کرم اور پارا چنار کے لیے بڑے قافلے روانہ کرنے کی تیاریاں
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
ڈی آئی خان(آن لائن)ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کرم اور پارا چنار کے لیے بڑے قافلے روانہ کرنے کی تیاریاں شروع کردی گئیں۔سرکاری ذرائع کے مطابق ضلع ہنگو تورپل سے کرم کے لیے بڑا قافلہ بھیجنے کی تیاری جاری ہے۔ ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ 100 گاڑیوں پر مشتمل سامان رسد کا ایک بڑا قافلہ آج پارا چنار کے لیے روانہ ہوگا۔ ذرائع کے مطابق کرم میں بنکرز کی مسماری گزشتہ 3دن سے جاری ہے۔ علاوہ ازیں بگن بازار کی تزئین و آرائش کا کام بھی تیزی سے جاری ہے جب کہ اس دوران کرم متاثرین کو امدادی رقوم بھی دی جا رہی ہیں۔حکام نے بتایا کہ کرم جانے والیآج کے قافلے میں آٹا، چینی، پھل، سبزیاں، ادویات اور دیگر سامان شامل ہے۔ قافلے کی حفاظت پولیس اور ضلعی انتظامیہ کر رہی ہے جب کہ سکیورٹی فورسز بھی معاونت کے لیے ہمہ وقت موجود ہیں۔سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی صورت میں ذمے داران سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔ کرم کے تمام مشران پر مشتمل حکومتی جرگہ اگلے 3 دن میں ہونے کا امکان ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
مودی انتظامیہ نے کشمیری مسلمانوں کو تاریخی جامع مسجد اور عید گاہ میں نماز عید سے روک دیا
یاد رہے کہ 2019ء میں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی کے خاتمے کے بعد سے کشمیری مسلمانوں کو ان دونوں جگہوں پر مسلسل عید کی نماز سے روکا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نریندر مودی کے مسلط کردہ لیفٹیننٹ گورنر کے ماتحت انتظامیہ نے کشمیری مسلمانوں کو سری نگر کی تاریخی جامع مسجد اور عید گاہ میں عید الاضحی کی نماز ادا کرنے کی اجازت نہیں دی۔ ذرائع کے مطابق انتظامیہ نے بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کے حکم پر دونوں اہم مقامات پر نماز عید ادا نہیں کرنے دی۔یاد رہے کہ 2019ء میں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی کے خاتمے کے بعد سے کشمیری مسلمانوں کو ان دونوں جگہوں پر مسلسل عید کی نماز سے روکا جا رہا ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے اپنے ایک ٹویٹ میں انتظامیہ کے اس اقدام پر اپنی شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا ”یہ افسوسناک ہے کہ عیدگاہ میں عید نماز ادا نہیں کرنے دی گی، جامع مسجد بھی سیل ہے، 7 برس سے مسلسل یہی ہو رہا ہے، مجھے بھی گھر میں نظربند کیا گیا ہے، مسلم اکثریتی علاقے میں مسلمان ہی ایک اہم مذہبی فریضے کی ادائیگی سے محروم ہیں۔ یہ ان لوگوں کے لیے شرم کا مقام ہے جو ہم پر حکمرانی کرتے ہیں۔دریں اثنا انجمن اوقاف جامع مسجد نے بھی نماز عید سے روکنے کے انتظامیہ کے فیصلے پر انتہائی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے یہ دینی معاملات میں صریحا مداخلت ہے۔