گلبر خان اور وزراء کے دورہ امریکہ پر حکومت کا ایک پیسہ بھی خرچ نہیں ہوا، ایمان شاہ
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کے معاون خصوصی اطلاعات ایمان شاہ نے کہا ہے کہ حاجی گلبر خان اور دیگر وزراء کے دورہ امریکہ پر حکومت کا ایک پیسہ بھی خرچ نہیں ہوا ہے۔ گلبر خان روپانی فاؤنڈیشن کی دعوت پر گئے ہیں جبکہ راجہ ناصر علی خان اپنے خرچے پر امریکہ گئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کے معاون خصوصی اطلاعات ایمان شاہ نے کہا ہے کہ حاجی گلبر خان اور دیگر وزراء کے دورہ امریکہ پر حکومت کا ایک پیسہ بھی خرچ نہیں ہوا ہے۔ گلبر خان روپانی فاؤنڈیشن کی دعوت پر گئے ہیں جبکہ راجہ ناصر علی خان اپنے خرچے پر امریکہ گئے ہیں۔ گلگت میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2022ء میں خالد خورشید کی قیادت میں سارے رنگیلے سرمایہ کاری کانفرنس کے نام پر دبئی گئے تھے جس پر 50 کروڑ روپے خرچ ہوئے، نتیجے میں ایک روپے کی بھی سرمایہ کاری نہیں ہوئی۔ خالد خورشید کی حکومت عیاشیوں کی کئی داستانیں ہیں جن کے ثبوت بھی موجود ہیں، وقت آنے پر انہیں سامنے لائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ خالد خورشید نے پشاور میں بہت سی بڑھکیں ماریں، اسٹیبلشمنٹ کیخلاف بیانات دئیے، جس اسٹیبلشمنٹ کے وہ آج مخالف ہیں دو ہزار بیس کے الیکشن میں یہی بندہ اسی اسٹیبلشمنٹ کے سامنے اتنی حاضریاں لگاتا تھا جتنی خود اس ادارے کے ملازمین بھی حاضر نہیں ہوتے تھے۔ خالد خورشید کو چیف منسٹر بھی اسٹیبلشمنٹ نے بنوایا تھا۔ جب جعلی ڈگری کے معاملے پر اسٹبلشمنٹ نے تعاون سے انکار کیا تو یہ ایک دم سے مخالف ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ عوامی ایکشن کمیٹی نے دو سو بندوں کے ساتھ اتحاد چوک پر احتجاج کیا، ایکشن کمیٹی حقوق کے نام پر اپنے معاملات طے کرتی ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: خالد خورشید گلبر خان گئے ہیں نے کہا
پڑھیں:
امریکہ امن کا نہیں، جنگ کا ایجنڈا آگے بڑھا رہا ہے، ثروت اعجاز قادری
ایک بیان میں چیئرمین پی ایس ٹی کا کہنا تھا کہ پاکستان امن پسند ملک ہے مگر اپنی خودمختاری اور دفاع کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرے گا، اگر امریکا اور بھارت کے دفاعی معاہدے کے اثرات کا جائزہ لیا جائے تو یہ کسی بڑی عالمی سازش سے کم نہیں لگتا۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین پاکستان سنی تحریک انجینیئر محمد ثروت اعجاز قادری نے کہا ہے کہ ایک طرف امریکہ دنیا میں امن کا داعی بنتا ہے، جبکہ دوسری جانب بھارت سے دفاعی معاہدے کر کے خطے میں عدم استحکام پیدا کر رہا ہے، امریکہ کے دوہرے معیار نے عالمی امن کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت پہلے ہی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کر رہا ہے، ایسے میں امریکہ کا اس کے ساتھ دفاعی تعاون کرنا مظلوم کشمیریوں کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔ ثروت اعجاز قادری کا مزید کہنا تھا کہ امتِ مسلمہ کو متحد ہو کر ایسے عالمی رویوں کے خلاف آواز بلند کرنا ہوگی جو ظالم کو طاقت دیتے ہیں اور مظلوم کی داد رسی کے بجائے خاموشی اختیار کرتے ہیں۔
 
 انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان امن پسند ملک ہے مگر اپنی خودمختاری اور دفاع کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرے گا، اگر امریکا اور بھارت کے دفاعی معاہدے کے اثرات کا جائزہ لیا جائے تو یہ کسی بڑی عالمی سازش سے کم نہیں لگتا، ایک طرف امریکا دنیا میں امن کی باتیں کرتا ہے، دوسری جانب بھارت جیسے جارحانہ عزائم رکھنے والے ملک کے ساتھ دفاعی معاہدے کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے معاہدے جنوبی ایشیا کے امن و استحکام کے لیے خطرہ ہیں، پاکستان کے خلاف سازشوں میں ملوث عناصر یہ بھول گئے ہیں کہ پاکستانی قوم اپنی سرزمین کے دفاع کے لیے ہر قربانی دینے کو تیار ہے۔