دراصل ایم کیو ایم رہنما اپنے آپس کے شدید اختلافات کی وجہ سے اضطراب کا شکار ہیں
ایم کیو ایم والوں کو یاد نہیں کہ بھتہ کلچر، گٹکا ماوا ،دیگر گھناؤنے کاموں کے یہ بانی ہیں،مرتضی وہاب
۔۔۔۔۔

(جرأت انیوز)میئر کراچی و ترجمان بلاول بھٹو زرداری بیرسٹر مرتضی وہاب نے ایم کیو ایم رہنمائوں خالد مقبول صدیقی اور مصطفی کمال کی پریس کانفرنس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایم کیو ایم رہنمائوں کی پیپلزپارٹی مخالف پریس کانفرنس جھوٹ کے پلندے کے سوا کچھ نہیں ہے دراصل ایم کیو ایم رہنما اپنے آپس کے شدید اختلافات کی وجہ سے اضطراب کا شکار ہیں اور آپسی اختلافات کا غصہ کسی اور پر نکال رہے ہیں شاید ایم کیو ایم والوں کو یاد نہیں کہ شہر میں بھتہ پرچی کلچر، گٹکا ماوا اور دیگر گھناؤنے کاموں کے یہ بانی ہیں شہر میں قتل و غارت گری سے لیکر خوف کا ماحول کس نے پیدا کیا یہ شہر کی عوام بخوبی جانتے ہیں بیرسٹر مرتضی وہاب کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت کے ترقیاتی کاموں کو دیکھ کر ایم کیو ایم رہنماں کا اپنا داغدار ماضی یاد آجاتا ہے ایم کیو ایم کا ماضی بوری بند لاشوں اور بھتہ خوری سے مزین ہے ایم کیو ایم والوں کو کراچی کی ترقی ایک آنکھ نہیں بھاتی ہم جب بھی شہر میں کسی بڑے ترقیاتی منصوبے کا افتتاح کرتے ہیں انہیں نجانے کیوں پریشانی لاحق ہو جاتی ہے ؟ انکی پریشانی میں مزید اضافہ ہونے والا ہے کیونکہ پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت شہر بھر میں ترقیاتی کاموں کے جال بچھا رہی ہے بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا کہ آپ جتنے بھی روڑے اٹکا لیں ہم شہر کراچی کی رونقیں بحال کرکے دم لیں گے پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت بلاول بھٹو زرداری کے ویژن کے مطابق کام کررہی ہے اور کرتی رہے گی یہ سیاسی یتیم کراچی کے شہریوں کے دھتکارے ہوئے ہیں ایم کیو ایم رہنما اچھی طرح جانتے ہیں کہ بلاول بھٹو زرداری پاکستان کا روشن مستقبل ہے ۔ بیرسٹر مرتضی وہاب کا کہنا تھا کہ نوجوان رہنما بلاول بھٹو زرداری کے ویژن نے کراچی سے لاشوں کی سیاست کو ہمیشہ کے لیے دفن کردیا ہے بزنس کمیونٹی سمیت سندھ کا ہر باشندہ بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ کھڑا ہے اور وہ دن دور نہیں جب پاکستان کے بلاول بھٹو زرداری کو وزیراعظم کے منصب پر فائز کریں گے ۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

وزیراعظم شہباز شریف اور بلاول بھٹو کی ملاقات کا اعلامیہ جاری

وزیراعظم شہباز شریف اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ملاقات کا اعلامیہ جاری کردیا گیا۔

اسلام آباد سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کی باہمی افہام و تفہیم کے بغیر کوئی نئی نہر نہیں بنائی جائے گی، جب تک صوبوں میں اتفاق رائے نہیں ہوجاتا وفاقی حکومت نہروں کےمعاملے کو آگے نہیں بڑھائےگی۔

اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ تمام صوبوں کے پانی کے حقوق 1991 کے معاہدے اور واٹر پالیسی 2018 میں درج ہیں۔

اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ صوبوں کے تحفظات دور کرنے اور خوراک و ماحولیاتی تحفظ یقینی بنانے کے لیے کمیٹی تشکیل دی جا رہی ہے، جس میں
وفاق اور تمام صوبوں کی نمائندگی ہو گی۔

کمیٹی دو متفقہ دستاویزات کے مطابق طویل مدتی زرعی ضروریات اور تمام صوبوں کے پانی کے استعمال کے حل تجویز کرے گی۔

یہ بھی پڑھیے نہروں کا منصوبہ رکوانے پر وزیراعلیٰ کی چیئرمین بلاول بھٹو کو مبارکباد جب تک مشترکہ مفادات کونسل میں باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوتا مزید نہر نہیں بنائی جائے گی، وزیراعظم

اعلامیہ کے مطابق پانی کا شمار اہم ترین وسائل میں ہوتا ہے، 1973 کے آئین میں بھی پانی کی اہمیت کو تسلیم کیا گیا ہے، کسی بھی صوبے کے خدشات کو اسٹیک ہولڈرز کے درمیان مستعدی سے حل کرنے کا پابند بنایا گیا۔

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس 2 مئی 2025 کو بلایا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم شہباز شریف اور بلاول بھٹو کی ملاقات کا اعلامیہ جاری
  • وزیراعظم کی یقین دہانی پر شکر گزار ہوں، بلاول بھٹو
  • جب تک مشترکہ مفادات کونسل میں باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوتا مزید نہر نہیں بنائی جائے گی، وزیراعظم
  • وزیراعظم اور بلاول بھٹو کی آج ملاقات ، متنازع کینال کے معاملے پر مثبت پیشرفت کا امکان
  • بھارت نے سندھ طاس معاہدہ ختم کیا تو پاکستان بھی شملہ معاہدہ ختم کرسکتا ہے، وفاقی وزرا کی پریس کانفرنس
  • وزیرِ اعظم شہباز شریف اور بلاول بھٹو کے درمیان آج شام ملاقات کا امکان
  • وزیرِ اعظم شہباز شریف اور بلاول بھٹو کے درمیان آج شام ملاقات متوقع
  • کوئٹہ، پریس کانفرنس سے پہلے ڈی سی سے اجازت کا حکم کالعدم قرار
  • پاکستان کو ماحولیاتی تبدیلیوں کے زیر اثر غیر متوقع موسموں کا سامنا ہے، بلاول بھٹو زرداری
  • بلوچستان ہائیکورٹ نے پریس کانفرنس کی پیشگی اجازت کا حکم کالعدم قرار دیدیا