کھپرو: پانی وارا بندی کے دوران نہروں اور شاخوں میں صفائی نہ کی گئی
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
کھپرو (نمائندہ جسارت) پانی وارا بندی کے دوران نہروں اور شاخوں میں صفائی نہ کی گئی، بلکہ غیر قانونی طور پر نہروں میں سے مٹی نکالنے کے ٹھیکے آبپاشی کے افسران کی ملی بھگت سے ٹھیکیداروں کو دے دیے گئے، بند کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے، شہریوں کا اعلیٰ حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ۔ تفصیلات کے مطابق نہروں اور شاخوں کی صفائی نہ کی گئی بلکہ غیر قانونی طور پر نہروں میں سے مٹی نکالنے لگے، آبپاشی افسران سے ملی بھگت کر کے کرپٹ عملے نے ٹھیکے ٹھیکیداروں کو دے دیے، جبکہ بھل صفائی تو نہ ہوئی، مٹی بے تحاشا کھودی گئی جسے کروڑوں روپے کے عوض میں بیچ رہے ہیں، جس سے بند بھی کمزور ہو گئے ہیں، عملہ نوٹس لینے کو تیار نہیں، آبپاشی عملہ لاکھوں روپے میں بک گیا، 100 سے زائد ٹریکٹر ٹرالیاں مین روڈ کو توڑتی ہوئی گزرتی ہیں، بند کو بھی نقصان پہنچا رہی ہیں، شہریوں کو دھول میں بھرتی نظر آتی ہے، کوئی ان کو بول دے تو ٹرالی مافیا آپے سے باہر ہو جاتے ہیں۔ شہریوں نے چیف جسٹس پاکستان سے اپیل کی جن لوگوں نے کروڑوں روپے بنائے ہیں، ان ہی سے جن شاخوں کو نقصان پہنچایا ہے، ان کی تعمیر کرے، بند کو مضبوط کرے، کرپٹ افسران کو نکالے ٹھیکیدار کو بھی قانون کے کٹہرے میں لایا جائے ۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
قطری اور مصری ثالثوں کی جانب سے غزہ میں 7 سالہ جنگ بندی کا نیا فارمولا تجویز
حکام کا کہنا ہے کہ اس معاہدے میں 5 سے 7 سال تک جاری رہنے والی جنگ بندی، اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی قیدیوں کے بدلے تمام اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی، جنگ کا باضابطہ خاتمہ اور غزہ سے اسرائیل کے مکمل انخلا کی تجویز دی گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی مذاکرات سے واقف ایک سینئر فلسطینی عہدیدار کا کہنا ہے کہ قطری اور مصری ثالثوں نے غزہ میں 5 سے 7 سال تک جنگ کے خاتمے کے لیے ایک نیا فارمولا تجویز کر دیا۔ برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ اس معاہدے میں 5 سے 7 سال تک جاری رہنے والی جنگ بندی، اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی قیدیوں کے بدلے تمام اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی، جنگ کا باضابطہ خاتمہ اور غزہ سے اسرائیل کے مکمل انخلا کی تجویز دی گئی ہے۔ حماس کا ایک سینئر وفد مشاورت کے لیے قاہرہ پہنچنے والا ہے۔آخری جنگ بندی ایک ماہ قبل اس وقت ختم ہوئی تھی جب اسرائیل نے غزہ پر دوبارہ بمباری شروع کر دی تھی، اور دونوں فریق اسے جاری رکھنے میں ناکامی کا الزام ایک دوسرے پر عائد کر رہے ہیں۔ اسرائیل نے ثالثوں کے منصوبے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔