کرپشن الزامات پر سابق امریکی سینیٹر باب مینینڈیز کو 11 سال قید
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
امریکی عدالت نے مالی بدعنوانی کے کیسز میں سابق سینیٹر باب مینڈیز کو 11 سال قید کی سزا سنادی۔
امریکی میڈیا کے مطابق سابق سینیٹر باب مینینڈیز اور ان کی اہلیہ کو 10 لاکھ ڈالرز نقد، سونے کی اینٹیں اور لگژری گاڑیاں رشوت کے طور پر لینے کا الزام تھا۔
باب مینڈیز پر الزام تھا کہ انہوں نے مصری حکومت کے ایجنٹ کے طور پر رشوت کے بدلے اربوں ڈالر کی امریکی امداد کو مصر میں پہنچانے میں مدد کی، انہوں نے تین تاجروں سے لاکھوں ڈالر نقدی، سونا اور گاڑیوں بھی قبول کیں۔
عدالت میں پیش کی گئی دستاویزات اور ٹھوس شواہد کی روشنی میں سابق سینیٹر کو مجرم قرار دیا گیا تھا اور آج سزا سنادی گئی۔
71 سالہ باب مینینڈیز پر فراڈ، رشوت اور بھتہ خوری سمیت 16 الزامات تھے، ان پر گزشتہ برس مین ہٹن کی عدالت نے فردِ جرم عائد کی گئی تھی۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پی پی 52 سمڑیال ضمنی الیکشن، غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج میں ن لیگ کی امیدوار آگے
سیالکوٹ:
پنجاب اسمبلی کی نشست پی پی 52 پر ضمنی الیکشن کا انعقاد کیا گیا، جس میں ووٹنگ کے بعد اب گنتی اور غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کا سلسلہ جاری ہے، جس میں ن لیگ کی امیدوار کو اب تک واضح برتری حاصل ہے۔
تفصیلات کے مطابق ضمنی الیکشن کیلیے ووٹنگ کا عمل صبح 8 سے شام پانچ بجے تک جاری رہا اور اس دوران کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا تاہم دس منٹ کیلیے الیکشن کمشنر کی جانب سے ووٹنگ روکی گئی۔
ووٹنگ کا مقررہ وقت ختم ہونے کے بعد اب گنتی اور غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کا سلسلہ جاری ہے۔
غیر حتمی غیر سرکاری نتائج
پی پی 52 کے تمام 185 پولنگ اسٹیشنز کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن کی امیدوار حنا وڑائچ 78 ہزار 419 ووٹ لے کر 38 ہزار سے 382 ووٹ لے کر کامیاب ہوئیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار نشاط گھمن 40 ہزار 037 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
وزیراعظم شہباز شریف، وزیر دفاع خواجہ آصف، مریم نواز سمیت دیگر لیگی رہنماؤں نے کامیابی ملنے پر مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام نے خدمت کے بدلے ووٹ دے کر کامیاب بنایا ہے۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف اور پیپلزپارٹی نے الیکشن میں دھاندلی کے الزامات عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اُن کے پولنگ ایجنٹس اور ووٹرز کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا جبکہ متعدد پولنگ اسٹیشنز سے باہر بھی نکال دیا گیا۔
راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ ایسی شکایات بھی آئیں کہ ووٹرز کے پہنچتے ہی متعلقہ افسر نے پولنگ بند کر کے کمرے سے پولنگ ایجنٹس اور ووٹر کو باہر نکال دیا۔ تحریک انصاف کے ترجمان شیخ وقاص اکرم نے بھی اسی طرح کے الزامات عائد کیے ہیں۔
دوسری جانب مسلم لیگ ن کی رہنما اور سینئر صوبائی وزیر مریم اونگزیب نے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے وہی پرانا الزامات لگانے والا کھیل شروع کردیا، جب کارکردگی نہیں ہوگی تو عوام ووٹ نہیں دیں گے۔
علاوہ ازیں الیکشن کمیشن نے بھی دھاندلی کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے ثبوت فراہم کرنے کا مطالبہ کیا اور یقین دہانی کرائی ہے کہ شواہد لانے پر صوبائی الیکشن کمشنر کی جانب سے کارروائی کی جائے گی۔
اس نشست پر مسلم لیگ ن کی امیدوار حنا وڑائچ، پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار فاخر گھمن میں کانٹے دار مقابلے کی توقع ہے جبکہ پی پی کے امیدوار راحیل کامران چیمہ اور ٹی ایل پی کے چوہدری شفاقت بھی مقابلے میں ہیں۔
حلقے میں 2 لاکھ 96 ہزار 563 ووٹرز رجسٹرڈ ہیں جن کیلیے 185 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے اور ان میں سے 11 کو انتہائی حساس قرار دیا گیا۔
واضح رہے کہ یہ نشست مسلم لیگ ن کے رکن پنجاب اسمبلی چوہدری ارشد وڑائچ کے انتقال کے بعد خالی ہوئی تھی۔
Tagsپاکستان