ازبکستان نے سابق افغان حکومت کے 7 بلیک ہاک ہیلی کاپٹر امریکہ کے حوالے کر دیئے
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
یہ ہیلی کاپٹر افغان فوج کے پائلٹس نے 2021ء میں طالبان سے بچا کر ازبکستان پہنچا دیئے تھے۔ تاشقند میں امریکی سفارت خانے کے ذرائع نے بتایا کہ ہم نے ان 7 ہیلی کاپٹروں کو حاصل کر لیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سابق افغان حکومت کے دور کے 7 بلیک ہاک ہیلی کاپٹر ازبکستان نے امریکہ کے حوالے کر دیئے۔ یہ ہیلی کاپٹر افغان فوج کے پائلٹس نے 2021ء میں طالبان سے بچا کر ازبکستان پہنچا دیئے تھے۔ رپورٹ کے مطابق کابل نے مطالبہ کیا تھا کہ ہیلی کاپٹر افغانستان واپس بھیجے جائیں، جب کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے طالبان پر زور دیا کہ وہ امریکی ہتھیار واشنگٹن کو واپس کریں۔ امریکا نے 11 ستمبر 2001ء کے حملوں کے بعد طالبان حکومت پر حملہ کر کے اس کا تختہ الٹنے کے بعد 2 دہائیوں تک افغان فوج پر اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کی تھی۔ تاشقند میں امریکی سفارت خانے کے ذرائع نے بتایا کہ ہم نے ان 7 ہیلی کاپٹروں کو حاصل کر لیا ہے۔وائس آف امریکا نے پینٹاگون حکام کے حوالے سے کہا تھا کہ واشنگٹن نے حالیہ دنوں میں سروس سے باہر کے ہیلی کاپٹروں کو بازیاب کرایا ہے، جن میں طالبان کی پیش قدمی سے فرار ہونے والے افغان فوج کے پائلٹوں نے 2021ء میں ازبکستان کے لیے اڑان بھری تھی۔ وسطی ایشیائی ریاست کے جنوب میں افغانستان کے ساتھ ایک مختصر سرحد ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ہیلی کاپٹر افغان فوج
پڑھیں:
لاہور: شاہ محمود قریشی سے سابق پی ٹی آئی رہنماؤں کی اہم ملاقات، سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال
لاہور میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی سے سابق پی ٹی آئی رہنماؤں نے ملاقات کی۔ نجی میڈیا کے مطابق، شاہ محمود قریشی کو میڈیکل چیک اپ کے لیے پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ (پی کے ایل آئی) ہسپتال لایا گیا، جہاں سابق رہنماؤں فواد چوہدری، مولوی محمود اور عمران اسماعیل نے اُن سے ملاقات کی۔
ذرائع کے مطابق، ملاقات میں شاہ محمود کی عیادت کے ساتھ ساتھ موجودہ سیاسی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
شاہ محمود قریشی مختلف مقدمات میں عدالتوں میں زیر سماعت ہیں، جن میں 9 مئی 2023 کے واقعے کے حوالے سے عائد فرد جرم بھی شامل ہے۔ اس واقعے میں عمران خان کی گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کے احتجاج کے دوران لاہور اور دیگر شہروں میں سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچا، کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے، اور تقریباً 1900 افراد گرفتار ہوئے تھے۔
شاہ محمود قریشی نے 9 مئی کے حوالے سے ان الزامات کو عدالت میں چیلنج کر رکھا ہے، اور موجودہ ملاقات سیاسی امور پر تبادلہ خیال کے موقع کے طور پر بھی دیکھی جا رہی ہے۔