پاکستان نیوی کی سالانہ ایفیشنسی ایوارڈ تقریب، بہترین کارکردگی پر ٹرافیاں تقسیم
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) پاکستان نیوی کمکار کمانڈ کی سالانہ ایفیشنسی ایوارڈ 2024ء کی تقریب پی این ایس جوہر، کراچی میں منعقد ہوئی۔ وائس چیف آف دی نیول سٹاف وائس ایڈمرل اویس احمد بلگرامی نے تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ ترجمان پاک بحریہ کے مطابق مہمان خصوصی کی آمد پر کمانڈر کراچی وائس ایڈمرل محمد فیصل عباسی نے ان کا استقبال کیا۔ وائس چیف آف دی نیول سٹاف نے اپنے خطاب میں کمکار کمانڈ کے اہداف کے کامیاب حصول پر مکمل اطمینان کا اظہار آرٹیفیشل انٹیلیجنس اور سائبر سکیورٹی کے موجودہ ٹیکنو سٹریٹجک دور میں تربیت کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے پاک بحریہ کے افسران اور اہلکاروں کی شخصی نشوونما کرتے ہوئے انہیں پیشہ ورانہ تعلیمی تربیت فراہم کرنے میں کمکار کمانڈ کے کردار کو سراہا۔ مہمان خصوصی نے سال 2024ء کے دوران بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر انعام یافتگان کو مبارکباد دی اور سازگار انٹر کمانڈ مقابلوں کی حوصلہ افزائی بھی کی۔ قبل ازیں، اپنے استقبالیہ خطاب میں کمانڈر کراچی، وائس ایڈمرل محمد فیصل عباسی نے کمکار کمانڈ یونٹس میں پیشہ ورانہ اور تکنیکی تربیت فراہم کرنے کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ تقریب کے دوران وائس چیف آف دی نیول سٹاف نے کمکار کمانڈ کے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے یونٹس اور اہلکاروں کو ایفیشنسی ایوارڈز اور ٹرافیاں پیش کیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کمکار کمانڈ
پڑھیں:
غزہ: امداد تقسیم کرنے والی کمپنی میں مسلم مخالف ‘انفیڈلز’ گینگ کے کارکنوں کی بھرتی کا انکشاف
غزہ میں امدادی سامان کی تقسیم کے مراکز پر ہونے والے خونریز حملوں کی تہلکہ خیز تفصیلات سامنے آ گئی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ مراکز نہ تو انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر قائم تھے اور نہ ہی عام شہریوں کے زیرِانتظام بلکہ انہیں ایک نجی سیکیورٹی کمپنی چلا رہی تھی جس نے امریکی موٹر سائیکل گینگ ‘انفیڈلز’ کو خدمات پر مامور کر رکھا تھا۔
یہ بھی پڑھیے: غزہ میں قحط: امداد کو ہتھیار بنانے کی اسرائیلی حکمتِ عملی
یہ گروہ عراق جنگ کے سابق فوجیوں پر مشتمل ہے جو صلیبی نعروں اور اسلام دشمنی کے کھلے اظہار کے لیے بدنام ہے۔ گینگ کے سربراہ جانی ملفورڈ سابق امریکی فوجی تھا جسے چوری اور غلط بیانی پر سزا ہوئی تھی۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی تفتیشی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گینگ کے 7 نمایاں رہنما ان مراکز میں سیکیورٹی انتظامات کی قیادت کر رہے ہیں جبکہ ۔ انہیں روزانہ 1580 ڈالر تک تنخواہ دی جاتی ہے اور یہ لوگ ’میک غزہ گریٹ اگین‘ جیسے اشتعال انگیز نعرے لگاتے ہیں۔
یہ گینگ مسلمانوں کی توہین کو اپنا شعار بنائے ہوئے ہیں اور رمضان المبارک میں خنزیر کے گوشت کی باربی کیو محفلوں کا انعقاد کرتا ہے۔ اب یہی گروہ بھوکے پیاسے فلسطینیوں کی زندگیوں کا انچارج بنا دیا گیا ہے جنہیں روٹی کے ایک ٹکڑے کی تلاش تھی۔
یہ بھی پڑھیے: غزہ: اسرائیلی فورسز کی فائرنگ سے 62 فلسطینی شہید، زیادہ تر امداد کے متلاشی تھے
امریکی انسانی حقوق کی تنظیم کیر کے مطابق یہ کوئی انسانی عمل نہیں بلکہ ایک سخت گیر سیکیورٹی کھیل ہے جو المیے کو بڑھا رہا ہے اور قابض طاقتوں اور ان کے اتحادیوں کے اصل چہرے کو بے نقاب کر رہا ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق غزہ کی پٹی میں امدادی سامان حاصل کرنے والے 1500 فلسطینیوں کو شہید کیا گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں