دیانتداری، کفایت شعاری اور گڈ گورننس کی اعلیٰ مثال قائم کر دی ‘نصرت اللہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) گلبرگ ٹاؤن میں جماعت اسلامی کے بلدیاتی نمائندوں نے دیانت داری، کفایت شعاری اور گڈ گورننس کی اعلیٰ مثال قائم کر دی ہے۔ ماضی میں ناکارہ قرار دی جانے والی گاڑیوں کو نئی گاڑیوں کی مہنگی خریداری کے بجائے انتہائی قلیل وسائل میں مرمت کر کے قابلِ استعمال بنا دیا گیا۔بحال کی گئی گاڑیوں میں اسکائی لفٹر، واٹر ٹینکر، بوب کیٹ، فورک لفٹر اور ریسکیو وین شامل ہیں، جو اب روزمرہ کے بلدیاتی کاموں میں مؤثر انداز سے خدمات انجام دے رہی ہیں۔ اس حوالے سے چیئرمین گلبرگ ٹاؤن نصرت اللہ نے کہایہ ہمارے عوامی مینڈیٹ کا تقاضا تھا کہ ایک ایک پائی کی حفاظت کریں۔ ہم نے نیت صاف رکھی، اللہ نے آسانیاں پیدا کیں۔ آج عوام خود ان فیصلوں کے ثمرات دیکھ رہے ہیں۔یہ اقدام صرف گاڑیوں کی مرمت تک محدود نہیں بلکہ ایک بڑے وژن کا حصہ ہے، جس میں موجودہ وسائل کے مؤثر استعمال کو ترجیح دی جا رہی ہے۔ اس پالیسی کے نتیجے میں کروڑوں روپے کی بچت ممکن ہوئی ہے، جو کسی بھی عوامی ادارے میں شفافیت اور دیانت دار قیادت کی نمایاں مثال ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
حوالدار لالک جان شہید:کسی بھی محاذ پر آخری لمحے تک بہادری و دفاع کی اعلیٰ ترین مثال
کارگل جنگ کے عظیم ہیرو حوالدار لالک جان کا آج یومِ شہادت منایا جا رہا ہے۔ وطن کی خاطر ان کی قربانی کو کسی بھی محاذ پر آخری لمحے تک بہادری و دفاع کی اعلیٰ ترین مثال قرار دیا جاتا ہے۔
مئی1999میں دشمن پڑوسی بھارت ایک بڑی جارحانہ کارروائی کی منصوبہ بندی کر رہا تھا اور حوالدار لالک جان کمپنی ہیڈ کوارٹر میں اپنی خدمات سر انجام دے رہے تھے۔ انہوں نے جنگ کے اگلے محاذ پر لڑنے کے لیے اپنی خدمات رضاکارانہ طور پر پیش کیں ۔
مٹھی بھر ساتھیوں کے ہمراہ حوالدار لالک جان نے نہ صرف اپنی پوسٹ کا کامیابی سے دفاع کیا بلکہ دشمن کے متعدد حملوں کو ناکام بنا کر اُسے بھاری جانی نقصان بھی پہنچایا۔
7جولائی کو دشمن تمام دِن حوالدار لالک جان کی پوسٹ پر گولوں سے آگ بر ساتارہا اور پھر اُسی رات 3 مختلف اطراف سے حملہ بھی کر دیا، جس میں حوالدار لالک جان شدید زخمی ہو گئے، تاہم انہوں نے اس کے باوجود محاذِ جنگ سے پیچھے ہٹنے سے انکار کر دیا۔ حوالدار لالک جان کے جوابی حملے میں دشمن کو بھاری نقصان کے ساتھ منہ کی کھانا پڑی۔
بعد ازاں حوالدار لالک جان دفاع وطن کا عظیم فریضہ سر انجام دیتے ہوئے زخموں کی تاب نہ لا کر شہید ہو گئے۔
دُشمن کی بے شمار تحریریں بھی اس با ت کا بر ملا اعتراف کرتی ہیں کہ ’’یہ کسی بھی محاذ پر آخری فرد تک بہادری کے ساتھ دفاع کی اعلیٰ ترین مثال تھی۔‘‘
Post Views: 2