خطے میں امن مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل سے ممکن ہے: سرفراز بگٹی
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
میر سرفراز بگٹی — فائل فوٹو
وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ وہ دن دور نہیں جب کشمیریوں کو حقِ خودارادیت حاصل ہوگا۔
انہوں نے یوم یکجہتی کشمیر کی مناسبت سے پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام بھارتی قبضے کے خلاف جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں، جلد کشمیریوں کو حقِ خودارادیت حاصل ہوگی۔
ان کا کہنا ہے کہ خطے میں امن مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل سے ممکن ہے۔ بھارت نے کشمیریوں کو بنیادی حقوق سے محروم کر رکھا ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے یومِ یکجہتی کشمیر کے موقع پر خصوصی پیغام جاری کر دیا۔
سرفراز بگٹی نے عالمی برادری سے بھارتی مظالم کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ پاکستان کشمیری عوام کی حمایت ہمیشہ جاری رکھے گا، کشمیری عوام کی قربانیاں جلد رنگ لائیں گی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سرفراز بگٹی
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر، رواں سال کشمیریوں کی 99جائیدادیں ضبط کی گئیں
ان کارروائیوں کا مقصد مقبوضہ جموں و کشمیر کے متنازعہ علاقے میں امن، آزادی اور انصاف کے لیے کردار ادا کرنے پر حریت پسندوں اور تنظیموں کی سزا دینا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بی جے پی کی زیر قیادت بھارتی حکومت نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت کا جائز مطالبہ کرنے پر مظلوم کشمیریوں کو ان کے گھروں اور زرعی اراضی سمیت جائیدادوں سے محروم کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق انتہائی کرپٹ لیفٹننٹ گورنر منوج سنہا کی زیرقیادت قابض انتظامیہ نے رواں سال جنوری سے جون تک مختلف آزادی پسند تنظیموں سے وابستہ کشمیریوں کی زمینوں اور مکانات سمیت کروڑوں روپے مالیت کی 99جائیدادیں ضبط کر لی ہیں۔ یہ جائیدادیں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون (یو اے پی اے) کی مختلف دفعات کے تحت ضبط کی گئی ہیں۔ بی جے پی کی زیرقیادت بھارتی حکومت کی ایماء پر بدنام زمانہ تحقیقاتی اداروں این آئی اے اور ایس آئی یو نے ملکر پہلے ہی سرینگر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے ہیڈکوارٹر کو سیل کر رکھا ہے اور پورے مقبوضہ جموں و کشمیر میں حریت رہنمائوں اور تنظیموں سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں مکانات اور دیگر جائیدادیں ضبط کر لی ہیں۔ قابض حکام نے مقبوضہ علاقے میں متعدد رہائشی مکانات، دکانوں، شاپنگ کمپلیکس اور دیگر جائیدادوں کو مسمار بھی کیا ہے۔ ان کارروائیوں کا مقصد مقبوضہ جموں و کشمیر کے متنازعہ علاقے میں امن، آزادی اور انصاف کے لیے کردار ادا کرنے پر حریت پسندوں اور تنظیموں کی سزا دینا ہے۔