ایران کے صوبہ خراسان رضوی کے گورنر ڈاکٹر غلام حسین مظفری نے کہا کہ یہ معاہدے پاکستان اور ایران کے درمیان تعاون بڑھانے کے نئے باب کا آغاز ہیں اور دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان اقتصادی، تکنیکی اور ثقافتی روابط کو مزید مستحکم کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ حکومت نے اقتصادی تعاون اور ثقافت کو فروغ دینے کے لیے ایک اہم قدم اٹھایا ہے، جس کے تحت سندھ حکومت اور ایران کے صوبہ خراساں رضوی کے درمیان مفاہمتی یادداشتوں (MoUs) پر دستخط کیے گئے۔ اس اہم تقریب میں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور ایرانی وفد کی سربراہی ڈاکٹر غلام حسین مظفری نے کی۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اس موقع پر کہا کہ ان معاہدوں کا مقصد دونوں خطوں کے درمیان دوطرفہ تجارت، تعاون اور ثقافتی تعلقات کو مزید فروغ دینا ہے۔ تقریب میں سندھ کابینہ کے ارکان، اعلیٰ حکام، تاجر رہنماؤں اور دونوں ممالک کے نمائندوں نے شرکت کی۔ یہ معاہدے کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (KCCI) اور خراسان (مشہد) چیمبر آف کامرس، انڈسٹری، مائنز اینڈ ایگریکلچر (MCCIMA) سمیت متعدد اہم اداروں کے درمیان ہوئے ہیں۔ معاہدوں میں دونوں ممالک کے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارکس، آئی ٹی ٹیکنالوجی، بینکنگ اور انشورنس کے شعبے میں تعاون کو فروغ دینے کا بھی وعدہ کیا گیا ہے۔

مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ یہ معاہدے نہ صرف اقتصادی و تجارتی تعلقات کو مستحکم کریں گے بلکہ سیاحت اور ثقافتی تبادلے کے شعبوں میں بھی اہم پیشرفت لائیں گے, آرٹ اور فوڈ فیسٹیول سمیت سیاحت کے فروغ کے لیے نجی اور سرکاری شعبوں کے درمیان تعاون بڑھایا جائے گا۔ ایران کے صوبہ خراسان رضوی کے گورنر ڈاکٹر غلام حسین مظفری نے کہا کہ یہ معاہدے پاکستان اور ایران کے درمیان تعاون بڑھانے کے نئے باب کا آغاز ہیں اور دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان اقتصادی، تکنیکی اور ثقافتی روابط کو مزید مستحکم کریں گے، یہ معاہدے دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ تاریخی، ثقافتی اور مذہبی تعلقات کو مزید تقویت دیں گے، جن کا آغاز ایران کی جانب سے 1947ء میں پاکستان کو تسلیم کرنے سے ہوا تھا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ایران کے صوبہ اور ایران کے اور ثقافتی یہ معاہدے کے درمیان ممالک کے کو مزید رضوی کے کہا کہ

پڑھیں:

پاکستان تا ازبکستان ریلوے ٹریک کی راہ ہموار، منصوبے پر کام کب شروع ہوگا؟

پاکستان اور ازبکستان نے ریلوے کے شعبے میں تعاون کو مزید مضبوط بنانے اور ازبکستان-افغانستان-پاکستان ریلوے ٹرانزٹ کوریڈور منصوبے کی تکمیل کے لیے مشترکہ حکمت عملی وضع کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سی پیک ٹو کی افغانستان تک توسیع، ثمرات سے بھرپور لیکن خدشات سے گھرا ہوا منصوبہ

اس عزم کا اعادہ آج اسلام آباد میں وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی اور پاکستان میں ازبکستان کے سفیر علی شیر تختائف کے درمیان ہونے والی ملاقات میں کیا گیا۔

یہ 850 کلومیٹر طویل ریلوے کوریڈور وسطی ایشیا اور جنوبی ایشیا کے درمیان پہلا براہ راست ریلوے لنک بن جائے گا جس سے خطے میں تجارتی اور اقتصادی تعاون کی نئی راہیں کھلیں گی۔

اس موقعے پر گفتگو کرتے ہوئے حنیف عباسی نے کہا کہ اس منصوبے کی تکمیل سے پاکستان وسطی ایشیا کے لیے مختصر ترین اور مؤثر ترین راستہ حاصل کر لے گا۔

وزیر ریلوے نے کہا کہ یہ ریلوے کوریڈور تجارت کے وقت اور لاگت میں نمایاں کمی کا باعث بنے گا جس سے تمام فریقین کو فائدہ پہنچے گا۔

انہوں نے کہا کہ اس راہداری کے تحت سالانہ 15 ملین ٹن سامان کی ترسیل کی صلاحیت متوقع ہے جو خطے میں برآمدات اور درآمدات کے حجم کو بے مثال حد تک بڑھانے میں مددگار ثابت ہوگی۔

وزیر ریلوے نے اس منصوبے کو پاکستان کی بندرگاہوں سے وسطی ایشیا کو براہ راست رسائی فراہم کرنے والا ایک تاریخی سنگ میل قرار دیا جو عالمی تجارتی منڈیوں تک آسان رسائی کو ممکن بنائے گا۔

مزید پڑھیے: پاکستان اور ازبکستان میں مختلف شعبوں میں تعاون کی مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں پر دستخط

مزید برآں وزیر ریلوے نے اس منصوبے کی اہمیت کو چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے تحت خطے میں سرمایہ کاری اور انفراسٹرکچر کی ترقی کا اہم جزو قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ خطے میں نہ صرف معاشی روابط کو مستحکم کرے گا بلکہ علاقائی امن اور استحکام میں بھی کلیدی کردار ادا کرے گا۔

ملاقات میں ازبکستان کے سفیر علی شیر تختائف نے پاکستان کے ریلوے سیکٹر میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع اور دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کے امکانات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مشترکہ تعاون سے خطے میں معاشی خوشحالی کو فروغ دیا جا سکتا ہے اور دونوں ممالک کی عوام کے لیے روزگار کے نئے مواقع پیدا کیے جا سکتے ہیں۔

مزید پڑھیں: تین ملکی ریلوے ٹریک معاہدہ، ہمیں بس رُلنے ہی میں ’چس‘ آتی ہے 

دونوں رہنماؤں نے افغانستان میں امن و استحکام کے فروغ کے لیے اس منصوبے کے ممکنہ مثبت اثرات کو سراہا اور اسے خطے کے لیے ترقی اور امن کا ایک روشن مستقبل قرار دیا۔ انہوں نے ریلوے کے شعبے میں تعاون کو مزید گہرا کرنے اور مشترکہ ترقیاتی منصوبوں پر کام جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا۔

ملاقات کے اختتام پر دونوں فریقین نے علاقائی تعاون کو فروغ دینے، اقتصادی راہداریوں کو فعال بنانے اور باہمی ترقی کے لیے مشترکہ منصوبوں پر کام جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ازبکستان کے سفیر علی شیر تختائف ازبکستان-افغانستان-پاکستان ریلوے ٹرانزٹ کوریڈور ریلوے پروجیکٹ وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی

متعلقہ مضامین

  • سندھ طاس معاہدے کی معطلی سے کشیدگی بڑھے گی ،طارق فاطمی
  • پاکستان تا ازبکستان ریلوے ٹریک کی راہ ہموار، منصوبے پر کام کب شروع ہوگا؟
  • داغستان اور پاکستان کے درمیان ثقافتی، تعلیمی و اقتصادی تعاون کی راہیں کھلنے لگیں
  • پاکستان اور ایران کے درمیان شعبہ مواصلات میں تعاون بڑھانے کی یادداشت پر دستخط
  • پاک کینیڈا تعاون دونوں ممالک کے باہمی فائدے میں ہے: ہائی کمشنر محمد سلیم
  • پاکستان کی سفارتی پیشقدمی، غیر متوقع تعاون اور معاہدے
  • پاکستان اور اٹلی کے درمیان سفارتی تعلقات کی ایک بھرپور اور قابل فخر تاریخ ہے،عطاء تارڑ
  • ایران جوہری معاہدے پر امریکی پیشکش کو مسترد کردے گا؛ ذرائع
  • اسحاق ڈار کا افغان ہم منصب سے ٹیلی فونک رابطہ ، دونوں ممالک کا تعاون جاری رکھنے پر اتفاق
  • اسحاق ڈار کا برطانوی وزیر خارجہ سے رابطہ، باہمی تعاون بڑھانے پر بات چیت