جماعت اسلامی والوں کو اللہ ہی ہدایت دے، ورنہ وہ ہدایت سے بالاتر ہیں، میئر کراچی
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
کراچی میں گفتگو کے دوران مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ وفاق کی جانب سے کوئی مدد نہیں مل رہی، یہ نہیں ہو سکتا کہ کام کے ایم سی کرے اور ٹیکس اور وسائل کے پی ٹی کے پاس ہوں، وزیراعظم سے درخواست ہے کہ وفاقی وزراء کو کہیں کہ ہمارا ہاتھ بٹائیں۔ اسلام ٹائمز۔ میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی والوں کو اللّٰہ ہی ہدایت دے، ورنہ وہ ہدایت سے بالاتر ہیں، روز 11 بجے پریس کانفرنس کرنے آجاتے ہیں، انہیں بات کرنے کی بیماری ہے۔ کراچی میں گفتگو کے دوران مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ منعم ظفر کو شاید گھر والوں کو دکھانا ہوتا ہے کہ وہ کچھ نہ کچھ کر رہے ہیں۔میئر کراچی کا کہنا تھا کہ اس بات پر ایم کیو ایم سے معذرت کرتا ہوں کہ میں کام کر رہا ہوں۔ کیماڑی چائنہ گیٹ پر ترقیاتی کاموں کا معائنہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی تنظیم اور مقامی رہنماؤں نے مشورہ دیا کہ یہاں بہتر کنیکٹیویٹی کےلیے متبادل راستہ بنایا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہاں عام گاڑیاں ہی نہیں، ہیوی ٹریفک بھی چلتا ہے اور اب سڑک کی بحالی سے شہریوں کو سہولت میسر آئے گی۔
میئر کراچی نے وفاقی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وفاق کی جانب سے کوئی مدد نہیں مل رہی، یہ نہیں ہو سکتا کہ کام کے ایم سی کرے اور ٹیکس اور وسائل کے پی ٹی کے پاس ہوں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وزیراعظم سے درخواست ہے کہ وفاقی وزراء کو کہیں کہ ہمارا ہاتھ بٹائیں، وفاقی حکومت کو اس شہر کے لیے اپنے خزانے کھولنے کی ضرورت ہے۔ مرتضیٰ وہاب نے کا کہنا تھا کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اپنے دورہ امریکا اور یورپ میں پاکستانی قوم کی مثبت نمائندگی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو پہلے امریکا جائیں گے، جہاں وہ ایک روایتی ناشتے میں شرکت کریں گے، اس کے بعد وہ آکسفورڈ یونین اور جرمنی کا بھی دورہ کریں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کا کہنا تھا کہ میئر کراچی وہاب نے نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
یہ کیا ڈرامہ ہے سڑکیں ٹھیک نہیں اور مہنگے ای چالان کئے جارہے ہیں:حافظ نعیم
فائل فوٹوامیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ یہ کیا ڈرامہ ہے سڑکیں ٹھیک نہیں اور مہنگے ای چالان کئے جارہے ہیں، ٹرانسپورٹ ہے نہیں اور ای چالان ہزاروں میں آرہے ہیں، لاہور میں جو چالان 200 روپے کا ہے سندھ میں 5 ہزار روپے کا ہے۔
کراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم نے کہا کہ ایک مرتبہ پھر 9 ٹاؤنز میں ترقیاتی کاموں کا سلسلہ دوبارہ شروع ہوگیا ہے، ہم اپنی بساط سے زیادہ کام کر رہے ہیں اور کرتے رہیں گے، مرتضیٰ وہاب کے کام بھی ہم کو دیکھنے پڑتے ہیں، ایس تھری منصوبہ کہاں چلا گیا ہے؟
انہوں نے کہا کہ کراچی سرکلر ریلوے نہیں بن رہا، جبکہ ریڈ لائن نے یونیورسٹی روڈ کا برا حال کردیا ہے، اورنج لائن میں بھی پورے اورنگی کو کور نہیں کیا گیا، 400 بسیں لا کر لوگوں کو بے وقوف بنایا جارہا ہے، لوٹ مار اور قبضے کے نظام سے شہر کو آزادی دلائیں گے۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ بلدیاتی انتخابات جیت کر لوگ کہتے تھے اختیارات ملیں گے نہیں تو کام کیسے کریں گے، پیپلز پارٹی کی سیٹوں میں من پسند حلقہ بندیوں کی وجہ سے اضافہ ہوا، پیپلز پارٹی نے دھاندلی کر کے اپنا میئر بنایا اور ابھی تک ٹاؤن کو اختیارات منتقل نہیں کیے۔
انہوں نے کہا کہ کچرا اٹھانے کا اختیار بھی سندھ حکومت کے پاس ہے، گھر سے جو کچرا اٹھایا جاتا ہے اس کے پیسے لوگ خود ادا کرتے ہیں، سالڈ ویسٹ منیجمنٹ کے پاس گھر سے کچرا اٹھا کر لینڈ فیلڈ سائٹ تک پہنچانے کا پورا میکنزم موجود ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹاؤن کو کام کرنے سے روکا جارہا ہے، سٹی وارڈن کو استعمال کر کے کام میں روڑے اٹکائے جارہے ہیں، جماعت اسلامی اپنے ٹاؤنز میں اختیارات سے بڑھ کر کام کر رہی ہے، سیوریج اور کچرے کا کام بھی ٹاؤن کر رہا ہے، 12 سے 15 سال سے کراچی کے بڑے منصوبے تاخیر کا شکار ہیں، جماعت اسلامی کے تحت تعمیر و ترقی کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیوریج کا کام کر کے سڑکیں بنانی پڑتی ہیں اور سیوریج کا نظام بھی ٹاؤن کو خود دیکھنا پڑ رہا ہے، 15 سالوں میں پیپلز پارٹی نے کراچی کے لیے کچھ نہیں کیا، صرف قبضے کی سیاست جاری ہے، گاؤں اور دیہات پر قبضے کے بعد شہروں پر قبضہ کرلیا ہے، تعلیم خیرات نہیں یہ ہمارے بچوں کا حق ہے۔