بنگلہ دیشی ہائی کمشنر کا پاکستان کیلئے براہ راست پروازیں شروع کرنے کااعلان
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
بنگلہ دیشی ہائی کمشنر کا پاکستان کیلئے براہ راست پروازیں شروع کرنے کااعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 31 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز )ایثار ٹرسٹ اور رفاہ انٹر نیشنل یو نیورسٹی اسلام آباد کے زیر اہتمام “بنگلہ دیش پاکستان تعلقات تعاون کا نیا دور ” کے عنوان سے سیمینار کا انعقاد کیا گیا،جس کے مہمان خصوصی بنگلہ دیش کے پاکستان میں تعینات ہائی کمشنر اقبال حسین خان تھے، جبکہ دیگر مہمانان میں رفاہ انٹر نیشنل یو نیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر انیس احمد، ایثار ٹرسٹ کے صدر سید محمد بلال، ڈاکٹر راشد آفتاب، لیفٹیننٹ جنرل (ر) نعیم لودھی،سفیر معظم خان، نعیم انور اور دیگر مقررین نے خطاب کیا۔
مقررین نے کہا پاکستان، بنگلا دیش دو برادر اسلامی ممالک ہیں جن کے درمیان تمام دائروں میں مضبوط اور پائیدار تعلقات قائم کرنے کی اشد ضرورت ہے،سیمینار میں قدرتی آفات کے دوران ایک دوسرے کی مدد کے لیے تھنک ٹینکس اور فنڈ قائم کرنے کی تجویز پیش کی گئی،دونوں ممالک کی عوام بالخصوص نوجوانوں کی فلاح و بہبود کے لیے ملکر کام کر نے کی اہمیت پر زور دیا گیا،مقررین نے کہا یہ پیش رفت ایسے وقت میں ہوئی ہے ۔
بنگلہ دیش اور پاکستان دہائیوں کی تاریخی کشیدگی کے بعد براہ راست پروازیں دوبارہ شروع کرنے اور سفارتی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں، سیمینار کے مقررین نے دونوں ممالک میں تعلیم، تحقیق، باہمی رابطوں اور ثقافتی تبادلوں سمیت د فاعی تعاون اور علاقائی سلامتی،سفارتی تعلقات اور تعاون کے مواقع، تجارت اور معیشت تجارت، ٹیکنالوجی، اور پائیدار ترقی میں تعاون کے ممکنہ شعبوں پر تبادلہ خیال بھی کیا اور اس حوالے سے تجاویزبھی پیش کی۔
.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
فلسطینی عوام کے لیے تعاون، صحت کے شعبے میں معاہدہ طے
پاکستان اور فلسطین کے درمیان صحت کے شعبے میں دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔دونوں ممالک کے درمیان مضبوط دوطرفہ تعلقات ہیں، کیونکہ پاکستان ان چند ممالک میں شامل ہے جو ریاست فلسطین کو تسلیم کرتے ہیں۔ پاکستان نے کئی بین الاقوامی فورمز پر اسرائیلی قابض افواج کے خلاف فلسطین کی حمایت کا اعادہ کیا ہے۔ پاکستان باقاعدگی سے غزہ کے لیے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد بھی بھیجتا ہے، جہاں اسرائیل اپنی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔وزارتِ قومی صحت کی جانب سے آج جاری کیے گئے بیان کے مطابق وفاقی وزیر برائے صحت سید مصطفیٰ کمال اور فلسطینی سفیر ڈاکٹر زہیر در زید نے ایم او یو پر دستخط کیے۔ اس موقع پر مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ’ اس معاہدے کا مقصد دونوں برادر ممالک کے عوام کی صحت اور فلاح و بہبود کو بہتر بنانے کے لیے مزید قریبی تعاون کو فروغ دینا ہے۔وزارتِ صحت کی پریس ریلیز کے مطابق تقریب میں سیکریٹری صحت حامد یعقوب، ایڈیشنل سیکریٹری صحت اور ڈائریکٹر جنرل نے بھی شرکت کی۔معاہدے کی تفصیلات بتاتے ہوئے وفاقی وزیر صحت نے کہا کہ’ ایک پاکستان-فلسطین ہیلتھ ورکنگ گروپ آئندہ 30 دنوں میں قائم کیا جائے گا جو معاہدے پر عملدرآمد کی نگرانی کرے گا اور عملی تعاون کے لیے رہنمائی فراہم کرے گا۔’معاہدے کے تحت دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے اہم شعبے’ ایڈوانسڈ میڈیکل فیلڈز میں استعداد بڑھانے’ پر مرکوز ہوں گے جن میں انٹروینشنل کارڈیالوجی، اعضا کی پیوند کاری، آرتھوپیڈک سرجری، اینڈوسکوپک الٹراساؤنڈ، برن اور پلاسٹک سرجری شامل ہیں۔وزارت صحت کی جانب سے کہا گیا کہ’ متعدی امراض، امراضِ چشم اور فارماسیوٹیکلز کے شعبوں میں بھی مشترکہ کوششیں کی جائیں گی، اور مشترکہ تحقیقی مواقع بھی تلاش کیے جائیں گے۔’فلسطین کی حمایت کے عزم کو اجاگر کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال نے فلسطینی سفیر کو یقین دہانی کرائی کہ ’ صحت کے شعبے میں فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کی مسلسل مدد کی جائے گی۔’انہوں نے مزید کہا کہ’ پاکستان کے عوام کے دل فلسطین کے ساتھ دھڑکتے ہیں اور ہم ہر ممکن طریقے سے ان کی مدد کے لیے تیار ہیں۔فلسطینی سفیر نے پاکستان کی مسلسل حمایت پر اظہارِ تشکر کرتے ہوئے کہا کہ ’ فلسطین اور پاکستان برادر ممالک ہیں، ہم مل کر اپنے عوام کی صحت اور فلاح و بہبود کی بہتری کے لیے کام کریں گے۔