اسلام آباد:

اسلام آباد ہائی کورٹ میں لاہور، سندھ اور بلوچستان سے تین ججوں کے تبادلے کے بعد ججوں کی سینیارٹی لسٹ بھی تبدیل ہوگئی ہے اور لاہور ہائی کورٹ سے ٹرانسفر ہونے والے جسٹس سرفراز ڈوگر اب جسٹس محسن اخترکیانی کی جگہ سینئرترین جج ہوں گے۔

صدر مملکت آصف زرداری کی منظوری کے بعد وزارت قانون اور پھر گزٹ نوٹیفکیشن پر تینوں ججوں کا اسلام آباد ہائی کورٹ تبادلہ حتمی شکل اختیار کرگیا  اور اس کے ساتھ ججز کی سینارٹی لسٹ بھی تبدیل ہو گئی ہے۔

لاہور ہائی کورٹ سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں ٹرانسفر ہونے والے جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر اب چیف جسٹس عامر فاروق کے بعد سینئر ترین جج ہوں گے اور چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق کی سپریم کورٹ میں جج تعیناتی کی صورت میں جسٹس سرفراز ڈوگر موسٹ سینئر جج اسلام آباد ہائی کورٹ بن جائیں گے۔ 

یہ بھی پڑھیں: لاہور، سندھ اور بلوچستان سے تین ججوں کا اسلام آباد ہائیکورٹ تبادلہ، نوٹیفکیشن جاری

اسلام آباد ہائی کورٹ آنے والے جسٹس سرفراز ڈوگر 8 جون 2015 کو لاہور ہائی کورٹ میں جج تعینات ہوئے جبکہ جسٹس محسن اختر کیانی 23 دسمبر 2015 کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں جج تعینات ہوئے تھے۔

سپریم کورٹ میں 8 نئے ججوں کی تعیناتی کے لیے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس 10 فروری کو طلب کیا گیا ہے اوراسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق کی سپریم کورٹ میں بطور جج تعیناتی کی صورت میں نئے چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کے لیے جن تین سینئر ناموں پر غور ہوگا ان میں پہلے نمبر پر جسٹس سرفراز ڈوگر ہوں گے۔

بلوچستان ہائی کورٹ سے آنے والے جج جسٹس محمد آصف حال ہی میں ایڈیشنل جج بنے ہیں اور ذرائع کے مطابق سندھ ہائی کورٹ کے جج جسٹس خادم حسین سومرو دو سال پہلے ہائی کورٹ کے جج بنے تھے۔

سندھ ہائی کورٹ سے ٹرانسفر ہونے والے جسٹس خادم حسین سومرو اسلام آباد ہائی کورٹ کی سینارٹی لسٹ میں جسٹس ثمن رفعت سے سینئر ہوں گے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اسلام آباد ہائی کورٹ ہائی کورٹ میں ہائی کورٹ کے ہائی کورٹ سے والے جسٹس چیف جسٹس ہوں گے کے بعد

پڑھیں:

اسلام آباد کی رونق بھی کراچی کی وجہ سے ہے، خالد مقبول صدیقی

— فائل فوٹو

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے چیئرمین خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ اسلام آباد کی رونق بھی کراچی کی وجہ سے ہے۔

کراچی میں گورنر ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ہم 20 سالوں سے بجٹ میں اپنی تجاویز پیش کرتے آئے ہیں۔

خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے بجٹ میں ہزاروں ارب روپے کراچی شہر کے شامل ہیں، کراچی میں نکاسی و فراہمی آب اور کچرا اٹھانا وفاق کی ذمے داری نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم ان کاموں کےلیے وفاق سے پیسے مانگتے ہیں، گزشتہ سال کراچی و حیدرآباد کو پیسے ملے تھے، اندیشہ تھا کہ کسی کی نالائقی کی وجہ سے وہ پیسے ضائع نہ ہوں۔

خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ ہماری فریاد و آہ و بکا کے بعد وہ پیسے ضائع ہونے سے بچ گئے، کے آئی ڈی ایل سی کمپنی ہم نے بنوائی تھی، بعد میں اس کمپنی کو پی آئی ڈی ایل سی بنا دیا گیا۔

چیئرمین ایم کیو ایم پاکستان نے مزید کہا کہ آئندہ بجٹ میں کراچی کےلیے 25 ارب اور حیدرآباد کےلیے 15 ارب روپے مختص کروائے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • یورپی یونین کا نیتن یاہو کے وارنٹ جاری کرنے والے آئی سی سی ججوں کی حمایت کا اعلان
  • اسلام آباد : 3 نوجوان راول ڈیم میں نہاتے ہوئے ڈوب کر جاں بحق
  • عید کے بعد سپریم کورٹ میں سیاسی مضمرات کے حامل کونسے مقدمات زیر سماعت آئیں گے؟
  • جسٹس یحییٰ آفریدی کے چیف جسٹس بننے کے بعد ادارے میں کیا کچھ بدلا؟
  • جسٹس منصور علی نے قائم مقام چیف جسٹس پاکستان کا حلف اٹھا لیا
  • عید کی چھٹیوں میں کن مقامات پر سیروتفریح کے لیے جایا جا سکتا ہے؟
  • اسلام آباد میں جانوروں کے سری، پائے جلانے پر 7 دن کیلئے پابندی
  • جسٹس روزی خان بڑیچ کی بطور قائمقام چیف جسٹس بلوچستان حلف برداری
  • اسلام آباد کی رونق بھی کراچی کی وجہ سے ہے، خالد مقبول صدیقی
  • اسلام آباد: سرسبز خواب کی بکھرتی تعبیر