اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) پاکستان نیوی کمکار کمانڈ کی سالانہ ایفیشنسی ایوارڈ 2024ء کی تقریب پی این ایس جوہر، کراچی میں منعقد ہوئی۔ وائس چیف آف دی نیول سٹاف وائس ایڈمرل اویس احمد بلگرامی نے تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ ترجمان پاک بحریہ کے مطابق مہمان خصوصی کی آمد پر کمانڈر کراچی وائس ایڈمرل محمد فیصل عباسی نے ان کا استقبال کیا۔ وائس چیف آف دی نیول سٹاف نے اپنے خطاب میں کمکار کمانڈ کے اہداف کے کامیاب حصول پر مکمل اطمینان کا اظہار آرٹیفیشل انٹیلیجنس اور سائبر سکیورٹی کے موجودہ ٹیکنو سٹریٹجک دور میں تربیت کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے پاک بحریہ کے افسران اور اہلکاروں کی شخصی نشوونما کرتے ہوئے انہیں پیشہ ورانہ تعلیمی تربیت فراہم کرنے میں کمکار کمانڈ کے کردار کو سراہا۔ مہمان خصوصی نے سال 2024ء کے دوران بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر انعام یافتگان کو مبارکباد دی اور سازگار انٹر کمانڈ مقابلوں کی حوصلہ افزائی بھی کی۔ قبل ازیں، اپنے استقبالیہ خطاب میں کمانڈر کراچی، وائس ایڈمرل محمد فیصل عباسی نے کمکار کمانڈ یونٹس میں پیشہ ورانہ اور تکنیکی تربیت فراہم کرنے کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ تقریب کے دوران وائس چیف آف دی نیول سٹاف نے کمکار کمانڈ کے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے یونٹس اور اہلکاروں کو ایفیشنسی ایوارڈز اور ٹرافیاں پیش کیں۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: کمکار کمانڈ

پڑھیں:

امریکی عدالت نے وائس آف امریکہ کی بندش رکوادی، ملازمین بحال

واشنگٹن :صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک بارپھر خفگی کا سامنا کرنا پڑا ہے جب امریکی عدالت نے ان کے ایک اور حکم نامے کو معطل کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایک وفاقی جج نے وائس آف امریکہ کو بند کرنے کے ڈونلڈ ٹرمپ کے صدارتی حکم نامے کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے عمل درآمد سے روک دیا۔فیصلے میں کہا گیا کہ حکومت کی جانب سے فنڈنگ میں کٹوتیوں کے باعث وائس آف امریکہ اپنی 80 سالہ تاریخ میں پہلی بار خبر رسانی سے قاصر رہا۔
جج رائس لیمبرتھ نے کہا کہ حکومت نے وائس آف امریکہ کو بند کرنے کا اقدام ملازمین، صحافیوں اور دنیا بھر کے میڈیا صارفین پر پڑنے والے اثرات کو نظر انداز کرتے ہوئے اٹھایا۔عدالت نے حکم دیا کہ وائس آف امریکہ، ریڈیو فری ایشیا اور مڈل ایسٹ براڈ کاسٹنگ نیٹ ورکس کے تمام ملازمین اور کنٹریکٹرز کو ان کے پرانے عہدوں پر بحال کیا جائے۔
جج نے یہ بھی کہا کہ حکومت نے ان اقدامات کے ذریعے انٹرنیشنل براڈکاسٹنگ ایکٹ اور کانگریس کے فنڈز مختص کرنے کے اختیار کی خلاف ورزی کی۔
وائس آف امریکہ VOA کی وائٹ ہاوس بیورو چیف اور مقدمے میں مرکزی مدعی پیٹسی وداکوسوارا نے انصاف پر مبنی فیصلے پر عدالت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اس خدشے کا اظہار بھی کیا کہ حکومت عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل کرے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم وائس آف امریکہ کو غیر قانونی طور پر خاموش کرنے کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے، جب تک کہ ہم اپنے اصل مشن کی جانب واپس نہ آ جائیں۔
امریکی عدالت نے ٹرمپ حکومت کو حکم دیا ہے کہ ان اداروں کے تمام ملازمین کی نوکریوں اور فنڈنگ کو فوری طور پر بحال کرے۔
یاد رہے کہ صدر ٹرمپ کے حکم پر وائس آف امریکہ سمیت دیگر اداروں کے 1,300 سے زائد ملازمین جن میں تقریباً 1,000 صحافی شامل تھے کو جبری چھٹی پر بھیج دیا گیا تھا۔وائٹ ہاوس نے ان اداروں پر ” ٹرمپ مخالف” اور “انتہا پسند” ہونے کا الزام لگایا تھا۔وائس آف امریکہ نے ریڈیو نشریات سے دوسری جنگ عظیم کے دوران نازی پروپیگنڈے کا مقابلہ کرنے کے لئے آغاز کیا تھا اور آج یہ دنیا بھر میں ایک اہم میڈیا ادارہ بن چکا ہے۔
یاد رہے کہ صدر ٹرمپ طویل عرصے سے VOA اور دیگر میڈیا اداروں پر جانبداری کا الزام عائد کرتے ہوئے کڑی تنقید کا نشانہ بناتے آئے ہیں۔اپنے دوسرے دورِ صدارت کے آغاز میں ٹرمپ نے اپنی سیاسی اتحادی کاری لیک کو VOA کا سربراہ مقرر کیا تھا جو ماضی میں 2020 کے انتخابات میں ٹرمپ کے دھاندلی کے دعووں کی حمایت کر چکی ہیں۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • سینئر اداکار فردوس جمال کو لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے نواز دیا گیا
  • یکم مئی سے ای او بی آئی پنشن میں اضافہ، 5131 جعلی پنشنرز میں 2.79 ارب روپے تقسیم کرنے کا انکشاف
  • سالانہ 200 انڈے دینے والی مرغیوں کی نئی نسل تیار
  • معاشی خود انحصاری کیلئے سنجیدہ اور دیرپا اقدامات کی ضرورت :احسن اقبال
  • ٹرمپ کو ایک اور جھٹکا، امریکی عدالت کا وائس آف امریکا کو بحال کرنے کا حکم
  • امریکی عدالت نے وائس آف امریکہ کی بندش رکوادی، ملازمین بحال
  • جاپان انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی (جائیکا) کی جانب سے فیصل آباد میں صاف پانی کی فراہمی اور تقسیم کےنظام کی تقریب
  • شہباز شریف کا کام بہترین، مریم نے ترقی کی نئی منازل طے کیں: نوازشریف
  • ایتھوپیا کے سفیر ڈاکٹر جمال بکر عبداللہ کو سیالکوٹ میں بہترین سفیر کے ایوارڈ سے نوازا گیا
  • معیشت کی ترقی کیلئے کاروباری طبقے کے مسائل کا حل ضروری ہے: ہارون اختر خان