مری میں برفباری، پنجاب میں بادل؛ بارش ہوگی یا نہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
لاہور:
مری میں برف باری کا سلسلہ جاری ہے جب کہ پنجاب کے کچھ علاقوں میں بادل،تاہم بارش ہونے یا نہ ہونے سے متعلق محکمہ موسمیات نے پیش گوئی جاری کردی ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت پنجاب بھر میں خشک موسم کا سلسلہ جاری ہے جب کہ اپر پنجاب کے بیشتر اضلاع میں آج بادل ہوں گے تاہم بارش کے امکانات نہیں ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ خشک موسم کا یہ سلسلہ آئندہ 3، 4 روز تک جاری رہے گا ۔ محکمہ موسمیات کے مطابق لاہور میں خشک موسم کے باعث درجہ حرارت میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے۔ خشک موسم کے باعث دن قدرے گرم اور راتیں ٹھنڈی ہیں ۔
آج لاہور میں کم سے کم درجہ حرارت 11ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جب کہ زیادہ سے زیادہ 24 ڈگری تک جانے کے امکانات ہیں۔
مری می برف باری کا سلسلہ جاری
دوسری جانب مری میں برف باری کا سلسلہ جاری ہے۔ سی اینڈ ڈبلیو کی ٹیمیں شاہراہوں پر نمک کا چھڑکاؤ کررہی ہیں۔ حکام کے مطابق لوڈر کی مدد سے شاہراہوں سے برف کو ہٹانے کا سلسلہ جاری ہے۔ اس دوران سنو بلوور کو بھی برف ہٹانے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کا سلسلہ جاری ہے
پڑھیں:
قائمہ کمیٹی اجلاس میں محکمہ موسمیات کی پیشگوئی سے متعلق سوالات
پیپلز پارٹی کے ارکان قومی اسمبلی نے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) محکمہ موسمیات سے ادارے کی بارش سے متعلقہ پیشگوئی پر سوالات پوچھ لیے۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے آبی وسائل کا اجلاس ہوا، جس میں ڈی جی محکمہ موسمیات نے شرکاء کو بریفنگ دی۔
اس موقع پر پی پی پی کے منور علی تالپور نے کہا ہے کہ ایک بار محکمہ موسمیات نے 4 دن کی بارش بتائی، ایک قطرہ بھی برسات نہیں ہوئی۔
پی پی پی شازیہ مری نے کہا کہ محکمہ موسمیات جس دن بارش بتاتا ہے اس دن بارش نہیں ہوتی، جس دن محکمہ موسمیات کہتا ہے آج بارش نہیں ہوگی اس دن ہوجاتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم بارش کا سن کر چھتری لے کر نکلتے ہیں تو بارش ہی نہیں ہوتی، بتایا جائے کہ محکمہ موسمیات کا بجٹ کتنا ہے اور ملازمین کتنے ہیں۔
ڈی جی محکمہ موسمیات نے بتایا کہ ہمارے ملک بھر میں 120 سینٹرز ہیں، جہاں سے ہر گھنٹے ڈیٹا آتا ہے، میٹ ڈپارٹمنٹ کا بجٹ 4 ارب اور ملازمین کی تعداد 2 ہزار 430 ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ کہا گیا تھا کہ سندھ کو سپر فلڈ ہٹ کرے گا، ہم نے پہلے دن سے کہا تھا سندھ کو سپر فلڈ ہٹ نہیں کرے گا، ہماری اتنی محنت کے باوجود ہمارا نام نہیں لیا جاتا۔
ڈی جی محکمہ موسمیات نے مزید کہا کہ اپریل کے آخر میں مون سون سے متاثرہ 10ممالک کا اجلاس ہوا، جنوبی ایشیا کلائمنٹ فورم میں بھی خطے کی معلومات شیئر ہوئی تھیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ مئی کے درجہ حرارت کی بنیاد پر کئی گئی فورکاسٹ میں پاکستان اور بھارت میں معمول سے زیادہ بارشیں تھیں، 29 مئی کو زیادہ بارشوں سےمتعلق بتادیا تھا، اس دفعہ محکمہ موسمیات کی بات سنی ہی نہیں گئی۔
فیڈرل فلڈ کمشنر نے بتایا کہ 22 جولائی کو کراچی میں 1 گھنٹے میں 160 ملی میٹر بارش ہوئی، اسلام آباد میں 22 جولائی کو 184 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
اس پر شازیہ مری نے سوال اٹھایا کہ کیا ماضی میں بھی اسلام آباد میں اتنی بارش ہوئی جتنی اس بار ہوئی؟
ڈی جی محکمہ موسمیات نے جواب دیا کہ جولائی2001ء میں یہاں 600 ملی میٹر سے زائد بارش ہوئی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے سب اداروں کو بتا دیا تھا کہ تیز بارشیں آئیں گی، ہم نے یہ بھی بتایا تھا کہ ملک میں سیلاب آئیں گے۔
چیئرمین قائمہ کمیٹی نے کہا کہ ہم کسی دن محکمہ موسمیات چلے جاتے ہیں، سسٹم کا جائزہ لے لیتے ہیں، دیکھیں گے محکمہ موسمیات کی پیشگوئیاں کیوں نہیں درست ہوتیں، یہ بھی دیکھیں گے کہ محکمہ موسمیات کے پاس ٹیکنالوجی کونسی ہے۔