قذافی اسٹیڈیم لاہور میزبانی کیلیے تیار، افتتاحی تقریب میں کونسے نامور گلوکار پرفارم کریں گے؟
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
لاہور:
آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کے سلسلے میں قذافی اسٹیڈیم میزبانی کے لیے تیار ہوگیا، جدید ترین اسٹیڈیم صرف 117 روز کی ریکارڈ مدت میں تیار کیا گیا۔
افتتاحی تقریب میں کل نامور گلوکار عل ظفر، آئمہ بیگ اور عارف لوہار پرفارم کریں گے جبکہ ڈھول، آتش بازی اور لائیو شو کا بھی شاندار مظاہرہ ہوگا۔
مزید پڑھیں؛ چیمپیئنز ٹرافی سے قبل نیشنل اسٹیڈیم کراچی سے متعلق بڑی پیشرفت
اسٹیڈیم میں زیادہ روشن والی ایل ای ڈی لائٹس، دو نئی اور پہلے سے بڑی اسکور اسکرینز بھی نصب کی گئی ہیں۔ انکلوژرز کے سامنے سے تمام جنگلے بھی ختم کر دیے گئے ہیں۔
افتتاحی تقریب کے موقع پر عوام کے لیے اسٹیڈیم میں داخلہ مفت رکھا گیا ہے۔
مزید پڑھیں؛ چیمپیئنز ٹرافی میں پاکستان کہاں تک پہنچ پائے گا، یونس خان کا بیان سامنے آگیا
واضح رہے کہ چیمپیئنز ٹرافی 2025 کا باقاعدہ آغاز 19 فروری سے شروع ہوگا جس کا افتتاحی میچ میزبان پاکستان اور نیوزی لینڈ کی ٹیموں کے درمیان کراچی میں کھیلا جائے گا۔
ایونٹ سے قبل پاکستان، جنوبی افریقا اور نیوزی لینڈ کے درمیان سہ ملکی سیریز بھی کھیلی جائے گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: چیمپیئنز ٹرافی
پڑھیں:
یورینیم افزودگی روکیں گےنہ میزائل پروگرام پر مذاکرات کریں گے: ایران کا دوٹوک جواب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تہران : ایران نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ یورینیم کی افزودگی کو روکیں گے اور نہ ہی اپنے میزائل پروگرام پر کوئی مذاکرات کریں گے۔
ایران کے وزیرِ خارجہ عباس عراقچی نے خبردار کیا کہ اگر اسرائیل نے کوئی نیا حملہ کیا تو اس کے سنگین نتائج ہوں گے۔
ایران انٹرنیشنل کے مطابق عباس عراقچی نے الجزیرہ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ ایران نے جون میں اسرائیل کے ساتھ ہونے والی جنگ کو مؤثر انداز میں سنبھالا اور اسے خطے میں پھیلنے سے روکا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کسی بھی نئی جارحیت کے لیے مکمل طور پر تیار ہے اور اگر لڑائی دوبارہ شروع ہوئی تو اسرائیل کو ایک اور شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔
عراقچی نے تصدیق کی کہ جنگ کے دوران ایرانی جوہری تنصیبات کو نقصان پہنچا، تاہم یورینیم افزودگی کی ٹیکنالوجی محفوظ ہے اور جوہری مواد تاحال ان بمباری زدہ مراکز میں موجود ہے۔
ایرانی وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ تہران مغربی دباؤ قبول نہیں کرے گا، البتہ وہ واشنگٹن کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات کے لیے تیار ہے تاکہ اپنے جوہری پروگرام پر ایک منصفانہ معاہدہ طے کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ایران بین الاقوامی خدشات کا ازالہ کرنے کے لیے تیار ہے لیکن حملے کے بعد کسی قسم کی رعایت نہیں دے گا۔