رہبر معظم انقلاب سے اپنی ایک ملاقات میں محمد اسماعیل درویش کا کہنا تھا کہ ہم انقلاب اسلامی ایران کی سالگرہ کے موقع پر غزہ کی کامیابی کو نیک شگون سمجھتے ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ یہ ملاپ بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ کی آزادی کی بنیاد بنے گا۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی مقاومتی تحریک "حماس" کی سربراہی کونسل کے چئیرمین "محمد اسماعیل درویش" ایک اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ تہران میں موجود ہیں جہاں انہوں نے رہبر معظم کے نمائندے اور ایران کی قومی سلامتی کے سربراہ "علی اکبر احمدیان" سے ملاقات کی۔ ملاقات میں محمد اسماعیل درویش کے علاوہ حماس کے ڈپٹی پولیٹیکل بیورو چیف "خلیل الحیه" اور مغربی کنارے میں حماس کے سربراہ "زاھر جبارین" سمیت متعدد رہنماء موجود تھے۔ یاد رہے کہ اس وفد نے گزشتہ روز رہبر معظم سے بھی ملاقات کی۔ جس میں محمد اسماعیل درویش نے غزہ میں مقاومت کی عظیم فتح پر رہبر معظم کو مبارک باد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم انقلاب اسلامی ایران کی سالگرہ کے موقع پر غزہ کی کامیابی کو نیک شگون سمجھتے ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ یہ ملاپ بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ کی آزادی کی بنیاد بنے گا۔

خلیل الحیه نے کہا کہ ہم ایسی صورت حال میں آپ سے ملاقات کے لئے آئے ہیں جب ہم ایک امتحان میں سرخرو ہوئے ہیں۔ غزہ میں عظیم کامیابی ہماری اور ایران کی مشترکہ فتح ہے۔ دوسری جانب رہبر معظم انقلاب نے حماس کے رہنماوں سے کہا کہ آپ اسرائیل بلکہ در واقع امریکہ پر غالب آئے ہیں اور خدا کے فضل سے آپ نے انہیں کسی سازش میں کامیاب نہیں ہونے دیا۔ رہبر معظم نے اس نکتے کی جانب بھی توجہ مبذول کروائی کہ فلسطین کے دفاع اور وہاں کی عوام کی حمایت کے سلسلے میں ہماری قوم کے ذہن میں کوئی شکوک و شبہات نہیں۔ مسئلہ فلسطین ہمارے لئے بنیادی مسئلہ ہے اور فلسطین کی فتح ہمارے لئے یقینی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: محمد اسماعیل درویش ایران کی

پڑھیں:

سلامتی کونسل میں عالمی امن کیلیے پاکستان کی قرارداد متفقہ طور پر منظور

نیویارک:

عالمی تنازعات کے پرامن حل کے لیے پاکستان کی بڑی سفارتی کامیابی، سلامتی کونسل میں پاکستان کی پیش کردہ قرارداد 2788 (2025) متفقہ طور پر منظور کر لی گئی۔

یہ اقدام عالمی امن و سلامتی میں پاکستان کے مؤثر کردار کا مظہر ہے۔

پاکستان کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد کا عنوان تھا ’ تنازعات کے پرامن حل کے لیے طریقہ کار کو مضبوط بنانا ‘، جسے نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے عالمی فورم پر پیش کیا۔

قرارداد میں سفارتی کوششوں، ثالثی، اعتماد سازی اور عالمی و علاقائی مکالمے کو تنازعات کے پائیدار حل کا بنیادی ذریعہ قرار دیا گیا ہے۔

سلامتی کونسل نے رکن ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ تنازعات کے حل کے لیے طاقت کے بجائے پرامن ذرائع کو ترجیح دیں اور متعلقہ قراردادوں پر مؤثر عملدرآمد کے لیے ضروری اقدامات یقینی بنائیں۔

قرارداد میں علاقائی و ذیلی علاقائی تنظیموں سے بھی اپیل کی گئی کہ وہ پرامن حل کے لیے اپنی کوششوں میں تیزی لائیں اور اقوام متحدہ سے تعاون کو مزید مستحکم کریں۔

 

پاکستان نے اس قرارداد کی منظوری کو اقوام متحدہ میں اپنی سفارتی کامیابی اور عالمی قیامِ امن کی سمت ایک مؤثر پیش رفت قرار دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سلامتی کونسل اجلاس: غزہ عالمی قوانین کا قبرستان بن چکا، پاکستان
  • سلامتی کونسل غزہ میں فوری سیز فائر یقینی بنائے، مسئلہ فلسطین کے حل میں کردار ادا کرے، اسحاق ڈار
  • غزہ سے یوکرین تک تنازعات کے پرامن حل میں سفارتکاری کو موقع دیں، گوتیرش
  • مصدق ملک کی آذربائیجان میں کوپ 29 کے سربراہ سے ملاقات
  • سابق گورنر پنجاب میاں محمد اظہر مقامی قبر ستان میں سپرد خاک، نماز جنازہ میں اراکین اسمبلی اور سیاسی و سماجی شخصیات کی شرکت
  • اقوام متحدہ: تنازعات کے پرامن حل سے متعلق پاکستانی قرارداد منظور
  • سربراہ پاک بحریہ سے سعودی نیول چیف کی ملاقات ، دفاعی تعلقات مضبوط بنانے کا عزم 
  • سلامتی کونسل میں عالمی امن کیلیے پاکستان کی قرارداد متفقہ طور پر منظور
  • سلامتی کونسل میں اسحاق ڈار کی پیش کی گئی قرارداد منظور
  • عالمی تنازعات کے پرامن حل کے لیے پاکستان کی قرارداد سلامتی کونسل میں متفقہ طور پر منظور