راولپنڈی (ڈیلی پاکستان آن لائن )بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وکیل فیصل چودھری ایڈووکیٹ کو پولیس چوکی اڈیالہ جیل سے چھوڑ دیا گیا۔
ڈان نیوز کے مطابق آج کچھ دیر قبل بانی پاکستان تحریک انصاف کے وکیل ایڈووکیٹ فیصل چودھری کو اڈیالہ جیل کے باہر سے گرفتار کر لیا گیا، وہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لئے آئے تھے۔فیصل چودھری کو اڈیالہ جیل کے گیٹ نمبر 5 سے تحویل میں لے لیا گیا، فیصل چودھری بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لئے اڈیالہ جیل آئے تھے۔فیصل چودھری نے گزشتہ روز اڈیالہ جیل کے عملے سے تلخ کلامی کی تھی، فیصل چودھری جیل میں جانے پر تاخیر پر مشتعل ہوگئے تھے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز (6 فروری) پی ٹی آئی کے بانی و سابق وزیراعظم عمران خان کے وکیل فیصل چودھری کو اڈیالہ جیل میں داخلہ سے روک دیا گیا تھا۔جیل کے داخلی گیٹ پر فیصل چودھری اور جیل عملے کے مابین تلخ کلامی ہوئی تھی، دو گھنٹے تک ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کے کمرے میں بٹھا کر فیصل چودھری کو واپس جانے کا کہہ دیا گیا تھا۔
فیصل چودھری نے اڈیالہ جیل چوکی میں جیل انتظامیہ کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست دے دی تھی۔درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ داخلی گیٹ پر جیل عملے نے بتایا کہ آج آپ کو اندر جانے اجازت نہیں، احتجاج کرنے پر مجھے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جیل کے کمرے میں 2 گھنٹے تک بٹھایا گیا۔مزید کہا گیا تھا کہ 2 گھنٹے تک مجھے حبس بیجا میں رکھا گیا، جیل عملہ پورا وقت میرے اور میرے ساتھ آئے سائلین کو ہراساں کرتا رہا، درخواست ہے کہ ملزمان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔

رتن ٹاٹا کی وصیت سامنے آگئی، 500 کروڑ روپے پراسرار شخص کے نام کردیے

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: فیصل چودھری کو اڈیالہ جیل پی ٹی آئی کے وکیل دیا گیا گیا تھا جیل کے

پڑھیں:

عمران خان کی گرفتاری کو ڈیڑھ سال گزر چکا، اب تو جسمانی ریمانڈ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، سپریم کورٹ

سپریم کورٹ نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے جسمانی ریمانڈ کیلئے دائر پنجاب حکومت کی اپیلیں نمٹادیں، عدالت نے ریمارکس دیے کہ ملزم کی گرفتاری کو ڈیڑھ سال گزر چکا اب تو جسمانی ریمانڈ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا.

نجی ٹی وی کے مطابق سپریم کورٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے جسمانی ریمانڈ کے لیے دائر پنجاب حکومت کی اپیلیں نمٹا دیں۔

سپریم کورٹ نے قرار دیا ہے کہ پنجاب حکومت چاہے تو ٹرائل کورٹ سے رجوع کر سکتی ہے، عمران خان کے وکلا درخواست دائر ہونے پر مخالفت کا حق رکھتے ہیں۔

جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دیے کہ ملزم کی گرفتاری کو ڈیڑھ سال گزر چکا، اب جسمانی ریمانڈکا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

پراسیکیوٹر نے موقف اپنایا کہ ملزم کے فوٹو گرامیٹک، پولی گرافک، وائس میچنگ ٹیسٹ کرانے ہیں، جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ درخواست میں استدعا ٹیسٹ کرانے کی نہیں جسمانی ریمانڈ کی تھی۔

جسٹس صلاح الدین پنہور نے کہا کہ کسی قتل اور زنا کے مقدمے میں تو ایسے ٹیسٹ کبھی نہیں کرائے گئے، توقع ہے عام آدمی کے مقدمات میں بھی حکومت ایسے ہی ایفیشنسی دکھائے گی۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • عمران کی گرفتاری کو ڈیڑھ سال گزر چکا، جسمانی ریمانڈ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا: سپریم کورٹ
  • آپ ہمارے ورکرز کے گھروں پر چھاپے ماریں، اتحاد ایسے نہیں چلتے: فیصل کنڈی 
  • عمران خان کی گرفتاری کو ڈیڑھ سال گزر چکا، اب تو جسمانی ریمانڈ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، سپریم کورٹ
  • عمران خان کی گرفتاری کو ڈیڑھ سال گزر چکا، اب جسمانی ریمانڈ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، سپریم کورٹ 
  • عمران خان کی گرفتاری کو ڈیڑھ سال گزر چکا ، جسمانی ریمانڈ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ، سپریم کورٹ
  • پنجاب حکومت آگے دوڑ پیچھے چھوڑ کی پالیسی پر گامزن ہے:مسرت جمشید چیمہ
  • عمران خان کی گرفتاری کو ڈیڑھ سال گزر چکا جسمانی ریمانڈ کا سوال پیدا نہیں ہوتا: عدالت
  • اللہ نے عمران خان کو قبول کیا ہے، پنجاب پولیس کے اہلکار کی بانی پی ٹی آئی کے حق میں گفتگو
  • اڈیالہ جیل کے قریب تعینات پولیس اہلکار کی علیمہ خان سے عمران خان کے حق میں گفتگو
  • عمران خان کی 2 بہنوں کو ملاقات کی اجازت مل گئی، اڈیالہ جیل کے اندر روانہ