کھپرو (نمائندہ جسارت) پانی وارا بندی کے دوران نہروں اور شاخوں میں صفائی نہ کی گئی، بلکہ غیر قانونی طور پر نہروں میں سے مٹی نکالنے کے ٹھیکے آبپاشی کے افسران کی ملی بھگت سے ٹھیکیداروں کو دے دیے گئے، بند کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے، شہریوں کا اعلیٰ حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ۔ تفصیلات کے مطابق نہروں اور شاخوں کی صفائی نہ کی گئی بلکہ غیر قانونی طور پر نہروں میں سے مٹی نکالنے لگے، آبپاشی افسران سے ملی بھگت کر کے کرپٹ عملے نے ٹھیکے ٹھیکیداروں کو دے دیے، جبکہ بھل صفائی تو نہ ہوئی، مٹی بے تحاشا کھودی گئی جسے کروڑوں روپے کے عوض میں بیچ رہے ہیں، جس سے بند بھی کمزور ہو گئے ہیں، عملہ نوٹس لینے کو تیار نہیں، آبپاشی عملہ لاکھوں روپے میں بک گیا، 100 سے زائد ٹریکٹر ٹرالیاں مین روڈ کو توڑتی ہوئی گزرتی ہیں، بند کو بھی نقصان پہنچا رہی ہیں، شہریوں کو دھول میں بھرتی نظر آتی ہے، کوئی ان کو بول دے تو ٹرالی مافیا آپے سے باہر ہو جاتے ہیں۔ شہریوں نے چیف جسٹس پاکستان سے اپیل کی جن لوگوں نے کروڑوں روپے بنائے ہیں، ان ہی سے جن شاخوں کو نقصان پہنچایا ہے، ان کی تعمیر کرے، بند کو مضبوط کرے، کرپٹ افسران کو نکالے ٹھیکیدار کو بھی قانون کے کٹہرے میں لایا جائے ۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

پارکنگ فیس پر پابندی بے اثر، کراچی میں مافیا بے لگام

شہریوں نے غیر قانونی وصولی پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت اعلان تک محدود نہ رہے بلکہ پارکنگ مافیا کے خلاف مثر اور نظر آنے والا ایکشن لے۔ محکمہ بلدیات کی ہدایت کے باوجود، عملدرآمد نہ ہونے سے یہ سوال بھی اٹھ رہا ہے کہ فیس کے خاتمے کا یہ حکومتی اقدام عملی طور پر کس حد تک موثر ہو پایا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ حکومت کی جانب سے شہر بھر میں پارکنگ فیس کے مکمل خاتمے کے باضابطہ اعلان اور نوٹیفکیشن کے باوجود، کراچی کے مختلف علاقوں میں شہریوں سے غیرقانونی طور پر پارکنگ فیس وصولی کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔ وزیراعلی سندھ کی ہدایت پر محکمہ بلدیات نے 25 ٹاؤنز میں جاری پارکنگ فیس پر مکمل پابندی عائد کی جبکہ مئیر کراچی مرتضی وہاب کی درخواست پر اس فیصلے کو عوامی مفاد میں فوری نافذ العمل کیا گیا۔ کراچی کے مصروف ترین تجارتی مرکز صدر میں اب بھی شہریوں کو پارکنگ کے لیے فیس ادا کرنا پڑ رہی ہے، حالانکہ محکمہ بلدیات کی جانب سے 25 ٹاؤنز میں سڑکوں پر پارکنگ فیس پر مکمل پابندی عائد کی جا چکی ہے۔

واضح رہے کہ سندھ حکومت نے وزیراعلی کی ہدایت اور مئیر کراچی مرتضی وہاب کی درخواست پر پارکنگ مافیا کے خلاف بڑا اقدام کرتے ہوئے تمام اہم سڑکوں پر فیس لینے پر پابندی لگا دی تھی۔ جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق اب صرف مخصوص پلازہ، پلاٹس یا واضح کردہ علاقوں میں ہی فیس لی جا سکتی ہے، شہر کی 46 بڑی سڑکیں اور تمام مرکزی شاہراہیں پارکنگ فیس سے مکمل طور پر مستثنیٰ قرار دی گئی تھیں۔ تاہم صدر، صدر موبائل مارکیٹ، گلشن اقبال، لائٹ ہاؤس، ایم اے جناح روڈ، اور کچھ دیگر مقامات پر اب بھی پرانے طریقہ کار کے تحت افراد شہریوں سے پارکنگ فیس طلب کر رہے ہیں۔

مرتضی وہاب نے فیصلے کو عوام کے لیے بڑی سہولت قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ شہریوں پر اضافی مالی بوجھ ختم کرنا ان کی اولین ترجیح تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں سڑکوں پر پارکنگ فیس کی آڑ میں مافیا سرگرم تھی، جس کا اب مکمل خاتمہ کر دیا گیا ہے۔ سندھ حکومت نے پارکنگ فیس سے متعلق نئی پالیسی کے فوری نفاذ کی ہدایت دی تھی اور متعلقہ اداروں کو واضح پیغام دیا کہ عوامی سہولت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، کے ایم سی کے علاوہ اب کوئی بھی ادارہ شہر کی سڑکوں پر پارکنگ فیس لینے کا مجاز نہیں ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • ملک کے بیشتر اضلاع میں مون سون بارشوں کی پیشگوئی
  • چیچہ وطنی ، ریجنل پولیس آفیسرمحکمہ پولیس کی نئی عمارات اورڈی ایس پی آفس میں سائبان کا افتتاح
  • پارکنگ فیس پر پابندی بے اثر، کراچی میں مافیا بے لگام
  • عدالتی معاملات کو دو شفٹوں میں چلانے پر غور کیا جا رہا ہے(چیف جسٹس)
  • (سندھ بلڈنگ ) ڈی جی شاہ میر بھٹو کی کھوڑ و سسٹم پر مہربانیاں
  • سینٹ نے پارلیمنٹیرنزکو حکومتی افسران اورآئینی اداروں کے سربرہان سے کم درجہ ملنے کے معاملے کو کمیٹی کے سپرد کردیا
  • عدالتی معاملات کو دو شفٹوں میں چلانے کا معاملہ زیر غور ہے: چیف جسٹس یحییٰ آفریدی
  • بھارتی فضائیہ کے سابق افسر نے ایئر ڈیفنس سسٹم کی حقیقت کاپردہ چاک کردیا
  • انتظامی افسران کو قیام امن کے لیے ‘فری ہینڈ’ دیتے ہیں، جرائم پیشہ عناصر کا ملکر خاتمہ کریں، وزیراعلیٰ بلوچستان
  • غزہ میں جنگ بندی کی اسرائیلی تجویز کا جواب دے دیا ہے، حماس