شاہ رُخ خان کے بیٹے آریان خان کی ہدایتکاری میں بننے والی نیٹ فلکس سیریز کا اعلان،پرومو جاری
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
بالی ووڈ کے کنگ شاہ رُخ خان کے بیٹے آریان خان کی ہدایتکاری میں بننے والی نیٹ فلکس سیریز کا اعلان کردیا گیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق آریان خان کی ہدایت کاری میں بننے والی نیٹ فلکس سیریز “دی با***ڈز آف بالی وڈ” کا اعلان “نیکسٹ آن نیٹ فلکس انڈیا 2025۔ایونٹ میں شاہ رخ خان نے خود ایک مزاحیہ پرومو کے ذریعے کیا،اس پرومو میں شاہ رخ مختلف انداز میں اپنے مشہور ڈائیلاگز دہرانے کی کوشش کرتے ہیں لیکن ہدایت کار بار بار ری ٹیک کا مطالبہ کرتا ہے،آخرکار شاہ رخ غصے میں کہتے ہیں”باپ کا راج ہے کیا؟‘ جس پر کیمرہ آریان کی طرف مڑتا ہے اور وہ مسکراتے ہوئے جواب دیتے ہیں”ہاں”
اس کے بعد شاہ رخ خان اپنے بیٹے آریان کی سیریزکا تعارف کراتے ہوئے اسے”سب سے نرالی، جرأت مند اور فلمی ترین کہانی” قرار دیتے ہیں،پرومو میں شاہ رُخ خان کی مشہور فلم “جوان” کا حوالہ بھی دیا گیا ہے جہاں آریان اپنے والد کے مشہور مکالمے “بیٹے پر ہاتھ اٹھانے سے پہلے…” کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔
شاہ رخ خان نے کہا کہ آریان اور ان کی ٹیم جلد اس منفرد نام کے پس پردہ کہانی بھی پیش کریں گے۔یہ سیریز ریڈ چلیز انٹرٹینمنٹ کے بینر تلے بنائی گئی ہے جس کی پروڈکشن گوری خان کر رہی ہیں،اس تقریب میں گوری خان اور سہانا خان بھی آریان خان کی حوصلہ افزائی کے لیے موجود تھیں۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ا ریان خان کی نیٹ فلکس شاہ رخ
پڑھیں:
مشہور ٹاک ٹاکر کھابے لامے کو امریکا میں کیوں گرفتار کیا گیا؟
سوشل میڈیا کی دنیا کا جانا پہچانا چہرہ، کھابے لامے، جنہوں نے بنا ایک لفظ کہے دنیا کو قہقہوں کا تحفہ دیا، اب خود ایک سنجیدہ خبر کی زینت بن چکے ہیں۔ امریکا کے ہیرے ریڈ انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر انہیں امیگریشن قوانین کی خلاف ورزی پر گرفتار کرلیا گیا تھا۔
یہ واقعہ 6 جون کو پیش آیا جب اٹلی کے شہری 25 سالہ ٹک ٹاک اسٹار کھابے لامے لاس ویگاس پہنچے تو امریکی امیگریشن حکام نے ان کے ویزا کی مدت سے تجاوز کی بنا پر انہیں حراست میں لے لیا۔ امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (ICE) نے بعد ازاں تصدیق کی کہ کھابے لامے ویزا کی شرائط کی خلاف ورزی کے مرتکب پائے گئے، تاہم اسی روز انہیں ’رضاکارانہ واپسی‘ کی اجازت دے کر رہا کردیا گیا۔
واضح رہے کہ کھابے لامے کا تعلق سینیگال سے ہے، مگر وہ کم عمری میں اٹلی منتقل ہوگئے تھے اور 2022 میں اطالوی شہریت حاصل کی۔ ان کی شہرت کا آغاز اُس وقت ہوا جب کووڈ لاک ڈاؤن کے دوران انہیں فیکٹری کی نوکری سے ہاتھ دھونا پڑا۔ اسی فارغ وقت میں انہوں نے مزاحیہ ویڈیوز بنانا شروع کیں جن میں وہ بنا کچھ کہے پیچیدہ ٹیوٹوریلز کا مذاق اڑاتے اور سادہ حل دکھا کر لوگوں کو ہنسنے پر مجبور کردیتے۔
ٹک ٹاک پر کھابے لامے کے مداحوں کی تعداد 162 ملین سے بھی زیادہ ہے، اور ان کا سادہ، خاموش اور مخصوص انداز دنیا بھر میں ان کی مقبولیت کا راز بن چکا ہے۔ وہ اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے، یونیسیف کے خیرسگالی سفیر بھی ہیں۔ فوربز کے مطابق انہوں نے محض ایک سال میں، یعنی جون 2022 سے ستمبر 2023 تک، مختلف برانڈز اور مارکیٹنگ پروجیکٹس سے تقریباً 16.5 ملین ڈالر کمائے۔
ان کی گرفتاری کی خبر اس وقت مزید گرم ہوئی جب ٹرمپ کے حامی معروف سیاسی کارکن بو لوڈن نے دعویٰ کیا کہ کھابے لامے کے خلاف شکایت خود انہوں نے درج کروائی۔ اگرچہ ابتدائی طور پر اس دعوے کو مشکوک نظر سے دیکھا گیا، لیکن ICE کی جانب سے جاری کردہ سرکاری بیان نے تمام افواہوں پر مہرِ تصدیق ثبت کر دی۔
یہ واقعہ اُس وقت پیش آیا جب امریکا میں امیگریشن قوانین مزید سخت کیے جا رہے ہیں، اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں کے تحت غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف اقدامات میں اضافہ ہوا ہے۔
فی الحال کھابے لامے کی طرف سے اس واقعے پر کوئی باقاعدہ ردعمل سامنے نہیں آیا، لیکن سوشل میڈیا پر ان کے لاکھوں مداح بے چینی سے ان کے خیریت سے ہونے اور کسی وضاحت کے منتظر ہیں۔
TagsShowbiz News Urdu