جا رہا ہے۔ نواز شریف نے اربوں کی کرپشن کی مگر اسے ہر سہولت کے ساتھ جیل میں رکھا گیا۔کسی سیاسی رہنما کی بے گناہ غیر سیاسی اہلیہ کو کبھی ایسے جیل میں نہیں ڈالا گیا جیسے بشرٰی بیگم کے ساتھ کیا گیا ہے۔ میں صرف اور صرف اپنی قوم اور آئین کی بالادستی کے لیے ملکی تاریخ کی مشکل ترین جیل کاٹ رہا ہوں۔ جبر و فسطائیت کا عالم یہ ہے کہ مجھے وضو کے لیے جو پانی دیا جاتا ہے وہ تک گندہ ہوتا ہے اور بار بار درخواست کے باوجود میری میرے بچوں سے بات نہیں کروائی جا رہی۔ میری سیاسی ملاقاتوں پر بھی پابندی ہے اور صرف "اپنی مرضی" کے بندوں سے ملوا دیتے ہیں اور دیگر ملاقاتیں بند ہیں۔ "

اللہ دتہ میلسی کی آواز نے ٹک ٹاک پر دھوم مچا دی، دیہی موسیقی عالمی سطح پر گونجنے لگی

انہوں نے پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں کیلئے کہا "میں واضح پیغام دینا چاہتا ہوں کہ اس وقت پارٹی کا ہر فرد اپنے تمام اختلافات فوری طور پر بھلا کر صرف اور صرف 5 اگست کی تحریک پر توجہ مرکوز رکھے۔ مجھے فی الحال اس تحریک کا کوئی مومینٹم نظر نہیں آ رہا۔ میں 78 سالہ نظام کے خلاف جنگ لڑ رہا ہوں، جس میں میری کامیابی یہی ہے کہ عوام تمام تر ظلم کے باوجود میرے ساتھ کھڑی ہے۔ 8 فروری کو عوام نے بغیر نشان کے جس طرح تحریک انصاف پر اعتماد کر کے آپ لوگوں کو ووٹ دئیے اس کے بعد سب کا فرض بنتا ہے کہ عوام کی آواز بنیں۔ اگر اس وقت تحریک انصاف کے ارکان آپسی اختلافات میں پڑ کر وقت ضائع کریں گے تو یہ انتہائی افسوسناک اور قابل سرزنش عمل ہے۔ پارٹی میں جس نے بھی گروہ بندی کی اسے میں پارٹی سے نکال دوں گا۔ میں اپنی نسلوں کے مستقبل کی جنگ لڑ رہا ہوں اور اس کے لیے قربانیاں دے رہا ہوں ایسے میں پارٹی میں اختلافات پیدا کرنا میرے مقصد اور ویژن کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے۔"

 میرے سسر بے حد خوش تھے،چچا سسر نے ناراضی کا اظہار کیا جس پر انہیں بتا دیا کہ جائز کام کسی کا بھی ہو اس میں مدد اور تعاون کرنا اپنا فریضہ سمجھتا ہوں 

عمران خان کا مزید کہنا تھا "فارم 47 کی حکومت نے چھبیسویں ترمیم کے ذریعے عدلیہ کے ہاتھ پاؤں باندھ کر اسے مفلوج کر دیا ہے۔ چھبیسویں ترمیم والی عدالتوں سے ٹاوٹ ججوں کے ذریعے جیسے سیاہ فیصلے آ رہے ہیں وہ آپ سب کے سامنے ہیں۔ ہمیں عدلیہ کو آزاد کروانے کے لیے اپنی بھرپور جدوجہد کرنی ہو گی کیونکہ عدلیہ کی آزادی کے بغیر کسی ملک و قوم کی بقاء ممکن ہی نہیں ہے۔"

مزید :

متعلقہ مضامین

  • سینٹ نے پارلیمنٹیرنزکو حکومتی افسران اورآئینی اداروں کے سربرہان سے کم درجہ ملنے کے معاملے کو کمیٹی کے سپرد کردیا
  • میں آئین کی بالادستی اور قوم کی خدمت کیلئے سخت اور طویل سزا کاٹ رہا ہوں، عمران خان
  • مجھے تینوں بڑی جماعتوں نے آفر دی تھی، مگر میں نے جے یو آئی کا انتخاب کیا، فرخ خان کھوکھر
  • ’مدرسے کے ظالموں نے میرے بچے کو پانی تک نہیں دیا‘: سوات کا فرحان… جو علم کی تلاش میں مدرسے گیا، لیکن لاش بن کر لوٹا
  • بلوچستان، خیبر پی کے میں حکومتی رٹ نہیں، دہشتگردی کا خاتمہ دور کی بات ہے: فضل الرحمٰن
  • جبر و فسطائیت کا عالم یہ ہے کہ مجھے وضو کے لیے جو پانی دیا جاتا ہے وہ تک گندہ ہوتا ہے
  • ملکی تاریخ کی مشکل ترین جیل کاٹ رہا ہوں، مجھے 5 اگست کی تحریک کا مومینٹم نظر نہیں آرہا :عمران خان
  • بلوچستان اور کے پی میں حکومتی رٹ نہیں، دہشتگردی کا خاتمہ تو دور کی بات، مولانا فضل الرحمٰن
  • میرے اوررجب بٹ کے مسائل کے ذمہ دار فہد مصطفیٰ ہیں، کاشف ضمیر کا انکشاف
  • لندن ہائیکورٹ میں بیان: آئی ایس آئی کا اغوا، تشدد یا صحافیوں کو ہراساں کرنے سے کوئی تعلق نہیں، بریگیڈیئر (ر) راشد نصیر