چیمپئینز ٹرافی؛ فزیکل ٹکٹس کی فروخت کا اعلان ہوگیا، کب شروع ہوگی؟
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی کے فزیکل ٹکٹس کی فروخت کا آغاز کا 3 فروری سے شروع ہوگا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق پاکستان میں ہونے والے میچوں کے ٹکٹس ملک بھر کے 26 شہروں کے ٹی سی ایس کے 108 آؤٹ لیٹس پر دستیاب ہوں گے۔
فریکل ٹکٹس کی فروخت کا آغاز پاکستانی وقت کے مطابق شام 4 بجے شروع ہوگی۔
مزید پڑھیں: چیمپئنز ٹرافی کے ٹکٹوں کی فروخت کل سے شروع ہوگی، قیمتیں سامنے آگئیں
تاہم متحدہ عرب امارات میں 20 اور 23 فروری اور 2 مارچ کو کھیلے جانے والے میچز کے ٹکٹوں کی معلومات مقررہ وقت پر جاری کی جائیں گی۔
قبل ازیں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے 28 جنوری سے آن لائن ٹکٹوں کی بُکنگ کا آغاز کردیا تھا۔
مزید پڑھیں: چیمپئینز ٹرافی؛ ٹکٹس فروخت! جھوٹی خبریں پھیلائی جانے لگیں
شائقین کراچی، لاہور اور راولپنڈی میں ہونے والے دوسرے سیمی فائنل سمیت 10 میچوں کے ٹکٹ آن لائن اور نجی کوریئر کمپنی کے 100 سے زائد آوٹ لیٹس سے خرید سکیں گے۔
جنرل اسٹینڈ ٹکٹ کی قیمتیں 1,000 پاکستانی روپے سے شروع ہوں گی جبکہ پریمیم سٹنگ مختلف کیٹیگریز میں 1,500 پاکستانی روپے سے دستیاب ہوگی۔
مزید پڑھیں: چیمپئینز ٹرافی؛ ٹکٹ فروخت کرنیوالی سائٹ کے سرورز بیٹھ گئے
ٹورنامنٹ پاکستان کی میزبانی میں چار مقامات کراچی، راولپنڈی، لاہور اور دبئی میں کھیلا جائے گا، ٹورنامنٹ کا آغاز 19 فروری کو کراچی میں میزبان پاکستان اور نیوزی لینڈ کے افتتاحی میچ سے ہوگا۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: چیمپئینز ٹرافی کی فروخت
پڑھیں:
جماعت اسلامی کا کراچی میں ایک لاکھ درخت لگانے کا اعلان
---فائل فوٹوجماعتِ اسلامی کی جانب سے کراچی میں ایک لاکھ درخت لگانے کا اعلان کیا گیا ہے۔
ماحولیاتی تبدیلیوں اور گرم موسم کی بڑھتی ہوئی شدت کے پیشِ نظر جماعت اسلامی نے فیصلہ کیا ہے کہ ٹاؤن اور یوسی میں موجود پارکوں، گرین بیلٹوں سمیت گلیوں اور دیگر مقامات پر بڑے پیمانے پر ’شجر کاری مہم‘ شروع کی جائے گی اور پودوں و درختوں کے تحفظ اور بہتر ماحول کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے بھر پور جدوجہد کی جائے گی۔
منعم ظفر خان نے گلشن اقبال میں پودا لگا کر ’شجر کاری مہم‘ کا باقاعدہ آغاز کر دیا۔
اس موقع پر امیرِ جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ تمام تر وسائل ہونے کے باوجود صوبائی حکومت ہر شعبے میں ناکام ہے، صوبائی حکومت نہ شہریوں کو تحفظ دے سکی ہے اور نہ ہی اچھا ماحول۔