ایس آئی ایف سی کے تعاون سے پیٹرولیم کے شعبے میں ترقی کیلئے اہم پیشرفت
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 فروری2025ء)اسپشل انویسٹمنٹ کونسل (ایس آئی ایف سی)کے تعاون سے پیٹرولیم کمپنیوں کے حصص فروخت کے تناسب میں اضافے کیلئے موثر اقدامات کیے گئے ہیں۔ایس آئی ایف سی کی سفارشات کے مطابق نئے گیس کے ذخائرکی فروخت کے قوانین میں نرمی کردی گئی۔
(جاری ہے)
ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن (ای اینڈ پی)کمپنیوں کو گیس ذخائر کی مد میں دیے گئے حصص کو 10فیصد سے بڑھا کر35فیصد کر دیا گیا ہے۔
کمپنیوں کو گیس کی بروقت ترسیل کے لیے سوئی گیس نیٹ ورک کا استعمال یا اپنی پائپ لائن بچھانے کی اجازت دی گئی ہے۔ فیصلے کا بنیادی مقصد گیس کے ذخائر کا بہترین استعمال اور نجی شعبے کی ترقی کیلئے شفافیت اور یکساں مواقع فراہم کرنا ہے۔ نجی کمپنیوں کو گیس کی فروخت سے مارکیٹ کی مجموعی طلب کو پورا کیے جا نے کے ساتھ ساتھ گردشی قرضوں میں کمی متوقع ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
بھارت کے شدت پسندانہ ہندوتوا نظریے سے پورے خطے کو خطرات لاحق ہیں: صدر مملکت
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ بھارت کے شدت پسندانہ ہندوتوا نظریے سے پورے خطے کو خطرات لاحق ہیں۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق صدر آصف زرداری سے ایوان صدر میں پیپلز پارٹی کے رہنماؤں اور ورکرز نے ملاقات کی اور انہیں عید الاضحیٰ کی مبارکباد دی۔
اس موقع پر صدر پاکستان کا کہنا تھا ہمیں اپنے ملک اور دھرتی سے وفا کرنی ہے اور اس کی ترقی کیلئے كام کرنا ہے، ملکی معیشت کو مضبوط بنیادوں پر استوار کرنے اور خود کفیل بنانے پر توجہ دینا ہو گی۔
ان کا کہنا تھا پاکستان میں ترقی کرنے کی بے پناہ صلاحیت موجود ہے، زراعت ہماری معیشت کی بنیاد ہے، ملک کو زرعی شعبے کی بنیاد پر ترقی دینے کی ضرورت ہے، کسانوں کو سپورٹ کرکے ملکی معیشت کو ترقی دے سکتے ہیں۔
صدر مملکت آصف علی زرداری نے بھارت کا بڑھتی شدت پسندی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں اقلیتوں خصوصاً مسلمانوں اور عیسائیوں کو تعصب اور ظلم کا سامنا ہے، بھارت کے شدت پسندانہ ہندوتوا نظریے سے پورے خطے کو خطرات لاحق ہیں۔صدر مملکت آصف علی زرداری نے ملکی ترقی و خوشحالی کیلئے مل کر کام کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
آئندہ بجٹ میں بڑی کمپنیوں کیلئے سپرٹیکس میں کمی کی تیاریاں
مزید :