امریکہ: ریاست الاسکا میں لاپتا طیارے کا ملبہ مل گیا، تمام 10 افراد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
ویب ڈیسک — امریکہ کی ریاست الاسکا میں جمعرات کو لاپتا ہونے والے چھوٹے طیارے کا ملبہ مل گیا ہے۔ رپورٹس کے مطابق طیارے کے پائلٹ سمیت اس میں سوار تمام دس افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
امریکہ کے کوسٹ گارڈ نے طیارے کا ملبہ ملنے کی تصدیق کی ہے۔ ترجمان کوسٹ گارڈ مائیک سلرنو کے مطابق ریسکیو ورکرز نے ہیلی کاپٹر کی مدد سے طیارےکے ملبے کی نشاندہی کی۔
ترجمان کے مطابق متاثرہ طیارے کی ریڈار میں آنے والی آخری لوکیشن پر سرچ آپریشن شروع کیا گیا۔
الاسکا اسٹیٹ ٹروپرز، الاسکا ایئر نیشنل گارڈ، الاسکا آرمی نیشنل گارڈ سمیت مقامی سرچ ٹیموں نے لاپتا طیارے کی تلاش کے کاموں میں حصہ لیا۔
بیرنگ ایئر کا طیارہ جمعرات کو یونالکلیٹ سے نوم شہر جا رہا تھا جس میں پائلٹ سمیت دس افراد سوار تھے۔
الاسکا اسٹیٹ ٹروپرز کے مطابق انہیں جمعرات کی شام چار بجے طیارے کے لاپتا ہونے کے بارے میں بتایا گیا تھا۔
کوسٹ گارڈ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ آخری مرتبہ طیارے کی لوکیشن سمندر سے 19 کلو میٹر دور دیکھی گئی تھی۔
امریکہ میں گزشتہ چند روز کے دوران یہ تیسرا فضائی حادثہ ہے۔ 29 جنوری کو واشنگٹن ڈی سی کے ریگن نیشنل ایئرپورٹ کے قریب امیریکن ایئر لائنز کے مسافر طیارے اور فوجی ہیلی کاپٹر کے درمیان تصادم ہوا تھا جس میں مجموعی طور پر67 افراد سوار تھے۔
اس واقعے کے دو روز بعد ہی فلاڈیلفیا شہر میں ایک ایئر ایمبولینس کے گرنے کے واقعے میں سات افراد ہلاک ہوئے تھے۔
اس رپورٹ کے لیے بعض معلومات ایسوسی ایٹڈ پریس سے لی گئی ہیں۔
.ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل کے مطابق
پڑھیں:
اسرائیل کی خاطر ایکبار پھر امریکہ یونسکو سے دستبردار
اپنے ایک بیان میں وائٹ ہاؤس کی ڈپٹی پریس سیکرٹری کا کہنا تھا کہ صدر کی پہلی ترجیح ہمیشہ سے امریکہ ہے۔ اسلئے وہ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ تمام بین الاقوامی تنظیموں میں ہمارے ملک کی رکنیت ہمارے قومی مفادات کے مطابق ہو۔ اسلام ٹائمز۔ یونسکو سے امریکہ کے آنے جانے کا سلسلہ برقرار ہے اور اسی ضمن میں صدر "ڈونلڈ ٹرامپ" نے ایک بار پھر اس عالمی ادارے سے امریکہ کو الگ کر لیا ہے۔ اپنی صدارت کے دوران ڈونلڈ ٹرامپ نے اکثر یونسکو کے اسرائیل مخالف موقف اور زیادہ امریکی مالی امداد دینے پر تنقید کی تھی۔ جس سے آخرکار امریکہ نے یونسکو چھوڑ دیا۔ لیکن سابق صدر "جو بائیڈن" کی حکومت میں، واشنگٹن دوبارہ یونسکو میں شامل ہو گیا۔ واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق، ڈونلڈ ٹرامپ نے یونسکو کے امریکا و اسرائیل مخالف رجحانات اور اس کے ایجنڈے کا حوالہ دیتے ہوئے واشنگٹن کو اس ادارے سے نکال لیا۔ اس رپورٹ کے مطابق، صدر ٹرامپ نے فروری میں 90 دن تک امریکہ کی یونسکو میں رکنیت کا جائزہ لینے کا حکم دیا تھا۔
خاص طور پر انہوں نے اس ادارے میں یہود یا اسرائیل مخالف جذبات کی تحقیقات پر زور دیا۔ وائٹ ہاؤس کے ایک عہدیدار نے واشنگٹن پوسٹ کو بتایا کہ جائزہ مکمل ہونے کے بعد، امریکی حکومت کو یونسکو کی پالیسیوں اور فلسطین کی طرفداری پر اعتراض ہوا۔ وائٹ ہاؤس کی ڈپٹی پریس سیکرٹری "اینا کلی" نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرامپ نے یونسکو سے علیحدہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یونسکو ایسے ثقافتی و سماجی ایجنڈے کی حمایت کرتا ہے جو فلسطین اور چین کے موقف کو سپورٹ کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ صدر کی پہلی ترجیح ہمیشہ سے امریکہ ہے۔ اسلئے وہ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ تمام بین الاقوامی تنظیموں میں ہمارے ملک کی رکنیت ہمارے قومی مفادات کے مطابق ہو۔