کرپشن الزامات پر سابق امریکی سینیٹر باب مینینڈیز کو 11 سال قید
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
امریکی عدالت نے مالی بدعنوانی کے کیسز میں سابق سینیٹر باب مینڈیز کو 11 سال قید کی سزا سنادی۔
امریکی میڈیا کے مطابق سابق سینیٹر باب مینینڈیز اور ان کی اہلیہ کو 10 لاکھ ڈالرز نقد، سونے کی اینٹیں اور لگژری گاڑیاں رشوت کے طور پر لینے کا الزام تھا۔
باب مینڈیز پر الزام تھا کہ انہوں نے مصری حکومت کے ایجنٹ کے طور پر رشوت کے بدلے اربوں ڈالر کی امریکی امداد کو مصر میں پہنچانے میں مدد کی، انہوں نے تین تاجروں سے لاکھوں ڈالر نقدی، سونا اور گاڑیوں بھی قبول کیں۔
عدالت میں پیش کی گئی دستاویزات اور ٹھوس شواہد کی روشنی میں سابق سینیٹر کو مجرم قرار دیا گیا تھا اور آج سزا سنادی گئی۔
71 سالہ باب مینینڈیز پر فراڈ، رشوت اور بھتہ خوری سمیت 16 الزامات تھے، ان پر گزشتہ برس مین ہٹن کی عدالت نے فردِ جرم عائد کی گئی تھی۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
سابق امریکی صدر اوباما کی نیویارک میئر کے امیدوار زہران ممدانی کو بھرپور حمایت کی یقین دہانی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریکا کے سابق صدر باراک اوباما نے نیویارک کے میئر کے عہدے کے لیے ڈیموکریٹک امیدوار زہران ممدانی کو ٹیلیفون کرکے نہ صرف ان کے انتخابی مہم کی تعریف کی بلکہ انہیں اپنی مکمل حمایت کی یقین دہانی بھی کرائی۔ ذرائع کے مطابق اوباما نے گفتگو کے دوران کہا کہ اگر زہران ممدانی یہ الیکشن جیتنے میں کامیاب ہوتے ہیں تو وہ ان کے ساتھ ہر ممکن تعاون کریں گے اور شہر میں مثبت تبدیلی لانے کے لیے ان کے وژن کا حصہ بننے پر فخر محسوس کریں گے۔
34 سالہ زہران ممدانی نے سابق صدر اوباما کی جانب سے اظہارِ حمایت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان کی کامیابی کا مقصد صرف اقتدار حاصل کرنا نہیں بلکہ نیویارک میں ایک نئی نوعیت کی شفاف، ترقی پسند اور عوام دوست سیاسی فضا قائم کرنا ہے۔
واضح رہے کہ نیویارک کے میئر کا الیکشن 4 نومبر کو منعقد ہوگا، جس میں زہران ممدانی کا مقابلہ سابق گورنر اینڈریو کومو اور ری پبلکن امیدوار رٹیس سلوا سے ہوگا۔ تازہ سروے رپورٹس کے مطابق زہران ممدانی فی الحال سب سے مضبوط امیدوار تصور کیے جا رہے ہیں۔