چیمپئنز ٹرافی کی ملتان میں نمائش، ٹکٹوں کی فروخت آج سے شروع
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
لاہور+ملتان (سپورٹس رپورٹر) چیمپئنز ٹرافی کے پاکستان کے دوسرے ٹور کا سلسلہ جاری ہے۔ ٹرافی کو گزشتہ روز ملتان لایاگیا جہاں ملتان کرکٹ سٹیڈیم میں رونمائی کی گئی۔ شہریوں کی بڑی تعداد ٹرافی کا دیدار کرنے پہنچ گئی۔ اس موقع پر سکیورٹی کے بھی سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ ٹرافی کا فوٹو شوٹ کیا گیا، شہریوں نے بھی ٹرافی کی نمائش کی ویڈیوز بنائیں۔ میڈیا کے سامنے ٹرافی کو پیش کیا گیا۔ فوٹو سیشن ہوا، ویڈیوز بنیں۔ اس سے قبل ملتان کے مشہور مقام قلعہ کہنہ قاسم باغ پر بھی ویڈیو شوٹ ہوا لیکن اس کو میڈیا سے محفوظ رکھا گیا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے اسے اپنے لیے محفوظ کیا۔ ملتان انٹرنیشنل سٹیڈیم میں میڈیا کی بڑی تعداد موجود تھی، حفاظتی انتظامات بھی سخت تھے۔ ٹرافی کو بہاولپور کے نور محل، پشاور کے ارباب نیاز سٹیڈیم، کراچی کے نیشنل سٹیڈیم، حیدرآباد کے نیاز سٹیڈیم لے جایا جائے گا۔ ٹرافی کا یہ سفر 14 فروری کو کراچی میں اختتام پذیر ہوگا۔ چیمپئنز ٹرافی 2025ء کا افتتاحی میچ میزبان پاکستان اور نیوزی لینڈ کی ٹیموں کے درمیان 19 فروری کو نیشنل سٹیڈیم کراچی میں کھیلا جائے گا۔ چیمپئنز ٹرافی کے فزیکل ٹکٹس آج سہ پہر چار بجے سے فروخت کئے جائیں گے۔ فزیکل ٹکٹ شائقین کیلئے پاکستان کے 26 شہروں میں ٹی سی ایس کے 108مراکز پر دستیاب ہوں گے۔ جنرل سٹینڈ ٹکٹ کی قیمتیں 1,000 پاکستانی روپے سے شروع ہوں گی جبکہ کراچی، لاہور اور راولپنڈی میں ہونے والے 10 میچوں کیلئے مختلف کیٹیگریز میں پریمیم سیٹنگ 1500 پاکستانی روپے سے دستیاب ہوگی۔ متحدہ عرب امارات میں 20 اور 23 فروری اور 2 مارچ کو کھیلے جانے والے بھارت کے میچوں کے ٹکٹ کی معلومات مقررہ وقت پر جاری کی جائیں گی۔ ٹرائی نیشن سیریز کیلئے ٹکٹوں کی فروخت بھی آج سے شروع ہوگی۔ کم سے کم ٹکٹ 350 روپے جبکہ زیادہ سے زیادہ قیمت 8 ہزار روپے رکھی گئی ہے۔ پاکستان، نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ کے درمیان سہ فریقی کرکٹ ٹورنامنٹ کا آغاز 8 فروری سے ہوگا۔ ٹرائی نیشن سیریز کیلئے پاکستان، نیوزی لینڈ اور فائنل مقابلے کے ٹکٹوں کی کم سے کم قیمت 500 روپے ہوگی، ویک ڈیز میں پاکستان، جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ جنوبی افریقہ میچ کی کم سے کم ٹکٹ کی قیمت 350 روپے رکھی گئی ہے۔ ٹکٹوں کی زیادہ سے زیادہ قیمت 8 ہزار ہوگی۔ جنرل انکلوژرز کے ٹکٹ کی قیمت ایک ہزار، فرسٹ کلاس اور پریمیئم ٹکٹ کی قیمت 2 سے 4 ہزار کے درمیان ہونے کا امکان ہے۔ وی وی آئی پی اور گیلری کی قیمت 5 سے 8 ہزار کے درمیان ہوگی۔ پاکستان کرکٹ بورڈ چاہتا ہے کہ ٹکٹ کی قیمت کم رکھیں تاکہ زیادہ سے زیادہ شائقین میچ دیکھنے آسکیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: چیمپئنز ٹرافی ٹکٹ کی قیمت نیوزی لینڈ کے درمیان ٹکٹوں کی
پڑھیں:
حکومت نے پی آئی اے کی نجکاری کا عمل دوبارہ شروع کردیا، پیشکشیں طلب
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وفاقی حکومت نے قومی ایئر لائن ( پی آئی اے ) کی نجکاری کا عمل دوبارہ شروع کرتے ہوئے اظہار دلچسپی کا نوٹس جاری کر دیا۔
نجی چینلکے مطابق پی آئی اے کے 51 سے 100فیصد شیئرز فروخت کرنے کے لیے پیش کیے جائیں گے جبکہ پی آئی اے کا منیجمنٹ کنٹرول بھی منتقل کیا جائےگا۔
نجکاری کمیشن نے اظہار دلچسپی جمع کرانے کے لیے3 جون 2025 تک کی تاریخ مقرر کی ہے ، نجکاری کمیشن کے مطابق پی آئی اے کے کور اور نان کور بزنس کو الگ الگ کیا گیا ہے، پی آئی اے کے اثاثے اور واجبات پی آئی اے ہولڈنگ کمپنی لمٹیڈ کو منتقل کیے گیے ہیں۔
نجکاری کمیشن کا کہنا ہے کہ نئےطیاروں کی خریداری اور لیز کے حوالے سے سیلز ٹیکس چھوٹ دی جاسکتی ہے، پی آئی اے کو مالی معاونت بھی فراہم کی جائے گی۔
واضح رہے کہ گزرے چند سالوں سے مسلسل خسارے سے دوچار پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کی حکومت نجکاری کرنے کی خواہاں ہے اور اس سلسلے میں ایک طویل عمل کے بعد حکومت کو ادارے کی نجکاری کے لیے بولیاں بھی موصول ہوئی تھیں۔
تاہم توقع سے انتہائی کم بولی لگنے پر نجکاری بورڈ نے قومی ایئرلائن کی نجکاری کے لیے موصول ہونے والے بولیاں مسترد کردی تھیں۔
یاد رہے کہ پی آئی اے کی نجکاری کے لیے گزشتہ سال 31 اکتوبر کو بولی کھولی گئی تھی اور قومی ایئر لائن کے 60 فیصد حصص کی نجکاری کے لیے 85 ارب روپے کی خواہاں حکومت کو ریئل اسٹیٹ مارکیٹنگ کمپنی کی جانب سے صرف 10 ارب روپے کی بولی موصول ہوئی تھی۔
بعد ازاں دبئی سے تعلق رکھنے والی پاکستانی گروپ نے حکومت کو 250 ارب روپے کے واجبات سمیت 125ارب روپے سے زائد میں خریدنے کی پیشکش ارسال کی تھی۔
نجی چینل کے مطابق النہانگ گروپ نے پی آئی اے کی خریداری کے لیے وزیر نجکاری، وزیر ہوا بازی اور وزیر دفاع سمیت دیگر متعلقہ حکام کو بذریعہ ای میل پیشکش ارسال کی تھی ۔
النہانگ گروپ نے حکومت کو پی آئی اے کے ملازمین کی چھانٹی نہ کرنے، تنخواہوں میں مرحلہ وار 30 سے 100 فیصد اضافے کی بھی پیشکش کی تھی۔
بعدازاں گزشتہ سال 19 دسمبر کو سابق وفاقی وزیر برائے نجکاری فواد حسن فواد نے حکومت پر پی آئی اے نجکاری کا عمل سبوتاژ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ پی آئی اے کی نجکاری کا تمام کام مکمل کرلیا گیا تھا مگر موجودہ حکومت نے پی آئی اے نجکاری کا عمل سبوتاژ کردیا۔
انہوں نے کہا تھا کہ نجکاری کے لیے واضح مقصد اور بیانیہ ہونا چاہیے، دنیا مین کوئی ایک ایسا ملک بتائیں جہاں نجکاری کمیٹی کا سربراہ وزیر خارجہ ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے موجودہ وزیراعظم بڑی حکومت پر یقین رکھتے ہیں، ہمیں ایسی حکومت چاہیے جو چھوٹی حکومت کرنے پر یقین رکھتی ہو۔
طورخم بارڈر سے مزید 2258 افراد واپس افغانستان چلے گئے