Daily Ausaf:
2025-06-09@16:14:04 GMT
زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر 16 ارب ڈالر سے تجاوز کرگئے،سٹیٹ بینک
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
کراچی(نیوزڈیسک)گزشتہ ہفتے کے اختتام پر زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر 16 ارب ڈالر سے تجاوز کرگئے۔اسٹیٹ بینک نے زرمبادلہ کے ہفتہ وار اعدادوشمار جاری کردیئے جن کے مطابق 31 جنوری 2025ء کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران اسٹیٹ بینک کے ذخائرمیں 4 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا
جس کے بعد زرمبادلہ کے مجموعی ملکی ذخائر 16 ارب 4 کروڑ 41 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئے۔اعدادوشمار کے مطابق اسٹیٹ بینک کے پاس11 ارب 41 کروڑ 83 لاکھ ڈال جبکہ کمرشل بینکوں کے پاس 4 ارب 62 کروڑ 58 لاکھ ڈالر موجود ہیں۔
آسٹریلیا کو بڑا دھچکا، ایک ہی دن میں تین بڑے کھلاڑی چیمپئنز ٹرافی سے باہر
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: زرمبادلہ کے
پڑھیں:
معاشی بدحالی کا ایک اور سال
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 09 جون2025ء) معاشی بدحالی کا ایک اور سال، حکومت زراعت، بڑی صنعتوں سمیت بیشتر شعبوں کے اہداف حاصل نہ کر سکی۔ تفصیلات کے مطابق رواں مالی سال کے دوران بھی حکومت معاشی ترقی کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہی۔ رواں مالی سال پاکستان کی معیشت کی عبوری شرح نمو 2.68 فیصد رہی جو مقررہ ہدف 3.6 فیصد سے نمایاں طور پر کم ہے۔ ذرائع کے مطابق رواں مالی سال کے دوران معیشت کا حجم 39 ارب 30 کروڑ ڈالر کے اضافے سے 410 ارب 96 کروڑ ڈالر تک پہنچا جب کہ گزشتہ سال یہ حجم 371 ارب 66 کروڑ ڈالر تھا۔ معیشت کا حجم ملکی سطح پر 9600 ارب روپے بڑھا اور مجموعی حجم 114.7 ہزار ارب روپے رہا، جو گزشتہ سال کے 105.1 ہزار ارب روپے کے مقابلے میں نمایاں اضافہ ہے۔ اسی طرح فی کس سالانہ آمدن 144 ڈالر کے اضافے سے 1680 ڈالر رہی۔(جاری ہے)
ملکی زرعی شعبے کی کارکردگی مجموعی طور پر مایوس کن رہی۔ اہم فصلوں کی شرح نمو منفی 13.49 فیصد رہی جب کہ ہدف منفی 4.5 فیصد تھا۔ کاٹن جیننگ میں بھی شدید کمی دیکھی گئی اور یہ شعبہ منفی 19 فیصد تک سکڑ گیا۔ زرعی شعبے کی مجموعی گروتھ 0.56 فیصد رہی، جو کہ ہدف یعنی 2 فیصد سے کم تھی۔ اسی طرح لائیو اسٹاک اور دیگر فصلوں میں قدرے بہتری دیکھی گئی، جن کی شرح نمو بالترتیب 4.72 اور 4.78 فیصد رہی۔ جنگلات اور ماہی گیری کے شعبے بھی اہداف سے پیچھے رہے۔ صنعتی شعبے کی مجموعی شرح نمو 4.77 فیصد رہی، جو کہ 4.4 فیصد کے ہدف سے زیادہ تھی۔ چھوٹی صنعتوں اور سلاٹرنگ میں بالترتیب 8.81 اور 6.34 فیصد گروتھ ریکارڈ کی گئی، جبکہ بڑی صنعتیں منفی 1.53 فیصد کی شرح سے سکڑ گئیں۔ بجلی، گیس اور پانی کی فراہمی کے شعبے میں غیر معمولی گروتھ 28.88 فیصد رہی، جو مقررہ ہدف 2.5 فیصد سے کئی گنا زیادہ ہے۔ تعمیرات کے شعبے نے بھی 6.61 فیصد گروتھ کے ساتھ توقعات سے زیادہ بہتر کارکردگی دکھائی۔ خدمات کے شعبے کی مجموعی گروتھ 2.91 فیصد رہی، جو مقررہ ہدف 4.1 فیصد سے کم ہے۔ ہول سیل اور ریٹیل ٹریڈ کی گروتھ انتہائی کم یعنی صرف 0.14 فیصد رہی۔ انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن، فنانس، رئیل اسٹیٹ، تعلیم، صحت اور سوشل ورک میں معتدل اضافہ ہوا۔ پبلک ایڈمنسٹریشن اور سوشل سیکورٹی کی گروتھ 9.92 فیصد رہی، جو مقررہ ہدف 3.4 فیصد سے تقریباً 3 گنا زیادہ ہے۔ اقتصادی سروے میں مجموعی طور پر معیشت کی غیر متوازن اور شعبہ وار مخلوط کارکردگی سامنے آئی ہے، جہاں چند شعبے نمایاں ترقی کرتے دکھائی دیے جبکہ کئی اہم شعبے اہداف سے پیچھے رہے۔